پاکستان ایک نظر میں بھلا کیونکر ہم پانی ضائع کرنے سے رک جائیں

مجھے یقین ہے کہ اِس مملکت خداداد میں پانی ختم نہیں ہوگا بس وجہ مت پوچھیے گا کیونکہ وہ تو مجھے بھی نہیں معلوم


اب ہمارے پاس پانی ہی تو ہے جو دل کھول کر استعمال کرسکتے ہیں ورنہ بجلی استعمال کرو تو بل، راشن خریدنا ہو تو بل، گھر سے آفس اور آفس سے گھر آنا ہو تو خرچہ، یہ خرچہ وہ خرچہ۔ فوٹو: رائٹرز

وہ وقت زیادہ دور نہیں جب بجلی کی لوڈشیڈنگ کی طرح پانی کی لوڈشیڈنگ کا عذاب بھی ہمارا مقدر بن جائے گا۔دنیا میں پانی کو نیلا سونا کہا جانے لگا ہے جس سے اس کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان 15ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی دستیابی ایک سنگین مسئلہ بنتا جارہا ہے ۔پاکستان ایک خاموش بحران کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس میں روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔تحقیق کے مطابق پاکستان سالانہ 13ملین ایکٹر فٹ پانی استعمال کرتا ہے جبکہ ایک افسوس ناک بات یہ ہے کہ 34سے 55 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر کی نذر ہوجاتا ہے۔


اگر پانی ضائع ہوتا ہے تو کیا ہوا؟ ۔۔۔۔ اگر پانی ابھی نہیں ہے تو آجائے گا ۔۔۔۔ اِس سے پہلے کبھی پانی کے بغیر زندگی گزاری ہے؟ ہمیں کیا پڑی ہے اِس بارے میں سوچنے کی ۔۔۔۔ دل بڑا رکھیے اور دل کھول کر پانی استعمال کیجے ۔۔۔۔ ہمارا رب بڑا غفور و رحیم ہے ۔۔۔۔ وہ کبھی اپنے بندے کے ساتھ ظلم نہیں کرتا ۔۔۔۔ نہریں اور ڈیم تو ابھی خشک ہیں نا جناب لیکن گرمیوں کا موسم بھی تو آچکا ہے یعنی بارش یقینی ہے تو پھر جلد ایک بار پھر بارشوں سے ہمارے ڈیم اور نہریں لبا لب بھر جائیں گی اور بحران ختم ہوجائے گا ۔۔۔۔ لہذا پانی کے استعمال میں ہر گز احتیاط نہ کیجیے۔ ۔۔ دن میں جتنی بار جی چاہے نہا لیجیے، خود کیا اپنی گاڑی کو بھی نہلانا پڑے تو دریغ مت کیجیے گا ۔ ۔۔ کیونکہ مجھے پورا یقین ہے کہ اِس مملکت خداداد میں پانی ختم نہیں ہوگا ۔ بس مجھ سے وجہ اِس یقین کی وجہ مت پوچھیے گا کیونکہ وہ تو مجھے بھی نہیں معلوم۔


میں نے سنا ہے کہ یورپ اور دنیا بھر میں اِس قیمتی شہ کی بہت قدر اور حفاظت ہوتی ہے ۔۔۔۔ اس کے استعمال میں بہت سوچ بچار سے کام لیا جاتا ہے۔ اگر آپ مجھے سے پوچھیں اِس بارے میں رائے لینا چاہیں تو میں تو یہی کہوں گا کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو وہ کچھ اور نہیں صرف بے وقوف ہیں ۔۔۔ اُن کا ایمان کمزور ہے۔۔۔ میں نے سنا ہے کہ بھائی وہاں تو میٹر لگے ہوئے ہیں یعنی جتنا پانی استعمال کروگے اُتنا ہی بل آئیگا اب بھلا یہ بھی کوئی طریقہ ہے؟ یعنی انسان کو پانی استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔۔۔ یار اب ہمارے پاس یہی تو ایک چیز ہے جو دل کھول کر استعمال کرسکتے ہیں اور پھر بھی جیب پر بھاری نہیں پڑتا ہے ۔۔۔ ورنہ بجلی استعمال کرو تو بل، راشن خریدنا ہو تو بل، گھر سے آفس اور آفس سے گھر آنا ہو تو خرچہ، یہ خرچہ وہ خرچہ ۔۔۔۔ آخر اِس گھٹن والے ماحول میں ایک پانی ہی تو ہے جو بغیر کسی خرچ کے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔۔۔۔ بس جب نل کھولا آپ کو سکون و راحت پہنچانے کے لیے یہ پانی حاظر حاظر رہتا ہے۔۔۔


باقی میرا اُن لوگوں کو مشورہ ہے جو پانی کی قلت کا سامنا کررہے ہیں کہ جناب آپ کو اُسی وقت ہدایت ملی جب آپ کے پاس سے یہ نعمت روٹھ کر چلے گئی ۔۔۔۔ ہم بھی پاکستانی ہیں آخر کب اتنی آسانی سے مانتے ہیں ۔۔۔۔ آپ ہمارے لیے دعا کرسکتے ہیں تو کرلیجیے ۔۔۔ لیکن ہم تو اُس وقت تک ہدایت کے لیے دعا نہیں مانگے گے اور اُس وقت تک اِس کو ضائع کرتے رہیں گے کہ جب تک ہمارے پاس پانی موجود ہے ۔ باقی اللہ اللہ خیرسلا!


نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں