سابق کرکٹر نے ٹیم میں گروپنگ کے خدشات رد کردیے

ملک میں ٹیلنٹ ہی نہیں اسی لیے عثمان خان کو منتخب کرنا پڑا، باسط علی

ملک میں ٹیلنٹ ہی نہیں اسی لیے عثمان خان کو منتخب کرنا پڑا،سابق بیٹر(فوٹو: فائل)

سابق کرکٹر باسط علی نے کپتان کی تبدیلی کے باوجود ٹیم میں گروپنگ کے خدشات رد کر دیے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے کہا کہ ملک میں بیک اپ میں کوئی ٹیلنٹ ہی نہیں، ٹیم میں کوئی گروپنگ نہیں ہوگی،ایچ بی ایل پی ایس ایل9سے کوئی نیا بیٹر ہی سامنے نہیں آسکا،ہم یواے ای سے عثمان خان جیسے بیٹرز کو بلا رہے ہیں،نیوزی لینڈ سے ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کپتان کی تبدیلی سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، 5،6ماہ قبل بابر اعظم کی قیادت میں یہی ٹیم کھیل رہی تھی، ہوسکتا ہے کہ عماد وسیم اور ابرار احمد کو شامل جبکہ محمد نواز کو ڈراپ کردیا جائے،بڑی تبدیلیاں نہیں ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ''بابراعظم نے کپتانی قبول کرکے شاہین آفریدی سے بدلہ چکادیا''


انھوں نے کہا کہ میں شاہین شاہ آفریدی کو اچھی طرح جانتا ہوں،انھیں جھٹکا تو لگا ہوگا لیکن بابر کے ساتھ کوئی محاذ آرائی نہیں ہوگی، بیٹر بھی اب ایک مختلف کپتان کے روپ میں نظر آئیں گے،یاری دوستی نبھانے کے بجائے ایسے فیصلے کریں گے جس سے ٹیم کو فائدہ ہوگا،جو اچھا پرفارم کرے وہ کھیلے گا، دوسرے کو باہر جانے کا راستہ دکھایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ''بابراعظم نے کپتانی قبول کرکے شاہین آفریدی سے بدلہ چکادیا''

 

سابق کرکٹر نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی بھی لگتا ہے کہ ایسی چیزیں نہیں ہونے دیں گے، نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں بابر اعظم کو 3ففٹیز بنانا چاہئیں، فخرزمان کا فارم میں آنا بھی ضروری ہے،افتخار چاچا تو پھر چاچا ہے،ابھی تک ٹیسٹ قیادت کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا مگر وائٹ بال کرکٹ میں کارکردگی اچھی رہی تو بابر اعظم کو ہی ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے، نیوزی لینڈ کی ٹیم کوآسان نہیں سمجھنا چاہیے، وہ ٹی20کرکٹ کیلیے اچھے ہتھیاروں سے لیس ہے۔
Load Next Story