نامعلوم مسلح افراد نے ڈی ایس پی کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس ذرائع (فوٹو: ایکسپریس)
دہشتگردوں کے حملے میں ڈی ایس پی گل محمد خان اپنے گن مین سمیت شہید ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لکی مروت میں رات گئے دہشتگردوں نے ڈی ایس پی لکی مروت گل محمد خان کی گاڑی پر حملہ کر دیا، انہوں نے ڈی ایس پی کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی گل محمد خان اپنے گن مینوں سمیت شدید زخمی ہوئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے ایک گن مین کانسٹیبل نسیم گل سمیت شہید ہو گئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں ایک اور زخمی اہلکار کو تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال سرائے نورنگ منتقل کر دیا ہے جب کہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
گزشتہ شب لکی مروت میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید پولیس اہلکاران ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر لکی مروت گل محمد خان، کانسٹیبل نسیم گل، کانسٹیبل صنامت خان کی نماز جنازہ اقبال شہید پولیس لائن بنوں میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کردی گئی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بنوں ضیاءالدین احمد، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی مروت تیمور خان، ایس پی آپریشن بنوں ثناءاللہ، اور آرمی کے آفیسرز نے شہداء کے جسد خاکی پر پھول چڑھائے اور شہیدوں کے ایصال ثواب کے لئے دعائیں کی گئی۔
نماز جنازہ میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بنوں ضیاءالدین احمد، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی مروت تیمور خان، ایس پی آپریشن بنوں، ایس پی رورل، ایس ڈی پی اوز سمیت دیگر پولیس آفسران، آرمی کے آفیسرز اور شہداء کے لواحقین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بنوں ضیاءالدین احمد کا کہنا تھا کہ شہداء نہایت فرض شناس، بہادر اور شریف انسان تھے۔ ایسے جوانوں پر ہمیں فخر ہیں جنہوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بنوں پولیس دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ اور دہشتگرد اس طرح کی بزدلانہ کاروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی مروت تیمور خان نے پولیس فورس کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے پہلے بھی قوم کے لئے بے تحاشہ جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں جس کو پوری قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ شب لکی مروت میں ڈی ایس پی گل محمد اور پولیس ٹیم نے ناکہ بندی کی تھی جس سے واپسی پر دہشت گردوں نے منجیوالہ چوک کے نزدیک ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس سے ڈی ایس پی گل محمد اور گن مین نسیم گل موقع پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوئے جبکہ شہید کانسٹیبل صنامت خان کا تعلق میرانشاہ پولیس سے تھا جو چھٹی پر گھر گیا تھا جہاں پر ان کو رات کے وقت دہشت گرد عناصر نے گھر کے نزدیک فائرنگ کرکے شہید کیا ہے۔