کپتان کی تبدیلی کا عندیہ قیادت کا تاج پھر بابراعظم سپرد ہونے کا امکان
ذمہ داری کو قبول کرنے سے قبل بورڈسے بعض یقین دہانیوں کے منتظر
قیادت کا تاج پھر بابراعظم کے سر پر سجنے کیلیے تیار ہے تاہم وہ اس ذمہ داری کو قبول کرنے سے قبل پی سی بی سے بعض یقین دہانیاں چاہتے ہیں۔
''ایکسپریس'' نے 12 مارچ کی اشاعت میں یہ انکشاف کیا تھا کہ شاہین آفریدی کی قیادت خطرے میں پڑ گئی ہے، محمد رضوان ذمہ داری سنبھالنے کیلیے فیورٹ اور بابر اعظم بھی دوڑ میں شامل ہیں، اب بابر واحد امیدوار بن چکے اور حکام نے انھیں دوبارہ عہدہ سونپنے کا تقریبا ذہن بنا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاداب نے خود کو قیادت کی ریس سے دور کرلیا
بابر کو گذشتہ برس وائٹ بال میں کپتانی سے ہٹا کر شاہین کو ٹاپ پوسٹ پر لایا گیا تھا، انھوں نے ریڈ بال میں بھی قیادت چھوڑ دی جس پر بورڈ نے شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان بنا دیا تھا، آسٹریلیا میں ٹیم تینوں ٹیسٹ ہار گئی جبکہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-4 سے ناکامی ہوئی، ذکا اشرف کی جگہ پی سی بی کی سربراہی اب محسن نقوی سنبھال چکے، انھوں نے گذشتہ دنوں قیادت میں تبدیلی کا ڈھکے چھپے الفاظ میں اظہار بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کپتانی کی تبدیلی؛ آفریدی نے داماد شاہین کی حمایت میں آواز بلند کردی
ذرائع نے بتایا کہ بابر اعظم کو جس طرح عہدے سے ہٹایا گیا وہ اس سے سخت ناخوش تھے اور اب بھی یہ بات نہیں بھولے، وہ ذمہ داری قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں اور پہلے بورڈ سے بعض معاملات میں یقین دہانیاں چاہتے ہیں، اتفاق رائے کی صورت میں دوبارہ کپتانی قبول کر لیں گے،البتہ عماد وسیم اور عامر کی واپسی سے انھیں کئی چیلنجزکا سامنا کرنا پڑے گا،دونوں سینئر کرکٹرزکے ساتھ بابر کے تعلقات مثالی نہیں ہیں،عماد اور عامر نے کئی بار انھیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔
''ایکسپریس'' نے 12 مارچ کی اشاعت میں یہ انکشاف کیا تھا کہ شاہین آفریدی کی قیادت خطرے میں پڑ گئی ہے، محمد رضوان ذمہ داری سنبھالنے کیلیے فیورٹ اور بابر اعظم بھی دوڑ میں شامل ہیں، اب بابر واحد امیدوار بن چکے اور حکام نے انھیں دوبارہ عہدہ سونپنے کا تقریبا ذہن بنا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاداب نے خود کو قیادت کی ریس سے دور کرلیا
بابر کو گذشتہ برس وائٹ بال میں کپتانی سے ہٹا کر شاہین کو ٹاپ پوسٹ پر لایا گیا تھا، انھوں نے ریڈ بال میں بھی قیادت چھوڑ دی جس پر بورڈ نے شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان بنا دیا تھا، آسٹریلیا میں ٹیم تینوں ٹیسٹ ہار گئی جبکہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-4 سے ناکامی ہوئی، ذکا اشرف کی جگہ پی سی بی کی سربراہی اب محسن نقوی سنبھال چکے، انھوں نے گذشتہ دنوں قیادت میں تبدیلی کا ڈھکے چھپے الفاظ میں اظہار بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کپتانی کی تبدیلی؛ آفریدی نے داماد شاہین کی حمایت میں آواز بلند کردی
ذرائع نے بتایا کہ بابر اعظم کو جس طرح عہدے سے ہٹایا گیا وہ اس سے سخت ناخوش تھے اور اب بھی یہ بات نہیں بھولے، وہ ذمہ داری قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں اور پہلے بورڈ سے بعض معاملات میں یقین دہانیاں چاہتے ہیں، اتفاق رائے کی صورت میں دوبارہ کپتانی قبول کر لیں گے،البتہ عماد وسیم اور عامر کی واپسی سے انھیں کئی چیلنجزکا سامنا کرنا پڑے گا،دونوں سینئر کرکٹرزکے ساتھ بابر کے تعلقات مثالی نہیں ہیں،عماد اور عامر نے کئی بار انھیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔