نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کیلیے قومی ٹیم کا اعلان 5 اپریل کو متوقع

شاہین شاہ آفریدی کو ابتدائی میچز میں آرام کرانے کی تجویز، ذرائع


Sports Desk April 01, 2024
فوٹو : پی سی بی

نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے پاکستان ٹیم کا اعلان پانچ اپریل تک متوقع ہے، شاہین شاہ آفریدی کو ابتدائی میچز میں آرام کرانے کی تجویز ہے جبکہ نسیم شاہ کو بھی منتخب میچز میں ہی کھلایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سلیکٹرز کی ٹیم کے ممکنہ کھلاڑیوں پر مشاورت جاری ہے، کپتان بابر اعظم سے بھی رائے لینے کے بعد نام منظوری کے لیے کرکٹ بورڈ کے سربراہ کو بھجوائے جائیں گے۔

پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی آج کاکول اکیڈمی میں کپتان بابر اعظم سمیت قومی کرکٹرز سے ملاقات کریں گے۔ سلیکٹرز آج پی سی بی چیئرمین کو کھلاڑیوں کی فٹنس پر رپورٹ دیں گے۔ سلیکشن کمیٹی ارکان ان دنوں فٹنس کیمپ میں موجود ہیں اور وہ ہر سیشن میں کھلاڑیوں کی فٹنس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ محسن نقوی نے سلیکٹرز کو ہدایت کی ہے کہ فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کرکٹ میں ''سرپرائزز'' کی روایت برقرار

دوسری جانب، شاہین شاہ آفریدی کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں آرام دیے جانے کا امکان ہے، ورک لوڈ کم کرنے کے لیے شاہین کو ابتدائی میچز میں ریسٹ دینے کی تجویز پر غور ہو رہا ہے، شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ سلیکٹرز نسیم شاہ کو بھی انجری اور ورک لوڈ سے بچانے کے لیے منتخب میچز میں کھلانے کے خواہشمند ہیں۔

شاہین اور نسیم کے بارے میں بابر اعظم سے بھی تفصیلی بات ہوگی جس کے بعد حتمی فیصلہ بورڈ سربراہ کے ساتھ مشاورت سے ہوگا۔

مزید پڑھیں: گروپ بندی کی خبریں! کرکٹرز کی ایک ساتھ اسنوکر کھیلے کی ویڈیو وائرل

ماضی کے تجربے کے پیش نظر سلیکٹرز روٹیشن پالیسی لاگو کرنا چاہتے ہیں تاکہ دستیاب فاسٹ بولرز پر ورک لوڈ کم کیا جا سکے۔ ورلڈکپ کے پیش نظر فاسٹ بولرز کو انجری سے بچانا اہم ترجیح قرار دی گئی ہے۔ فاسٹ بولر محمد عامر اور آل راونڈر عماد وسیم کو میچ فٹنس کے لیے بھرپور موقع دیا جا سکتا ہے۔

قومی ٹیم کا فٹنس کیمپ 8 اپریل تک جاری رہے گا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم 14 اپریل کو پاکستان پہنچے گی اور پانچ ٹی20 میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز 18 اپریل سے ہوگا، تین میچز پنڈی اور دو میچز لاہور میں شیڈول ہیں۔ پی سی بی سربراہ محسن نقوی کے دور میں یہ پہلی انٹرنیشنل سیریز کھیلی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔