کراچی مقدمہ درج ہوتے ہی اغوا کار 2کمسن بھائیوں کو چھوڑ کر فرار
اغوا کاروں نے رہائی کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا
فیڈرل بی ایریا سے اسلحے کے زور پر اغوا کیے جانے والے 2کمسن بھائیوں کو اغوا کار نارتھ کراچی 2 منٹ چورنگی کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے، اغوا کاروں نے رہائی کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق منگل کی صبح سمن آباد تھانے کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 19 النور سوسائٹی سے کار سوار اغوا کاروں نے اسلحے کے زور پر اسکول وین کو روک کر 2 کمسن بھائیوں 8 سالہ محمد عبداللہ اور 6 سالہ محمد ابراہیم کو اغوا کرلیا اور وین ڈرائیور کا موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔ اغوا کاروں نے وین ڈرائیور کے موبائل فون سے بچوں کے والدین کو اغوا کی اطلاع دیتے ہوئے بچوں کی رہائی کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور تاوان ادا نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
وین ڈرائیور کی جانب سے فوری طور پر اغوا کیے جانے والے بچوں کے اہلخانہ کو اطلاع دی گئی جس پر مغوی بچوں کے اہلخانہ سمن آباد تھانے پہنچے اور بچوں کے اغوا کا مقدمہ الزام نمبر 24/101 والد کاشف احمد نیازی کی مدعیت میں نامعلوم اغوا کاروں کے خلاف درج کرلیا گیا۔
پولیس نے کمسن بچوں کے اغوا کے واقعے پر مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کر دی جبکہ اسی دوران اغواکار مغوی کمسن بھائیوں کو نارتھ کراچی 2منٹ چورنگی کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ مغوی بچے رکشے میں سوار ہو کر اپنے گھر پہنچ گئے، بعدازاں مغوی بچوں کو ایس ایس پی سینٹرل کے دفتر منتقل کر دیا گیا۔
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کے مطابق اغوا کاروں کی جانب سے 2 سگے بھائیوں کو اغوا کرنے کے پیچھے کیا محرکات ہیں ان کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور پولیس جلد تمام حقائق کا پتہ لگا کر بچوں کے اغوا میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔