رمضان المبارک میں مسجد الحرام کے اطراف سے 4 ہزار بھکاری گرفتار
پیشہ ور بھکاری ایک منظم مافیا کا حصہ ہوتے ہیں جو ملک کے امن کیلیے بھی خطرہ بنتے ہیں
ماہ رمضان میں گداگر بڑی تعداد میں سعودی عرب پہنچے ہیں جن کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی پولیس نے مسجد الحرام کے اطراف سے 4 ہزار سے زائد بھکاریوں کو حراست میں لےکر تھانے منتقل کردیا۔ ان گداگروں کو قانونی سزا کے بعد واپس ان کے وطن بھیج دیا جائے گا۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں گداگری کی حوصلہ شکنی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پیشہ ور بھکاری امن کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں اور ان کی آڑ میں دہشت گرد تنظیمیں بھی فنڈز جمع کرسکتی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام میں سختی سے گداگری سے منع کیا گیا ہے اس لیے کسی کو صدقہ خیرات نہ دیں۔ پیشہ ور بھکاری منظم مافیا کا حصہ ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد الحرام کے بعد مسجد نبوی اور دیگر مقدس مقامات سمیت بڑی مساجد کے اطراف بھی بھکاریوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی پولیس نے مسجد الحرام کے اطراف سے 4 ہزار سے زائد بھکاریوں کو حراست میں لےکر تھانے منتقل کردیا۔ ان گداگروں کو قانونی سزا کے بعد واپس ان کے وطن بھیج دیا جائے گا۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں گداگری کی حوصلہ شکنی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پیشہ ور بھکاری امن کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں اور ان کی آڑ میں دہشت گرد تنظیمیں بھی فنڈز جمع کرسکتی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام میں سختی سے گداگری سے منع کیا گیا ہے اس لیے کسی کو صدقہ خیرات نہ دیں۔ پیشہ ور بھکاری منظم مافیا کا حصہ ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد الحرام کے بعد مسجد نبوی اور دیگر مقدس مقامات سمیت بڑی مساجد کے اطراف بھی بھکاریوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔