مریم نواز کی ایم پی اے کی گاڑی روکنے پر محکمانہ کارروائی کا نشانہ بننےوالے سب انسپکٹر سے ملاقات

وزیراعلیٰ کا واقعے پر ٹرینی سب انسپکٹر سے اظہار ندامت، ایم پی اے کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ


ویب ڈیسک March 26, 2024
فوٹو: ایکسپریس نیوز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر سے ملاقات کی جن کا سیاہ شیشوں والی ایم پی اے کی گاڑی روکنے پر تبادلہ کردیا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب میں ہونے والی ملاقات میں مریم نواز نے ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب سے ایم پی اے کے سلوک پر اظہار ندامت کیا اور کہا کہ میں اس واقعے پر بہت شرمندہ ہوں۔

وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب سے پورا واقعہ سنا، سب انسپکٹر نصیب نے بتایا کہ ہم باغبانپورہ کے علاقے شادی پورہ میں روٹین کا گشت کررہے تھے کہ اسی دوران ایک گاڑی کے سیاہ شیشے دیکھ کر اسے روک کر چیک کیا۔

گاڑی میں سے ایک شخص نے اتر کر کہا کہ میں اس علاقے کا ایم پی اے ہوں، آپ نے چیک کیوں کیا ہے، میں نے ایم پی اے کو بتایا کہ میری ڈیوٹی ہے، میں نے اپنی ڈیوٹی کی ہے، کوئی بری بات نہیں کی۔ اس پر ایم پی ا ے نے کہاکہ میرے علاقے میں مجھے روک کر چیک کرنے سے میری عزت نفس مجروح ہوئی ہے۔

سب انسپکٹر یاسرنصیب نے وزیراعلیٰ کوبتایا کہ ایم پی اے نے مجھ سے سرعام معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

مریم نواز نے سب انسپکٹر سے کہا کہ یاسر آئندہ آپ نے اپنی ڈیوٹی کرنی ہے،آپ نے کسی سے نہیں ڈرنا، ذمہ داری پوری کرنے پر کبھی کسی سے معافی نہیں مانگنی، آپ کا کام یہی ہے اورآپ نے اپنا کام اچھے طریقے سے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم پی اے ہو، ایم این اے ہو، یا چیف منسٹر ہو قانون سے بڑا کوئی نہیں، آپ نے بالکل ٹھیک کیا اس بات پر دل چھوٹا نہ کریں، ذمے داری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں۔

مریم نواز نے کہا کہ میں نے اپنے ایم پی اے کو شوکاز نوٹس دیا ہے۔

ملاقات میں سی سی پی او بھی موجود تھے جن سے وزیراعلیٰ نے ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب کی ٹرانسفر کے بارے میں استفسار کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس قسم کا کوئی واقعہ ہو تو مجھ سے پوچھے بغیر کوئی ایکشن نہیں لینا، انہوں نے کہا کہ ایم پی اے کو شکایت تھی تو اسے میرے پاس آنا چاہیے تھا، انکوائری کے بعد ہم ایکشن لیتے کیونکہ قانون سے کوئی بھی بالا تر نہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہم سب کو قانون کا زیادہ احترام کرنا چاہیے تاکہ باقی لوگوں کے لیے مثال بنیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں