القاعدہ سےمنسلک پاکستانی اور ازبک شدت پسند گروہ خطے کیلئے خطرہ ہیں اقوام متحدہ
افغانستان میں لڑنے والے ان گروہ کے پیدا کردہ اثرات پاکستان ، جنوبی و وسطی ایشیا میں پھیل رہے ہیں، ماہرین کی رپورٹ
اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ القاعدہ سے منسلک پاکستانی اور ازبک شدت پسند گروہ ناصرف افغانستان بلکہ جنوبی و وسطی ایشیا اور عالمی برادری کے لئے براہ راست خطرہ ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے خلاف پابندیوں کی نگرانی کرنے والے ماہرین کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ سے منسلک پاکستانی اور ازبک شدت پسند گروہ افغان فوج پر مسلسل حملے کررہے ہیں، ان جنگجو گروہوں کا مستقبل قریب میں افغانستان سے جانے کا کوئی امکان نہیں کیونکہ افغانستان کے شمال میں اسلامک موومنٹ آف ازبکستان ملک کے کئی صوبوں میں فعال ہے، اس کے علاوہ یہ تنظیم ازبک نژاد افغان آبادی میں بھی اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہی ہے ۔ ان گروہ کے پیدا کردہ سیکیورٹی خطرات افغانستان کے علاوہ پاکستان ، جنوبی و وسطی ایشیا میں پھیل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی ایئرپورٹ پر حملے کی ذمہ داری بھی اسلامک موومنٹ آف ازبکستان نے قبول کی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے خلاف پابندیوں کی نگرانی کرنے والے ماہرین کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ سے منسلک پاکستانی اور ازبک شدت پسند گروہ افغان فوج پر مسلسل حملے کررہے ہیں، ان جنگجو گروہوں کا مستقبل قریب میں افغانستان سے جانے کا کوئی امکان نہیں کیونکہ افغانستان کے شمال میں اسلامک موومنٹ آف ازبکستان ملک کے کئی صوبوں میں فعال ہے، اس کے علاوہ یہ تنظیم ازبک نژاد افغان آبادی میں بھی اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہی ہے ۔ ان گروہ کے پیدا کردہ سیکیورٹی خطرات افغانستان کے علاوہ پاکستان ، جنوبی و وسطی ایشیا میں پھیل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی ایئرپورٹ پر حملے کی ذمہ داری بھی اسلامک موومنٹ آف ازبکستان نے قبول کی تھی۔