سلیمان لاشاری قتل کیس کی تفتیش مکمل چالان جمع کرا دیا گیا

چالان میں دفعہ457 تعزیرات پاکستان کا اضافہ کیا گیا ہے، عدالت نے سماعت کیلیے16جون کی تاریخ مقرر کردی


Staff Reporter June 14, 2014
وقوع سے قبل سلمان ابڑو کی سلیمان سے سی ویو پر گاڑی اوورٹیک کرنے پر تلخ کلامی ہوئی تھی،چالان میں انکشاف فائل فوٹو

سلیمان لاشاری قتل کیس کی تفتیش بلاآخر مکمل کرلی گئی اور ملزمان کے خلاف مقدمے کا چالان انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں جمع کرادیاگیا۔

چالان میں دفعہ457 تعزرات پاکستان کا اضافہ کیا گیا ہے، پراسیکیوٹر عبدالمعروف نے چالان کی جانچ پڑتال کے بعد عدالت سے چالان کی منظورکرنے کی استدعا کی تھی، فاضل عدالت نے چالان منظور کرتے ہوئے سماعت کیلیے16جون مقرر کردی،تفصیلات کے مطابق جمعہ کو مقدمے کے تفتیشی افسر انسپکٹر محمد مبین نے چالان کی جانچ پڑتال کیلیے مقدمے کا چالان پبلک پراسیکیوٹر کے آفس میں جمع کرایا تھا، وکیل سرکار نے جانچ پڑتال کے بعد مقدمے کا حمتی چالان کی منظوری کیلیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے روبرو پیش کیا۔

اس موقع پر جیل حکام نے مقدمے میں ملوث پابند سلاسل میر سلمان سرور ابڑو، پولیس اہلکاروں میں شامل سپاہی مقبول احمد ،عمران احمد آرائیں ، یاسین جمالی اور ڈرائیور محمد راشد گجر کو پیش کیا تھا ، وکیل سرکار نے عدالت کو بتایا کہ مکمل تفتیش کے مطابق چالان مین میڈیکل، کیمیکل رپورٹ ، ایگزامر رپورٹ ، گواہوں کو بیانات سے ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں ، دفعہ302/اقدام قتل کی دفعہ324/327 اور دہشت گردی کی ایکٹ کا اندارج تھا، دوران تحققات واضع طور پر ملزمان مدعی مقدمہ کے بنگلے میں زبردستی داخل ہوئے تھے جس پر چالان میں دفعہ457اضافہ کردیا، چالان میں42گواہوں کی فہرست بھی فراہم کی گئی ہے اور کیس پراپرٹی پولیس فائل سے بھی آگا کردیا ہے ۔

چالان میں عدالت کو قتل کی اصل وجوہات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ وقوع سے قبل ملزم کی مقتول سے سی ویو پر تلخ کلامی گاڑی کے اورٹیکنگ پر ہوئی تھی،8مئی کو رات ایک بجے ہوٹل کیفے کلفٹن میں جھگڑا ہوا تھا، ملزم سلمان ابڑو کا اس بات کی رنجش تھی جس کا بدلہ لینے کیلیے ملزم اپنے پولیس اہلکاروں کے ہمراہ مقتول کے بنگلے میں فائرنگ کرتے ہوئے داخل ہوئے، لان میں بیٹھے مقتول کو کلاشنکوف سے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا جو اسپتال میں ہلاک ہوگیا تھا۔

پولیس اہلکار کی فائرنگ سے بنگلے کے سیکیورٹی گارڈ علی غلام بگٹی کو زخمی کیا، حفظ ماتقدم حفاطت خود اختیاری فائرنگ سے ملزمان کا ایک ساتھی ہلاک ہوا اور ملزم خود زخمی ہوا تھا اور موقع سے فرار ہوگئے تھے ، ملزمان آلہ قتل اور دیگر اسلحہ برآمد کیا گیا، گواہوں نے شناخت بھی کیا،ملزمان کا جرم واضع طور پر ثابت ہے اور چالان منظور کرنے کی استدعا کی تھی ، فاضل عدالت نے چالان منظور کرلیا، سماعت 16جون مقرر کرتے ہوئے استغاثہ کو مقدمے کی نقول پیر کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں