ڈومیسٹک میں 3 سال سے اچھا پرفارم کررہا ہوں سیاست نہیں آتی احمد شہزاد
چیئرمین کا میرٹ کی بات کرنا بہت اچھی چیز ہے، احمد شہزاد
قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی احمد شہزاد نے کہا ہے کہ تین سال سے ڈومیسٹک کرکٹ میں میری اچھی پرفارمنس رہی مگر قومی ٹیم میں نام نہیں آیا، سیاست مجھے نہیں آتی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد شہزاد قومی ٹیم میں واپسی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی، تین سال سے مسلسل ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہا ہوں، ملک کیلیے میری پرفارمنسز سب کے سامنے ہیں لیکن قومی ٹیم اور پی ایس ایل میں میرا نام نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے محنت جاری رکھی اور رواں سیزن میں تو میری پرفارمنس بہت اچھی رہی، ڈومیسٹک کی پرفارمنس پر میرا نام کیمپ میں بھی آیا اب امید کر رہا ہوں کہ مجھے موقع ملے گا، جب آپ ایک بار کیمپ میں آجاتے ہیں تو پھر آپ 20 رکنی اسکواڈ کا حصہ بن جاتے ہیں۔
احمد شہزاد نے امید ظاہر کی کہ انہیں مکمل موقع فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسکواڈ میں واپسی کیلیے ڈومیسٹک میں پرفارم کرنا پڑتا ہے جو میں کر چکا ہوں، اپنی پرفارمنس اور تجربے سے ملک کو فائدہ پہنچانا چاہتا ہوں، ٹاپ آرڈر میں ابھی بھی بہت کچھ ٹھیک ہونے والا ہے میں ہمیشہ ٹاپ آرڈر میں ہی کھیلا ہوں، ہم اب بھی اسٹرائیک ریٹ، اٹیکنگ اور ماڈرن ڈے کرکٹ کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ٹی 20میں نام آنے کے بعد مجھے آگے موقع ملے گا، ڈومیسٹک ٹی 20 کے دوران چیف سلیکٹر وہاب ریاض سے رابطہ ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں نہیں ہوں گے تو آپ کی ڈومیسٹک کی پرفارمنس کو دیکھا جائے گا، پی ایس ایل کی ایک دو پرفارمنسز پر ٹیم میں شامل کرنا کھلاڑی اور ٹیم کے ساتھ زیادتی ہے۔
احمد شہزاد نے کہا کہ چیئرمین محسن نقوی کے لئے بہت چیلنجر ہیں وہ نگران وزیر اعلی کے طور پر مثبت کام کر چکے ہیں، چیئرمین کا میرٹ کی بات کرنا بہت اچھی چیز ہے۔ اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے ایک سوال کا ذو معنی جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'سیاست مجھے آتی نہیں، دل سے کام لیتا ہوں'۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد شہزاد قومی ٹیم میں واپسی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی، تین سال سے مسلسل ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہا ہوں، ملک کیلیے میری پرفارمنسز سب کے سامنے ہیں لیکن قومی ٹیم اور پی ایس ایل میں میرا نام نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے محنت جاری رکھی اور رواں سیزن میں تو میری پرفارمنس بہت اچھی رہی، ڈومیسٹک کی پرفارمنس پر میرا نام کیمپ میں بھی آیا اب امید کر رہا ہوں کہ مجھے موقع ملے گا، جب آپ ایک بار کیمپ میں آجاتے ہیں تو پھر آپ 20 رکنی اسکواڈ کا حصہ بن جاتے ہیں۔
احمد شہزاد نے امید ظاہر کی کہ انہیں مکمل موقع فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسکواڈ میں واپسی کیلیے ڈومیسٹک میں پرفارم کرنا پڑتا ہے جو میں کر چکا ہوں، اپنی پرفارمنس اور تجربے سے ملک کو فائدہ پہنچانا چاہتا ہوں، ٹاپ آرڈر میں ابھی بھی بہت کچھ ٹھیک ہونے والا ہے میں ہمیشہ ٹاپ آرڈر میں ہی کھیلا ہوں، ہم اب بھی اسٹرائیک ریٹ، اٹیکنگ اور ماڈرن ڈے کرکٹ کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ٹی 20میں نام آنے کے بعد مجھے آگے موقع ملے گا، ڈومیسٹک ٹی 20 کے دوران چیف سلیکٹر وہاب ریاض سے رابطہ ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں نہیں ہوں گے تو آپ کی ڈومیسٹک کی پرفارمنس کو دیکھا جائے گا، پی ایس ایل کی ایک دو پرفارمنسز پر ٹیم میں شامل کرنا کھلاڑی اور ٹیم کے ساتھ زیادتی ہے۔
احمد شہزاد نے کہا کہ چیئرمین محسن نقوی کے لئے بہت چیلنجر ہیں وہ نگران وزیر اعلی کے طور پر مثبت کام کر چکے ہیں، چیئرمین کا میرٹ کی بات کرنا بہت اچھی چیز ہے۔ اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے ایک سوال کا ذو معنی جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'سیاست مجھے آتی نہیں، دل سے کام لیتا ہوں'۔