کھچا کھچ بھری ٹرین میں واش روم جانے کیلیے شہری اسپائیڈرمین بن گیا
ویڈیو ان اہم چیلنجز کی بھی نشاندہی کرتی ہے جس سے بھارتی ہر دن مقابلہ کرتے نظر آتے ہیں
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کافی وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بھارتی شہری کو بھیڑ سے بھری ٹرین میں بیت الخلا جانے کیلئے 'اسپائیڈرمین' بننا پڑا۔
اگرچہ کچھ لوگ اس صورت حال سے کافی محظوظ ہورہے ہیں لیکن یہ ویڈیو ان اہم چیلنجز کی بھی نشاندہی کرتی ہے جس سے بھارتی ہر دن مقابلہ کرتے نظر آتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ویڈیو انسٹاگرام صارف ابھیناو پریہار نے ریکارڈ کی ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ عام اور سلیپر کلاس میں گزرنے والا ایک عام دن۔
ویڈیو نے انٹرنیٹ صارفین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرالی ہے جس کے انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ انٹرنیٹ صارفین کا کہنا ہے کہ اس شخص نے سب کو اسپائیڈر مین کی یاد دلادی ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ اس بھیڑ بھری ٹرین میں 75 فیصد کے پاس ٹکٹ تو بھی نہیں ہوں گے، یہ گارنٹی ہے۔ ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ بھارت (میں رہنا) عام بندے کی بس کی بات نہیں ہے۔
تاہم واضح رہے کہ بھارت میں ٹرینوں میں زیادہ بھیڑ کے حوالے سے متعدد شکایات سامنے آچکی ہیں۔ اسی طرح کی شکایت میں ایک بھارتی شہری نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ باوجود اس کے کہ اس کے پاس ٹرین اور سیٹ کا ٹکٹ تھا لیکن گھںٹوں پر محیط پورے سفر میں اسے کھڑے رہنا پڑا ہے۔
اگرچہ کچھ لوگ اس صورت حال سے کافی محظوظ ہورہے ہیں لیکن یہ ویڈیو ان اہم چیلنجز کی بھی نشاندہی کرتی ہے جس سے بھارتی ہر دن مقابلہ کرتے نظر آتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ویڈیو انسٹاگرام صارف ابھیناو پریہار نے ریکارڈ کی ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ عام اور سلیپر کلاس میں گزرنے والا ایک عام دن۔
ویڈیو نے انٹرنیٹ صارفین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرالی ہے جس کے انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ انٹرنیٹ صارفین کا کہنا ہے کہ اس شخص نے سب کو اسپائیڈر مین کی یاد دلادی ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ اس بھیڑ بھری ٹرین میں 75 فیصد کے پاس ٹکٹ تو بھی نہیں ہوں گے، یہ گارنٹی ہے۔ ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ بھارت (میں رہنا) عام بندے کی بس کی بات نہیں ہے۔
تاہم واضح رہے کہ بھارت میں ٹرینوں میں زیادہ بھیڑ کے حوالے سے متعدد شکایات سامنے آچکی ہیں۔ اسی طرح کی شکایت میں ایک بھارتی شہری نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ باوجود اس کے کہ اس کے پاس ٹرین اور سیٹ کا ٹکٹ تھا لیکن گھںٹوں پر محیط پورے سفر میں اسے کھڑے رہنا پڑا ہے۔