منافع خور دکاندار مرغی کے گوشت میں پانی بھرنے لگے

مرغی فروش ذبح مرغی پانی کے ڈرم میں ڈال کروزن میں اضافہ کرکے ناجائزمنافع کمارہے ہیں


Business Reporter June 13, 2014
بوٹیاں پک کر سکڑجاتی ہیں، ایک کلو مرغی کو پانی میں بھگو کر250 گرام وزن بڑھایا جاتا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

پولٹری ریٹیلرز میں مرغی کے وزن کی چوری کا نیا طریقہ تیزی سے فروغ پارہا ہے دکانوں میںمرغی کو ذبح کرکے پانی سے بھرے ڈرم میں ڈال دیا جاتا ہے جس سے مرغی کے وزن میں اضافہ کرکے ناجائز منافع بڑھایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شہر کے وسطی علاقے واٹر پمپ، ناظم آباد گول مارکیٹ، نارتھ ناظم آباد اور نارتھ کراچی میں پولیس اور بلدیہ عظمیٰ کی سرپرستی میں لگائے گئے غیرقانونی پتھاروں پر بلاخوف پانی میں ڈوبی ہوئی مرغی کا گوشت فروخت کیا جارہا ہے ایک کلو وزن کی مرغی کو پانی میں بھگوکر باآسانی 200 سے 250 گرام وزن بڑھالیا جاتا ہے جو مرغی کی موجودہ قیمت کے لحاظ سے25 سے 30 روپے بنتا ہے اس طرح پانی والی مرغی کے گوشت کی فروخت پر مقررہ منافع سے فی کلو25 سے 30 روپے زائد وصول کیے جارہے ہیں پانی والی مرغی کے گوشت کی بوٹیاں پکنے کے بعد سکڑجاتی ہیں۔

مرغی کے گوشت کی فروخت سے وابستہ دکانداروں کے مطابق شہر کے کئی علاقوں میں بااثر افراد اور پولیس نے تجاوزات قائم کرکے پتھارے لگوادیے ہیں جن سے یومیہ بنیاد پر بھتہ وصول کرنے کے علاوہ من پسند افراد کو مرغی کی آلائشوں کا ٹھیکہ دلوایا جاتا ہے ایک مرغی سے 25 روپے کی آلائشیں اور پر حاصل ہوتے ہیں جو دکاندار کیلیے اضافی منافع کا سبب بنتے ہیں لیکن ناجائز منافع خوری کے عادی مرغی فروش اب مرغی کو پانی میں بھگوکر اضافی وزن کی قیمت بٹورنے میں مصروف ہیں صارفین کو زیادہ شکایات واٹر پمپ کے بازاروں کے دکانداروں سے متعلق ہیں، صارفین نے کمشنر سے اپیل کی ہے کہ مرغی کے گوشت کا وزن بڑھانے کے لیے چوری کا نیا طریقہ اپنانے والے ناجائز منافع خور مرغی فروشوںکے خلاف کارروائی کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں