اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ اے ڈی ایچ ڈی کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات کا دیر پا استعمال قلبی صحت کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔
امریکی کی یونیورسٹی آف کولوراڈو میں کی جانے والی تحقیق میں 80 اسپتالوں سے حاصل ہونے والے 20 سے 40 برس کے درمیان اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا امریکی شہریوں کے ڈیٹا کا معائنہ کیا گیا۔
تحقیق میں کل 12 ہزار 759 مریضوں کے جوڑے بنائے گئے جن کا کم از کم 10 برس تک معائنہ کیا گیا۔ ان جوڑوں میں ایک شخص دوا استعمال کرتا تھا جبکہ دوسرا شخص کوئی دوا استعمال نہیں کرتا تھا۔
تحقیق میں دواؤں کے استعمال کے آٹھ سال بعد ان مریضوں کے دل کمزور ہونے کے امکانات میں دوا نہ استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں 57 فی صد اضافہ دیکھا گیا۔
یہ ادویات توجہ اور یکسوئی کو بڑھانے کے لیے دماغ میں کیمیکلز کی مقدار میں تبدیلی لا کر کام کرتی ہیں لیکن اس متعلق تحفظات ہیں کہ ایسا کرنے میں دل کے تیز دھڑکنے کے سبب بلڈ پریشر میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے اور وقت کے ساتھ دل کمزور ہونے کے علاوہ دل کے پٹھے موٹے، سخت اور بڑے بھی ہوسکتے ہیں۔ ایسا ہونے سے بے ترتیب دل کی دھڑکن یا حرکت قلب کے بند ہونے کے خطرات ہوسکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق وہ افراد جو اے ڈی ایچ ڈی کے لیے دوا کا استعمال کرتے تھے ان میں ایک سال بعد ہی دل کے کمزور ہونے کے 17 فی صد خطرات میں اضافہ دیکھا گیا۔