قیادت میں ممکنہ تبدیلی بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
پیسر نے اسکواڈ مضبوط بنانے کیلیے عماد وسیم اور عامر کو واپسی پر منایا
قیادت میں ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے پی سی بی نے تاحال شاہین شاہ آفریدی کو اعتماد میں نہیں لیا۔
قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت میں تبدیلی کی اطلاعات کئی روز سے زیر گردش ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام بابر اعظم کو ایک بار پھر ذمہ داری سونپنے کا تقریبا ذہن بنا چکے، البتہ وہ سابقہ تجربے کی وجہ سے بعض یقین دہانیاں چاہتے ہیں، پلان بی کے طور پر محمد رضوان بھی موجود ہیں، اگر بابر کو نہیں منایا جا سکا تو انھیں ذمہ داری سونپ دی جائے گی۔
اس تمام صورتحال میں سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو تاحال بورڈ نے اعتماد میں نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: کپتان کی تبدیلی؛ آفریدی نے داماد شاہین کی حمایت میں آواز بلند کردی
قریبی ذرائع نے تصدیق کی کہ چیئرمین محسن نقوی نہ ہی کسی اور آفیشل نے شاہین سے کوئی رابطہ کیا ہے، انھیں بھی میڈیا رپورٹس سے ہی پتا چلا کہ قیادت سے ہٹانے کی بات چیت چل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کپتان کی تبدیلی کا عندیہ! قیادت کا تاج پھر بابراعظم سپرد ہونے کا امکان
واضح رہے کہ شاہد آفریدی سمیت کئی سابق کرکٹرز صرف ایک سیریز کے بعد شاہین کی ممکنہ برطرفی کو ناانصافی قرار دے رہے ہیں، بعض حلقوں نے اس بات پر بھی حیرانی ظاہر کی کہ شاہین سے کسی آفیشل نے کوئی بات نہیں کی، ان کے مطابق اگر کپتانی سے ہٹایا جا رہا ہے تو بورڈ کا فرض ہے کہ شاہین کو اعتماد میں لیا جائے، اگر ایسا کچھ نہیں ہو رہا تو بھی انھیں آگاہ کرنا چاہیے تاکہ غیریقینی ختم ہو۔
شاہین آفریدی نے پی ایس ایل کے دوران ہی ورلڈکپ کی حکمت عملی تشکیل دینا شروع کر دی تھی، عماد وسیم اور محمد عامر کو ریٹائرمنٹ واپس لینے پر قائل کرنے میں بھی ان کا اہم کردار ہے،انھوں نے ٹیم کی مضبوطی کیلیے سابق اسٹارز سے رابطہ کیا تھا،البتہ اب تک کی اطلاعات سے ایسا ہی لگتا ہے کہ شاید وہ ورلڈکپ میں بطور کپتان حصہ نہیں لے سکیں گے۔
قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت میں تبدیلی کی اطلاعات کئی روز سے زیر گردش ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام بابر اعظم کو ایک بار پھر ذمہ داری سونپنے کا تقریبا ذہن بنا چکے، البتہ وہ سابقہ تجربے کی وجہ سے بعض یقین دہانیاں چاہتے ہیں، پلان بی کے طور پر محمد رضوان بھی موجود ہیں، اگر بابر کو نہیں منایا جا سکا تو انھیں ذمہ داری سونپ دی جائے گی۔
اس تمام صورتحال میں سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو تاحال بورڈ نے اعتماد میں نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: کپتان کی تبدیلی؛ آفریدی نے داماد شاہین کی حمایت میں آواز بلند کردی
قریبی ذرائع نے تصدیق کی کہ چیئرمین محسن نقوی نہ ہی کسی اور آفیشل نے شاہین سے کوئی رابطہ کیا ہے، انھیں بھی میڈیا رپورٹس سے ہی پتا چلا کہ قیادت سے ہٹانے کی بات چیت چل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کپتان کی تبدیلی کا عندیہ! قیادت کا تاج پھر بابراعظم سپرد ہونے کا امکان
واضح رہے کہ شاہد آفریدی سمیت کئی سابق کرکٹرز صرف ایک سیریز کے بعد شاہین کی ممکنہ برطرفی کو ناانصافی قرار دے رہے ہیں، بعض حلقوں نے اس بات پر بھی حیرانی ظاہر کی کہ شاہین سے کسی آفیشل نے کوئی بات نہیں کی، ان کے مطابق اگر کپتانی سے ہٹایا جا رہا ہے تو بورڈ کا فرض ہے کہ شاہین کو اعتماد میں لیا جائے، اگر ایسا کچھ نہیں ہو رہا تو بھی انھیں آگاہ کرنا چاہیے تاکہ غیریقینی ختم ہو۔
شاہین آفریدی نے پی ایس ایل کے دوران ہی ورلڈکپ کی حکمت عملی تشکیل دینا شروع کر دی تھی، عماد وسیم اور محمد عامر کو ریٹائرمنٹ واپس لینے پر قائل کرنے میں بھی ان کا اہم کردار ہے،انھوں نے ٹیم کی مضبوطی کیلیے سابق اسٹارز سے رابطہ کیا تھا،البتہ اب تک کی اطلاعات سے ایسا ہی لگتا ہے کہ شاید وہ ورلڈکپ میں بطور کپتان حصہ نہیں لے سکیں گے۔