ایران میں مسلح افراد کے حملے میں پاسداران انقلاب کے 11 اہلکاروں سمیت 27 ہلاک
صوبے سیستان و بلوچستان میں مسلح افراد کے ایرانی فوجی تنصیب پر حملے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے
ایران کے جنوب مشرقی علاقے میں پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر اور شہر پر مسلح افراد کے حملے میں 27 افراد ہلاک ہوگئے جن میں گیارہ ایرانی فورس کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صوبے سیستان اور بلوچستان میں واقع راسک اور چاہ بہار میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر اور ایک فوجی تنصیب پر حملے کیے گئے۔
پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر پر حملے میں 5 اہلکار مارے گئے جب کہ دوسرے حملے میں 10 افراد زخمی ہوگئے۔ ایرانی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملے میں جیش العدل ملوث ہوسکتی ہے۔
ادھر پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ جوابی کارروائی میں 8 حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا جب کہ ایک اور فوجی آپریشن کے دوران دیگر 8 حملہ آور بھی مارے گئے۔
دوسری جانب حملے کی ذمہ داری کالعدم جیش العدل نامی تنظیم نے قبول کرلی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں ایران نے پنجگور میں 'جیش العدل' کے ٹھکانوں کو 'میزائل اور ڈرون' سے نشانہ بنایا تھا جس میں 2 بچے جاں بحق اور 3 لڑکیاں زخمی ہوئی تھیں۔
جس کے جواب میں پاکستان نے ایران کے ساتھ کے سفارتی سرگرمیاں معطل کردی تھیں اور ایران میں عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا تھا۔ بعد ازاں دونوں ممالک نے سفارتی سرگرمیاں بحال کردی تھیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صوبے سیستان اور بلوچستان میں واقع راسک اور چاہ بہار میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر اور ایک فوجی تنصیب پر حملے کیے گئے۔
پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر پر حملے میں 5 اہلکار مارے گئے جب کہ دوسرے حملے میں 10 افراد زخمی ہوگئے۔ ایرانی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملے میں جیش العدل ملوث ہوسکتی ہے۔
ادھر پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ جوابی کارروائی میں 8 حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا جب کہ ایک اور فوجی آپریشن کے دوران دیگر 8 حملہ آور بھی مارے گئے۔
دوسری جانب حملے کی ذمہ داری کالعدم جیش العدل نامی تنظیم نے قبول کرلی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں ایران نے پنجگور میں 'جیش العدل' کے ٹھکانوں کو 'میزائل اور ڈرون' سے نشانہ بنایا تھا جس میں 2 بچے جاں بحق اور 3 لڑکیاں زخمی ہوئی تھیں۔
جس کے جواب میں پاکستان نے ایران کے ساتھ کے سفارتی سرگرمیاں معطل کردی تھیں اور ایران میں عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا تھا۔ بعد ازاں دونوں ممالک نے سفارتی سرگرمیاں بحال کردی تھیں۔