پانی و بجلی کی عدم فراہمی شہری سڑکوں پر نکل آئے

بجلی کے نظام میں آنے والے بریک ڈائونز کی وجہ سے15 سے زائد گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے


Staff Reporter June 13, 2014
بجلی کی عدم فراہمی پرجیکب لائن کی مکین خواتین نیوپریڈی اسٹریٹ پرٹریفک روک کر احتجاج کر رہی ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

بجلی کے نظام میں آنے والے بریک ڈائونز کی وجہ سے شہر کے 15 سے زائد گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے اور شہر کے ایک بڑے حصے میں 24 گھنٹوں کے دوران صرف چند گھنٹے بجلی فراہم کی گئی۔

لوڈشیڈنگ اور بجلی کے نظام میں آنے والی چھوٹی بڑی خرابیوں کے سبب عملی طور پر نصف سے زائد شہر مسلسل کئی کئی گھنٹوں تک بجلی کی فراہمی سے محروم رہا تفصیلات کے مطابق قیوم آباد کے قریب کے الیکٹرک کے 220 کے وی کے زیر زمین ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کے باعث شہر میں 15 گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے جس کے باعث دوپہر 12 بجے سے رات ساڑھے 8 بجے تک کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند رہی۔شدید گر می میں شہری بلبلا اٹھے سول اور جناح اسپتالوں میں بھی بجلی کی طویل بند ش کے باعث کئی آپریشن ملتوی ہوگئے، متاثر ہ علاقوں میں پانی کی فراہمی بھی رک گئی ،جس پر شہریوں میں کے الیکٹرک کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

شہر کے بعض علاقوں میں جمعرات کی علی الصباح ساڑھے 4 بجے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی جس سے شہر ی دوپہر 11 بجے تک بجلی سے محروم رہے، جمعرات کی رات کو ساڑھے 9 بجے کے قریب ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن میں ایک بارپھر خرابی آگئی جس کے باعث شہر میں 17 گرڈ اسٹیشن اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی جس میں لیاری ،کوئنز روڈ ،کلفٹن ،ڈیفنس ، محمود اباد، کورنگی ، گارڈن، پی ای سی ایچ ایس ،گزری جیکب لائن ، ویسٹ وہاف ،گلبرگ بلوچ کالونی، الیف بی ایریا ، اور دیگر گرڈ اسٹیشن شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو دوپہر 12 بجے قیوم اباد کے قریب کے الیکٹرک کے 220 کے وی کے زیر زمین ٹرانسمیشن لائن میں خرابی پیدا ہوگئی جس کے نتیجے میں شہر میں 15 گرڈ اسٹیشنز بند ہوگئے جس کے باعث دوپہر 12 بجے سے رات ساڑھے اٹھ بجے تک بجلی کی فراہمی بند رہی اور شہری شدید گر می میں اذیت میں مبتلا رہے 220 کے وی کے ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کے باعث لیاری ،کونز روڈ، کلفٹن ،ڈیفنس ، محمودآباد، کورنگی ، گارڈن ، پی ای سی ایچ ایس ،گزری جیکب لائن ، ویسٹ وہاف اور دیگر گرڈ اسٹیشنز بند ہوگئے اور لیاری، رنچھوڑ لائن، صدر، برنس روڈ، کھارادر، میٹھا در، گارڈن، گولیمار، لسبیلہ، ایم اے جناح روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، سٹی ریلوے اسٹیشن سے متصل علاقے، محمودآباد، اورنگی ٹائون ،اخترکالونی، کشمیرکالونی، ڈیفنس، گلشن اقبال، نیوٹاون، طارق روڈ اور بہادر آباد، کورنگی ،ملیر قیوم آباد، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی ،جیکب لائن ،ڈیفنس ،ویسٹ وہارف،کوئینز روڈ کیماڑی میں دوپہر 12 بجے رات گئے تک بجلی کی فراہمی بند رہی۔

بجلی کی طویل بندش کے باعث پانی کی فراہمی بھی رک گئی اور شدید گرمی میں عوام بے حال ہوگئے،شہر کے بیشتر علاقوں میں رات گئے تک بجلی بحال نہیں ہوسکی، ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کے ناتجربہ کار افسران و عملہ دو گھنٹے تک فالٹ کو ڈھونتے رہے اور دو گھنٹے بعد ان ہی پتہ چلا کہ فالٹ قیوم اباد کے قریب آیا ہے، ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے دو گھنٹے کا کام 8 گھنٹے گرزنے کے بعد بھی مکمل نہیں ہوسکا،دوسری جانب نارتھ کراچی سیکٹر 9 میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سے بجلی کی فراہمی غائب ہے جبکہ شاہ فیصل کالونی 3 دن بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہوسکی۔

شاہ فیصل کالونی میں کے دو علاقوں میں گزشتہ 3 روز سے بجلی بند ہے جبکہ دیگر علاقوں میں روزانہ بجلی کی طویل بندش معمول بن گئی ہے گذشتہ کئی روز سے علاقہ میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں بے انتہا اضافہ ہوگیا ہے دن میں 3بار ساڑھے تین گھنٹے کے لیے بجلی بند رہنے کے علاوہ بدھ کو سارا دن اور رات بھر بجلی بندرہی ، خاص طور پر شاہ فیصل کالونی نمبر 1میں بجلی مجموعی طور پر 24گھنٹے کے دوران صرف 4گھنٹے بجلی بحال رہی جبکہ اس سے قبل کئی دنوں سے رات کو ایک فیز بند ہونے سے بجلی کا والٹیج 100 واٹ تک رہا ،جس کی وجہ سے پنکھے بھی نہ چلائے جاسکے۔

ترجمان کے الیکٹرک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کودوپہر 12 بجے قیوم آباد کے مقام پر زیر زمین 220 کے وی کی ہائی تینشن لائن میں خرابی ہوگئی ہے جس سے چند گرڈ اسٹیشن معمولی طور پر متاثرہ ہوئے جن کو انتطامیہ نے فوری طور پر بحال کر دیا گیا،انھوں نے کہا ہے کہ خرابی کے باعث شہر کے بعض علاقوں میں ڈیڈھ گھنٹے کی اضافی لوڈ شیڈنگ کی گئی تاہم یہ عمل متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی اور خرابی کو دور کرنے کے دوران کیا گیا جبکہ اوورلوڈنگ کے باعث ٹرپ ہوجانے والے پی ایم ٹیز اور دیگر شکایات کے حوالے سے فیلڈ اسٹاف مصروف عمل ہے۔

درایں اثنا جمعرات کی رات کو ساڑھے 9 بجے کے قریب ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن میں ایک بار پھر خرابی آگئی جس کے باعث شہر میں 17 گرڈ اسٹیشن اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی جس میں لیاری ،کونز روڈ ،کلفٹن ،ڈیفنس ، محمود اباد، کورنگی ، گارڈن ، پی ای سی ایچ ایس ،گزری جیکب لائن ، ویسٹ وہاف ،گلبرگ بلوچ کالونی، الیف بی ایریا ، اور دیگر گرڈ اسٹیشن شامل ہیں واضح رہے کہ ان گرڈ اسٹیشنز اور ان سے ملحقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی دوپہر 12 بجے سے رات ساڑھے 8 بجے تک بند تھی اور صرف ایک گھنٹے کے لیے بجلی بحال ہونے کے بعد ایک بار پھر طویل دورانیہ کے لیے بند ہوگئی جبکہ اس حوالے سے کے الیکٹرک ترجمان کا کہنا ہے کہ ایکسٹراہائی ٹینشن لائن میں خرابی آئی ہے جس کو ایک گھنٹے میں دور کردیا جائے گا۔

شہر میں آگ برساتے سورج کے آگے شہری تو بے بس ہوگئے شہریوں کو زندگی کی بنیادی ضرورت پانی اور بجلی فراہم کرنے والے ادارے بے حس ہوگئے ، لائنز ایریا ،کورنگی ،لیاقت آباد،لانڈھی ،ناظم آباد، لیاری، کھارادر، نیوکراچی ،نارتھ کراچی،گلستان جوہر میں پانی اوربجلی کی عدم فراہمی کا سلسلہ بدستورجاری ہے، شہری بھی یومیہ بنیادوں پر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں،لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے،جمعرات کو بھی مختلف علاقوں میں مظاہرے ہوئے جس میں نامعلوم افراد نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائر نذر آتش کیے جس سے ٹریفک معطل ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق شہرکے کئی علاقوں میں پانی اور بجلی ناپیدہونے پرشہری روزانہ کی بنیاد پر سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں لیکن اس کے باوجودشنوائی نہیں ہورہی ،جمعرات کو لائنز ایریا سمیت مختلف علاقوں میں پانی و بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا ، لائنز ایریا کے مکینوں نے نیو پریڈی اسٹریٹ پر مظاہرہ کیا ،مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے،بجلی نہ ہونے کے باعث ان کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں ، گھروں میں خصوصاً خواتین اور بچوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔

بجلی نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں پانی کا بحران بھی سنگین صورتحال اختیار کرگیا ہے، وہ دہرے عذاب میں مبتلا ہوگئے جس کے باعث ان کی زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی، علاقہ مکین دور دراز سے پانی بھر کر لانے پر مجبور ہیں ، موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکر مافیا نے بھی نرخ بڑھادیے، مظاہرین نے اس موقع پر شدید نعرے بازی کی،مطالبہ کیا کہ اراکین اسمبلی کے الیکٹرک کا قبلہ درست کریں،کمپنی کے مظالم سے نجات دلائیں ،ان کے علاقے میں پانی اور بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق بحال کی جائے۔

مظاہرے کے دوران نامعلوم افراد نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کیں اور ٹائر نذر آتش کیے جس سے ٹریفک معطل ہوگیا ، نامعلوم افراد نے گاڑیوں پر پتھرائو بھی کیا جس سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ، ہنگامہ آرائی کے باعث نیو پریڈی اسٹریٹ پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا ، صدر ، زیب النسا اسٹریٹ ، نمائش چورنگی ، نیو ایم اے جناح روڈ ، شارع قائدین اور دیگر متصل علاقوں میں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، بعدازاں پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منتشر کردیا اور رکاوٹیں ہٹا کر ٹریفک بحال کرادیا،شہر کے دیگر علاقوں میں بھی پانی اور بجلی کی عدم فراہمی کے باعث مظاہرے کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں