190 ملین پاؤنڈ کیس گواہان نے تسلیم کرلیا عمران اور بشریٰ نے کوئی فائدہ نہیں لیا بیرسٹر گوہر
توشہ خانہ میں بھی تسلیم کر لیا گیا بانی پی ٹی آئی کا کیس بے بنیاد ہے، عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک
چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ میں گواہان نے تسلیم کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے کوئی فائدہ نہیں لیا، توشہ خانہ میں بھی تسلیم کر لیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کا کیس بے بنیاد ہے۔
بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے گوہر علی خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ججز کے خط اور موجودہ صورتحال پر بات ہوئی ہے، بشری بی بی کو 14 سال قید کی سزا ہوئی تو اب تک گھر میں قید رکھا گیا، بشری بی بی کو سلو پوائزنگ دی جارہی ہے، بشری بی بی کو کچھ ہوا تو طاقتور لوگ ذمہ دار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے سوموٹو ایکشن پر خوشی کا اظہار کیا، بانی پی ٹی آئی نے فل کورٹ بنانے کا فیصلہ کیا، کہ عدلیہ مکمل طور پر آزاد ہونی چاہیے، چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 9 مئی کے خلاف ہماری پٹیشن کو فوری سنا جائے، بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کی درخواست بھی سپریم کورٹ میں موجود ہے اس پر بھی فیصلہ کیا جائے، فارم 45 کو کیسے فارم 47 میں تبدیل کیا گیا تمام میٹریل سپریم کورٹ میں جمع ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ خیبر پختونخوا کے الیکشن کو روکا گیا، بتایا جائے کہ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن نے ہماری بات کیوں تسلیم نہ کی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آرٹیکل 61 کے تحت اس کو دیکھا جائے کہ جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ کیسے دی گئی، ہماری جو خواتین جیلوں میں ہیں ان کی ضمانتیں ہوئی تو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا، خواتین کے بنیادی حقوق کو سلب کیا جارہا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں انہیں دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی سیکیورٹی کے حوالے سے ہم پہلے بھی آگاہ کر چکے ہیں، سلو پائزنگ کے حوالے سے بشری بی بی نے خود میڈیا کو بھی آگاہ کیا، ہم محاذ آرائی نہیں چاہتے، سب جانتے ہیں کہ بشری بی بی کو کس نے بنی گالہ میں رکھا، بشری بی بی کی ذمہ داری ان لوگوں پر ہے جن لوگوں نے ان کو سب جیل میں رکھا ہے۔
ہم اب آزاد امیدوار نہیں بلکہ باقاعدہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، گوہر
قبل ازیں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اب آزاد امیدوار نہیں ہیں بلکہ باقاعدہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 720 صفحات کے دستاویزات میں نے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے تھے، مخصوص نشستوں پر جو پارٹی اسٹرکچر دیا تھا اس میں سنی اتحاد کونسل کا نام شامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا یہ قرار دینا کہ ہم آزاد ہیں مناسب نہیں، ہم اس مسئلے کو ٹیک اَپ کر لیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کے پی کے الیکشن ملتوی نہیں کرنے چاہیے، آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی جماعت کو اس کی جیتی ہوئی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں نہیں دیں گے، کے پی اپوزیشن کی 17 سیٹیں ہیں اور وہ مزید 30 سیٹیں مانگ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے آزاد ارکان کو تحریک انصاف کے حمایت یافتہ تسلیم کرتے ہوئے آزاد ارکان کو سنی اتحاد کونسل کے ارکان تسلیم کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ آزاد ارکان کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونا تسلیم نہیں کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے گوہر علی خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ججز کے خط اور موجودہ صورتحال پر بات ہوئی ہے، بشری بی بی کو 14 سال قید کی سزا ہوئی تو اب تک گھر میں قید رکھا گیا، بشری بی بی کو سلو پوائزنگ دی جارہی ہے، بشری بی بی کو کچھ ہوا تو طاقتور لوگ ذمہ دار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے سوموٹو ایکشن پر خوشی کا اظہار کیا، بانی پی ٹی آئی نے فل کورٹ بنانے کا فیصلہ کیا، کہ عدلیہ مکمل طور پر آزاد ہونی چاہیے، چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 9 مئی کے خلاف ہماری پٹیشن کو فوری سنا جائے، بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کی درخواست بھی سپریم کورٹ میں موجود ہے اس پر بھی فیصلہ کیا جائے، فارم 45 کو کیسے فارم 47 میں تبدیل کیا گیا تمام میٹریل سپریم کورٹ میں جمع ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ خیبر پختونخوا کے الیکشن کو روکا گیا، بتایا جائے کہ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن نے ہماری بات کیوں تسلیم نہ کی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آرٹیکل 61 کے تحت اس کو دیکھا جائے کہ جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ کیسے دی گئی، ہماری جو خواتین جیلوں میں ہیں ان کی ضمانتیں ہوئی تو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا، خواتین کے بنیادی حقوق کو سلب کیا جارہا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں انہیں دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی سیکیورٹی کے حوالے سے ہم پہلے بھی آگاہ کر چکے ہیں، سلو پائزنگ کے حوالے سے بشری بی بی نے خود میڈیا کو بھی آگاہ کیا، ہم محاذ آرائی نہیں چاہتے، سب جانتے ہیں کہ بشری بی بی کو کس نے بنی گالہ میں رکھا، بشری بی بی کی ذمہ داری ان لوگوں پر ہے جن لوگوں نے ان کو سب جیل میں رکھا ہے۔
ہم اب آزاد امیدوار نہیں بلکہ باقاعدہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، گوہر
قبل ازیں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اب آزاد امیدوار نہیں ہیں بلکہ باقاعدہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 720 صفحات کے دستاویزات میں نے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے تھے، مخصوص نشستوں پر جو پارٹی اسٹرکچر دیا تھا اس میں سنی اتحاد کونسل کا نام شامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا یہ قرار دینا کہ ہم آزاد ہیں مناسب نہیں، ہم اس مسئلے کو ٹیک اَپ کر لیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کے پی کے الیکشن ملتوی نہیں کرنے چاہیے، آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی جماعت کو اس کی جیتی ہوئی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں نہیں دیں گے، کے پی اپوزیشن کی 17 سیٹیں ہیں اور وہ مزید 30 سیٹیں مانگ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے آزاد ارکان کو تحریک انصاف کے حمایت یافتہ تسلیم کرتے ہوئے آزاد ارکان کو سنی اتحاد کونسل کے ارکان تسلیم کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ آزاد ارکان کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونا تسلیم نہیں کیا گیا۔