کراچی میں شام 5 بجے سے افطار تک چالان نہ کرنے کی ہدایت

پولیس افسران اور اہلکار شہریوں سے بدتمیزی نہ کریں، گاڑیوں کی لفٹنگ کا وقت مقرر کیا جائے، احمد نواز چیمہ


Munawar Khan March 26, 2024
فوٹو فائل

ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ نے عہدہ سنبھالتے ہی ہدایت کی ہے کہ شام پانچ بجے کے بعد سے افطار تک شہریوں کے چالان نہ کیے جائیں اور افسران یا اہلکار شہریوں کے ساتھ بدتمیزی نہ کریں۔

ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد ماتحت افسران سے اسکاؤٹ آڈیٹوریم میں اپنے پہلے خطاب میں پالیسی گائیڈ لائن دے دی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو ہر صورت یقینی بنانا اولین ترجیحات میں شامل ہے ، ٹریفک اہلکار عوام کے ساتھ اچھا رویہ اپنائیں۔ ڈی آئی جی نے ہدایت کی کہ شام 5 بجے سے افطار تک ٹریفک پولیس کا کوئی بھی افسر چالان نہیں کریگا بلکہ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائے گا تاکہ شہری باآسانی اپنے گھروں کو پہنچ کر روزہ افطار کر سکیں۔

احمد نواز چیمہ نے کہا کہ اگر کوئی فیملی کے ہمراہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کو چالان کے بجائے وارننگ دی جائے اور ان کی رہنمائی کی جائے جبکہ ون وے کی خلاف ورزی پر توجہ مرکوز رکھی جائے جس کی وجہ سے نہ صرف حادثات رونما ہوتے ہیں بلکہ ٹریفک کی روانی میں متاثر ہو جاتی ہے۔

انہوں نے واضح طور پر احکام جاری کیے ہیں کہ افسران و اہلکار اگر کسی کے ساتھ بدتمیزی یا جھگڑا کریں گے تو ان کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائیگی ، چالاننگ افسران صرف موونگ وائلیشن کے چالان کریںگے ، شاہراہوں اور اہم سڑکوں کے موڑ پر گاڑیوں ، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ کی وجہ سے ٹریفک کی روانی کو ہوتی ہے لہذا ان مقامات پر پارکنگ کے عمل کو روکا جائے۔

ڈی آئی جی نے ہدایت دی کہ چلاننگ آفیسر باڈی وارن کیمرے کے بغیر چالان نہیں کریںگے اور نہ ہی افسران و اہلکار ایک ساتھ کھڑے ہونگے ، شاہراہ فیصل پر فاسٹ لین کی پابندی کو یقینی بنائیں اس کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکل سواروں کو بائیں جانب لین میں چلنے کی ہدایت دیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ افسران اضافی نشستوں والے رکشوں کی جگہ جگہ پارکنگ ختم کروائیں۔ احمد نواز چیمہ نے کہا کہ تمام سیکشن اپنے ایریاز کے حساب سے لفٹنگ کی ٹائمنگ کے بورڈ آویزاں کریںگے اور گاڑیوں کی لفٹنگ کا ایک مخصوص ٹائم مقرر کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں