سینیٹ کی 19 نشستوں پر انتخابات ہوئے—فائل: فوٹو
سینیٹ کی 19 نشستوں کے لیے قومی ، سندھ اور پنجاب کی اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوئی، پاکستان پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ 11 اور مسلم لیگ (ن) 6 نشستیں حاصل کرلیں جبکہ سندھ سے آزاد امیدوار فیصل واڈا بھی کامیاب ہوگئے۔
اسلام آباد
اسلام آباد کی ٹیکنوکریٹک کی نشست پر وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی کامیابی کا نتیجہ سامنے آ گیا۔ انہوں نے 222 ووٹ لیے جب کہ ان کے مدمقابل راجا عنصر محمود نے 81 ووٹ حاصل کیے۔ مجموعی طور پر 310 ارکان نے ووٹ ڈالا جس میں سے 7 ووٹ مسترد ہوئے۔
اسی طرح جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے رانا محمودالحسن 224 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔ ان کے مدمقابل فرزند علی شاہ کو 79 ووٹ ملے۔ کل 310 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں سے 7 ووٹ مسترد ہوئے۔
سندھ
سینیٹ کی 12 نشستوں پر 20 امیدوار مدمقابل تھے، جن میں سے 10 پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، ایک نشست متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور ایک آزاد امیدوار نے حاصل کی۔
جنرل نشستوں پر پی پی پی کے اشرف علی جتوئی، دوست علی جیسر، کاظم علی شاہ، مسرور احسن، ندیم بھٹو، ایم کیو ایم کے عامرچشتی اور آزادامیدوار فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہوئے۔
خواتین کی مخصونشستوں پر پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی قرة العین مری 59 اور روبینہ قائم خانی 58 ووٹ حاصل کرکے سینیٹر منتخب ہوئیں۔
ٹیکنوکریٹس کی نشستوں پر پیپلز پارٹی کے سرمد علی 59 اور بیرسٹرضمیر گھمرو 58 ووٹ لے کر کامایب ہوئے جبکہ اقلیتوں کی نشست پر پیپلز پارٹی کے پنجومل بھیل سینیٹر منتخب ہوئے۔
پنجاب
پنجاب میں 12 نشستیں خالی ہوئی تھیں جن میں سے 7 پر امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوگئے اور آج 5 نشستوں پر مقابلہ ہوا۔
لاہور سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر محمد اورنگزیب نے 128 اور مصدق ملک نے 121 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی۔
خواتین کی مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کی انوشہ رحمان اور بشری بٹ کامیاب ہوگئیں، انوشہ رحمان احمد خان نے 125، بشریٰ انجم بٹ نے 123 ووٹ حاصل کیے جبکہ سنی اتحاد کونسل کی صنم جاوید خان 102 ووٹ حاصل کر سکیں اور 6 ووٹ مسترد ہوئے۔
پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی اقلیتی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے خلیل طاہر سندھو نے 253 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ سنی اتحاد کونسل کے آصف عاشق 99 ووٹ حاصل کر سکے اور 4 ووٹ مسترد ہوئے۔
خیبرپختونخوا
خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی کردئیے گئے ہیں۔
کے پی اسمبلی میں پی پی پی کے اپوزیشن رہنما احمد کریم کنڈی نے حلف نہ لیے جانے والے اراکین کے دستخطوں پر مشتمل درخواست صوبائی الیکشن کمشنر کے پاس جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات کے باوجود حلف نہیں لیا جا رہا لہذا سینیٹ الیکشن ملتوی کیے جائیں، پہلے ہم سے حلف لیا جائے اور پھر سینیٹ کے الیکشن کروائے جائیں۔
یہ پڑھیں : خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کا حکم نامہ جاری
اپوزیشن کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے کے پی میں 11 نشستوں پر الیکشن ملتوی کردیے۔
بلوچستان
بلوچستان اسمبلی سے تمام 11 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سال سینیٹ کی 48 نشستیں خالی ہوئی تھیں جن میں سے 18 پر سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ بلوچستان اسمبلی سے تمام 11 امیدوار جبکہ پنجاب میں 7 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ آج باقی 30 نشستوں پر مقابلہ تھا تاہم کے پی کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی ہونے سے اب 19 پر مقابلہ ہے۔
سینیٹر کا انتخاب 6 برس کے لیے کیا جائے گا۔ ووٹنگ صبح 9 بجے سے شروع ہوئی جو شام 4 بجے تک جاری رہی۔