ملک بھر میں شب برأت آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی
شہری پیاروں کی قبروں پر ڈھائی لاکھ کلو گلاب کے پھول اور ایک لاکھ کلومروا کی پتیاں عقیدت کے طور پر ڈالیں گے
JEDDAH:
آج شب برأت کی افضل رات کے موقع پر لاکھوں شہری قبرستان جاکر اپنے پیاروں کے ایصال ثواب کے لیے قبروں پر حاضری دیں گے اور فاتحہ خوانی کریں گے۔
شب برأت کے حوالے سے مختلف قبرستانوں میں کے ایم سی سمیت دیگر فلاحی انجمنوں کی جانب سے صفائی ، روشنی کے انتظامات ، پینے کے پانی سمیت دیگر سہولتوںکی فراہمی کے حوالے سے انتظامات مکمل کرلیے گئے، گورکنوںکی جانب سے قبرستانوں میں قبروں کی صفائی کے علاوہ قبرستانوں کے باہر شب برأت کے موقع پر مختلف مذہبی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے کیمپ لگانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ، شہری شب برأت کے موقع پر قبرستانوں میں اپنے پیاروں کی قبروں پر ڈھائی لاکھ کلو گلاب کے پھول اور ایک لاکھ کلومروا کی پتیاں عقیدت کے طور پر ڈالیں گے، ایکسپریس نے قبرستانوں کی صورت حال اور شب برأت کے حوالے سے سروے کیا۔
سروے کے دوران مقامی قبرستان میں موجود گورکن رفیق بلوچ نے بتایا کہ شب برأت کے موقع پر ہر مسلمان اپنے پیاروں کی قبروں پر حاضری دینے کے لیے آتا ہے،قبرستان آنے سے قبل وہ گلاب اور مروا کی پتیاں اور چادریں ،اگر بتی ،عرق گلاب اور موم بتی خریدتے ہیں اور قبرستان آکر اپنے پیاروں کی قبروں پر پہلے پانی کا چھڑکاؤ کرتے ہیں،پھر گلاب کی پتیاں ڈالی جاتی ہیں ،چراغاں کے طور پر موم بتیاں اور چراغ روشن کیے جاتے ہیں ، بعد ازاں اگر بتیاں جلاکر قبروں پر فاتحہ خوانی کی جاتی ہے ،شہری رات بھر اپنے پیاروں کی قبروں پر قرآنی آیات کی تلاوت کرتے ہیں ،شب برأت کے موقع پر تین ہٹی میں گلاب کے پھولوں اور پتیوں کی فروخت کے لیے عارضی مارکیٹ قائم ہوگئی ، جس میں 100سے زائد اسٹالز قائم کیے گئے ہیں۔
کراچی میں گلاب کے پھول فروخت کرنے والے مقامی بیوپاری عبدالقدوس نے بتایا کہ عام دنوں کی نسبت شب برأت کے موقع پر ڈھائی لاکھ کلو گلاب حیدرآباد اور پنجاب کے ضلع قصور سے منگوایا جاتا ہے، میمن گوٹھ اور اندرون سندھ سے ایک لاکھ کلوسے زائد مروا کی پتیاں بھی منگوائی جاتی ہیں،گلاب کے پھولوں سے مختلف سائز کی چادریں تیار کی جاتی ہیں جو 200روپے سے800 روپے تک فروخت ہوتی ہیں ، اس کی پتیاں اور پھول بھی فروخت ہوتا ہے ، شب برأت کے موقع پر دکانداروں کے علاوہ ہزاروں افراد کو پھولوںکی فروخت سے عارضی روزگار حاصل ہوجاتا ہے، جو قبرستانوں کے باہر اور مختلف مقامات پر گلاب کے پھول، پتیاں اور دیگرسامان فروخت کرتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ہول سیل قیمت پر گلاب کا پھول 200روپے فی کلو ،ریٹیل پر 250 روپے فی کلو، پتیاں ہول سیل میں 150روپے کلو اور ریٹیل پر 200 روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہیں جبکہ مروا کا پودا 30روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے، اندرون ملک سے گلاب اور مروا کے پودے کی ترسیل مکمل کرلی گئی،ان گلاب کے پھولوں کو برف میں رکھا جارہا ہے،ان کی تاثیر آئندہ 48گھنٹے تک قائم رہے گی، پھولوں اور پتیوں کی فروخت کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
شب برأت کے موقع پر عرق گلاب کی بوتل 25روپے ، موم بتی کا پیکٹ 50سے 60روپے اور اگر بتی کے پیکٹ 20سے 30روپے میں فروخت ہوتے ہیں اور ان کی فروخت جمعہ کو مغرب کے بعد عروج پر پہنچ جائے گی ،انھوں نے بتایاکہ شب برأت کے علاوہ عام دنوں میں کراچی میں تقریبا80 سے 90ہزار کلوگلاب فروخت ہوتا ہے ، یہ گلاب قبروں پر عقیدت کے علاوہ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں استعمال ہوتا ہے۔
شب برأت گورکنوں کے لیے عید کی حیثیت رکھتا ہے ،اس روز جب شہری قبرستان جاکر اپنے پیاروں کی قبروں پر حاضری دیتے ہیں تو گورکن پانی لے کر ان کے پاس پہنچ جاتے ہیں، شہری انھیں قبروں کا خیال کرنے اور حفاظت کے لیے معاوضہ ادا کرتے ہیں ،مقامی گورکن کا کہنا ہے کہ بعض لوگ ماہانہ 200 سے 300 روپے معاوضہ دیتے ہیں جبکہ بعض افراد شب برأت کے موقع پر حاضری دیتے ہیں تو 500 سے لے کر 2000روپے تک معاوضہ دے جاتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ بیشتر وہ لوگ معاوضہ دیتے ہیں جنھوں نے اپنے پیاروں کی قبریں پکی بنوائی ہوئی ہوتی ہیں ، شہریوںکی بڑی تعداد نذر و نیاز کا اہتمام کرتی ہے،اس سلسلے میں سوجی ، چنے کا حلوہ اور دیگر میٹھے پکوان تیار کرنے کے علاوہ غریبوں میں کھانا بطور لنگر تقسیم کیا جاتا ہے اور اس کا مقصد اپنے پیاروں کو ایصال ثواب پہنچانا ہوتا ہے، گھروں میں شب برأت کے حوالے سے نیاز کو خصوصی اہتمام ہوتا ہے ،اس روز آرڈر پربھی کیٹرنگ ہاوسز پر مختلف پکوان تیار کرائے جاتے ہیں۔
کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شہریوں کو عبادت کا پرسکون موقع فراہم کرنے کیلیے شب برأت کے مو قع پر لو ڈ شیڈنگ نہیں کی جا ئیگی ،ان خیالا ت کا اظہا ر انھوں نے اس حوالے سے کے الیکٹرک کے افسران کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کے مو قع پر کیا ،کمشنر کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک شب برأت کے موقعہ پر مساجد،عبا دت کے مقاما ت اور قبر ستانو ں میں بجلی کی مسلسل اور بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے۔
انھوں نے کے الیکٹرک کی جا نب سے شب برأت کے موقع پر شہر میں لو ڈ شیڈنگ نہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا،انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے مفاد عامہ اور عوام کیلیے جا نے والے فیصلوں میں کے الیکٹرک نے ہمیشہ بھر پو ر تعاون کیا ہے اور ہر ممکنا اقدامات کیے ہیں جن کو وہ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،کمشنر کراچی نے انتظامی افسران کو مزید ہدایت کی کہ وہ متعلقہ پولیس افسران کے ساتھ اپنے اپنے علاقے میںآتش مواد ،کریکرزاورپٹاخے تیا ر کر نے، فروخت ہو نے اور استعمال کرنے والوں کے خلا ف مسلسل کارروائی کو یقینی بنائیں۔
آج شب برأت کی افضل رات کے موقع پر لاکھوں شہری قبرستان جاکر اپنے پیاروں کے ایصال ثواب کے لیے قبروں پر حاضری دیں گے اور فاتحہ خوانی کریں گے۔
شب برأت کے حوالے سے مختلف قبرستانوں میں کے ایم سی سمیت دیگر فلاحی انجمنوں کی جانب سے صفائی ، روشنی کے انتظامات ، پینے کے پانی سمیت دیگر سہولتوںکی فراہمی کے حوالے سے انتظامات مکمل کرلیے گئے، گورکنوںکی جانب سے قبرستانوں میں قبروں کی صفائی کے علاوہ قبرستانوں کے باہر شب برأت کے موقع پر مختلف مذہبی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے کیمپ لگانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ، شہری شب برأت کے موقع پر قبرستانوں میں اپنے پیاروں کی قبروں پر ڈھائی لاکھ کلو گلاب کے پھول اور ایک لاکھ کلومروا کی پتیاں عقیدت کے طور پر ڈالیں گے، ایکسپریس نے قبرستانوں کی صورت حال اور شب برأت کے حوالے سے سروے کیا۔
سروے کے دوران مقامی قبرستان میں موجود گورکن رفیق بلوچ نے بتایا کہ شب برأت کے موقع پر ہر مسلمان اپنے پیاروں کی قبروں پر حاضری دینے کے لیے آتا ہے،قبرستان آنے سے قبل وہ گلاب اور مروا کی پتیاں اور چادریں ،اگر بتی ،عرق گلاب اور موم بتی خریدتے ہیں اور قبرستان آکر اپنے پیاروں کی قبروں پر پہلے پانی کا چھڑکاؤ کرتے ہیں،پھر گلاب کی پتیاں ڈالی جاتی ہیں ،چراغاں کے طور پر موم بتیاں اور چراغ روشن کیے جاتے ہیں ، بعد ازاں اگر بتیاں جلاکر قبروں پر فاتحہ خوانی کی جاتی ہے ،شہری رات بھر اپنے پیاروں کی قبروں پر قرآنی آیات کی تلاوت کرتے ہیں ،شب برأت کے موقع پر تین ہٹی میں گلاب کے پھولوں اور پتیوں کی فروخت کے لیے عارضی مارکیٹ قائم ہوگئی ، جس میں 100سے زائد اسٹالز قائم کیے گئے ہیں۔
کراچی میں گلاب کے پھول فروخت کرنے والے مقامی بیوپاری عبدالقدوس نے بتایا کہ عام دنوں کی نسبت شب برأت کے موقع پر ڈھائی لاکھ کلو گلاب حیدرآباد اور پنجاب کے ضلع قصور سے منگوایا جاتا ہے، میمن گوٹھ اور اندرون سندھ سے ایک لاکھ کلوسے زائد مروا کی پتیاں بھی منگوائی جاتی ہیں،گلاب کے پھولوں سے مختلف سائز کی چادریں تیار کی جاتی ہیں جو 200روپے سے800 روپے تک فروخت ہوتی ہیں ، اس کی پتیاں اور پھول بھی فروخت ہوتا ہے ، شب برأت کے موقع پر دکانداروں کے علاوہ ہزاروں افراد کو پھولوںکی فروخت سے عارضی روزگار حاصل ہوجاتا ہے، جو قبرستانوں کے باہر اور مختلف مقامات پر گلاب کے پھول، پتیاں اور دیگرسامان فروخت کرتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ہول سیل قیمت پر گلاب کا پھول 200روپے فی کلو ،ریٹیل پر 250 روپے فی کلو، پتیاں ہول سیل میں 150روپے کلو اور ریٹیل پر 200 روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہیں جبکہ مروا کا پودا 30روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے، اندرون ملک سے گلاب اور مروا کے پودے کی ترسیل مکمل کرلی گئی،ان گلاب کے پھولوں کو برف میں رکھا جارہا ہے،ان کی تاثیر آئندہ 48گھنٹے تک قائم رہے گی، پھولوں اور پتیوں کی فروخت کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
شب برأت کے موقع پر عرق گلاب کی بوتل 25روپے ، موم بتی کا پیکٹ 50سے 60روپے اور اگر بتی کے پیکٹ 20سے 30روپے میں فروخت ہوتے ہیں اور ان کی فروخت جمعہ کو مغرب کے بعد عروج پر پہنچ جائے گی ،انھوں نے بتایاکہ شب برأت کے علاوہ عام دنوں میں کراچی میں تقریبا80 سے 90ہزار کلوگلاب فروخت ہوتا ہے ، یہ گلاب قبروں پر عقیدت کے علاوہ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں استعمال ہوتا ہے۔
شب برأت گورکنوں کے لیے عید کی حیثیت رکھتا ہے ،اس روز جب شہری قبرستان جاکر اپنے پیاروں کی قبروں پر حاضری دیتے ہیں تو گورکن پانی لے کر ان کے پاس پہنچ جاتے ہیں، شہری انھیں قبروں کا خیال کرنے اور حفاظت کے لیے معاوضہ ادا کرتے ہیں ،مقامی گورکن کا کہنا ہے کہ بعض لوگ ماہانہ 200 سے 300 روپے معاوضہ دیتے ہیں جبکہ بعض افراد شب برأت کے موقع پر حاضری دیتے ہیں تو 500 سے لے کر 2000روپے تک معاوضہ دے جاتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ بیشتر وہ لوگ معاوضہ دیتے ہیں جنھوں نے اپنے پیاروں کی قبریں پکی بنوائی ہوئی ہوتی ہیں ، شہریوںکی بڑی تعداد نذر و نیاز کا اہتمام کرتی ہے،اس سلسلے میں سوجی ، چنے کا حلوہ اور دیگر میٹھے پکوان تیار کرنے کے علاوہ غریبوں میں کھانا بطور لنگر تقسیم کیا جاتا ہے اور اس کا مقصد اپنے پیاروں کو ایصال ثواب پہنچانا ہوتا ہے، گھروں میں شب برأت کے حوالے سے نیاز کو خصوصی اہتمام ہوتا ہے ،اس روز آرڈر پربھی کیٹرنگ ہاوسز پر مختلف پکوان تیار کرائے جاتے ہیں۔
کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شہریوں کو عبادت کا پرسکون موقع فراہم کرنے کیلیے شب برأت کے مو قع پر لو ڈ شیڈنگ نہیں کی جا ئیگی ،ان خیالا ت کا اظہا ر انھوں نے اس حوالے سے کے الیکٹرک کے افسران کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کے مو قع پر کیا ،کمشنر کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک شب برأت کے موقعہ پر مساجد،عبا دت کے مقاما ت اور قبر ستانو ں میں بجلی کی مسلسل اور بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے۔
انھوں نے کے الیکٹرک کی جا نب سے شب برأت کے موقع پر شہر میں لو ڈ شیڈنگ نہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا،انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے مفاد عامہ اور عوام کیلیے جا نے والے فیصلوں میں کے الیکٹرک نے ہمیشہ بھر پو ر تعاون کیا ہے اور ہر ممکنا اقدامات کیے ہیں جن کو وہ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،کمشنر کراچی نے انتظامی افسران کو مزید ہدایت کی کہ وہ متعلقہ پولیس افسران کے ساتھ اپنے اپنے علاقے میںآتش مواد ،کریکرزاورپٹاخے تیا ر کر نے، فروخت ہو نے اور استعمال کرنے والوں کے خلا ف مسلسل کارروائی کو یقینی بنائیں۔