پاکستان کرکٹ ٹیم میں کپتان کی تبدیلی کا طریقہ انتہائی ناگوار ہے
لاہور میں بچوں کے پہلے امراض قلب اسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب میں سابق کرکٹرز کی شرکت
سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں جس طریقے سے کپتانی تبدیل ہوتی ہے وہ کھلاڑیوں کیلئے بڑی ناگوار چیز ہے، اسکا اثر کھلاڑیوں اور ٹیم پر بھی ہوتا ہے۔
لاہور میں بچوں کے دل کے پہلے اسپتال کیلئے فنڈ ریزنگ کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ بابراعظم کو کپتانی سے ہٹایا گیا وہ بھی غلط فیصلہ تھا، شاہین شاہ آفریدی کو اب کپتانی سے ہٹایا گیا وہ بھی غلط فیصلہ ہے، مصباح الحق نے کہا کہ دل کے مرض میں مبتلا بچوں کے لیے اسپتال میں بہترین کام کرکے دکھی انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔
مصباح الحق نے کوچز کے بارے میں سوال پر موقف اختیار کیا کہ کوچز کے لئے جو بھی فیصلہ ہے وہ سوچ سمجھ کرکرنا چاہیے۔ اپنی ٹیم کو دیکھیں کہ انکے لئے کونسا کوچ بہترین ہے، غیر ملکی یا ملکی کوچ وقتی طور پر نہیں ہونا چاہیے، آپ کو لگے آپکی ٹیم کو آگے لے کر چل سکتا ہے تو غیر ملکی یا ملکی کوچ رکھ لیں۔
مصباح الحق نے کہا کہ اگر غیر ملکی اور ملکی کوچز دونوں ملکر بھی کام کرینگے تو ٹیم کی بہتری ہوگی. نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں نئے لڑکوں کو آآزمانا سود مند ہوگا۔کیوں ان کی ٹیم میں بڑے نام نہیں ۔ ہمارے پاس یہ اچھا موقع ہے کہ ہم بھی اپنے ٹیلنٹ کو موقع دیں۔
فنڈ ریزنگ کی تقریب میں سابق کپتان وقار یونس، مشتاق احمد، کامران اکمل، عمر اکمل، محمد حفیظ، اظہر علی، وہاب ریاض، عبد الرزاق اور عابد علی نے بھی شرکت کی جس سے تقریب کو چار چاند لگ گئے۔
سابق کپتان وقار یونس نے کہا کہ مخیر حضرات اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اللہ انہیں جزا دے گا۔ اسپتال کے روح رواں نے کہا کہ پورا پاکستان کام کرے تاکہ یہ دل کی بیماری سے مقابلہ کیا جا سکے۔