منگھوپیر ٹاؤن میں ’سسٹم‘ کے ڈیرے ترقیاتی ٹھیکوں کی خرید و فروخت کا انکشاف

کنٹریکٹرز کا ٹاﺅن افسران پر20 کروڑ کا ترقیاتی فنڈ ہڑپ کرنے کا الزام، نیب سے نوٹس کا مطالبہ

فوٹو: فائل

ٹاﺅن میونسپل کارپوریشن منگھوپیر میں سسٹم نے ڈیرے ڈال لئے، ترقیاتی ٹھیکوں کی خرید و فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حال ہی میں وجود میں آنے والی نومولود ٹاﺅن میونسپل کارپوریشن منگھوپیر میں ترقیاقی فنڈز کو بے دردی سے ٹھکانے لگانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منگھوپیر ٹاﺅن میں سسٹم نے ڈیرے ڈال لئے ہیں اور پہلے مرحلے میں ٹاﺅن کے فنڈز کو ہڑپ کرنیکا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ایم سی منگھوپیر کی جانب سے ترقیاتی کاموں کی 98 اسکیموں کے ٹینڈرز طلب کئے گئے تھے تاہم مقررہ تاریخ کو ٹھیکیداروں کو ٹینڈرز ڈالنے ہی نہیں دیے گئے اور ایگزیکٹیو انجینئر سمیع اللہ بروہی کے دفتر میں تالا پڑا رہا جس پر کنٹریکٹرز کی جانب سے احتجاج کیا گیا تاہم مذکورہ کاموں کے ٹینڈر تاحال نہ ڈالے گئے اور نہ ہی کھولے گئے ہیں جبکہ دوسری طرف مذکورہ 98 اسکیموں کی مبینہ طور پر خریدوفروخت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جو تاحال جاری ہے۔


اس سلسلے میں کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (کیپ) کے وائس چیئرمین سندھ نعیم کاظمی اورچیف کوآرڈنیٹر سندھ سعید مغل کا کہنا ہے کہ منگھوپیر ٹاﺅن میں ترقیاتی اسکیموں کو جعلسازی سے ٹھکانے لگانے اور سرکاری فنڈز کی لوٹ مار کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس کا جائزہ لیا گیا تو تصدیق ہوئی کہ نومولود ٹاﺅن میونسپل کارپوریشن منگھو پیر جو کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات کے بعد وجود میں آیا ہے میں سنگین بدعنوانیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور ترقیاتی کاموں کے نام پر بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی جارہی ہے۔

انہوں نے اس سلسلے میں قومی احتساب بیورو(نیب)، اینٹی کرپشن سمیت صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، سیکریٹری بلدیات اور سیپرا سے فوری نوٹس لینے اور مذکورہ این آئی ٹی جس کا نمبر EE/B&R/TMC/MPIR/10/2024 کو فوری منسوخ کرنے اور دوباری این آئی ٹی طلب کرکے اسے تحقیقاتی اداروں کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔کیپ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کراچی کی ترقی کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے جس کے باعث شہر تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔

اس سلسلے میں ایگزیکٹیو انجینئر بی اینڈ آر سمیع بروہی سے ان کا موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ طلب کئے گئے ٹینڈر مقررہ تاریخ پر نہیں کھولے جاسکے تھے، انہوں نے ٹھیکوں کی خریدوفروخت کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ٹاﺅن چیئرمین اور ٹاﺅن میونسپل کمشنر ٹھیکوں کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں دے رہے ہیں جبکہ دوسری طرف کنٹریکٹرز کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ٹھیکے ایوارڈ کرنے کیلئے معاملات طے کئے جارہے ہیں۔
Load Next Story