کوئٹہ میں اقلیتی رکن اسمبلی ہینڈری مسیح اپنے ہی محافظ کی فائرنگ سے ہلاک ملزم گرفتار
پولیس کی حراست سے فرار ہونے والے ملزم کو کوئٹہ سے گرفتار کرلیا گیا
نوا کلی میں نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ہینڈری مسیح کو ان کے اپنے ہی سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں نیشنل پارٹی کے اقلیتی رکن ہینڈری مسیح کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون آباد میں اپنے گھر کے باہر عوامی مسائل سن رہے تھے کہ ان کے اپنے ہی محافظ نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ اور ان کا بھتیجا شدید زخمی ہو گئے۔ ہینڈری مسیح اور ان کے بھتیجے کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے جب کہ ان کے بھتیجے کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ نیشنل پارٹی کے ترجمان نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی گارڈ نے گولی ان کی گردن پر ماری جس کی وجہ سے خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہوسکے۔
واقعے کے فوری بعد وہاں موجود افراد نے فائرنگ کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا تاہم بعد میں وہ پولیس حراست سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، ملزم کی دوبارہ گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے آغا محی الدین کو کوئٹہ سے گرفتار کرلیا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے رکن صوبائی اسمبلی کے قتل کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ہینڈری مسیح کے قاتلوں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ دوسری جانب قومی اسبملی کے اجلاس کے دوران ایم پی اے ہینڈری مسیح کے قتل پر 2 منٹ تک خاموشی اختیار کی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2011 میں اس وقت کے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان ہی کے سرکاری گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا جبکہ سابق وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کو بھی مارچ 2011 میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں نیشنل پارٹی کے اقلیتی رکن ہینڈری مسیح کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون آباد میں اپنے گھر کے باہر عوامی مسائل سن رہے تھے کہ ان کے اپنے ہی محافظ نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ اور ان کا بھتیجا شدید زخمی ہو گئے۔ ہینڈری مسیح اور ان کے بھتیجے کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے جب کہ ان کے بھتیجے کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ نیشنل پارٹی کے ترجمان نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی گارڈ نے گولی ان کی گردن پر ماری جس کی وجہ سے خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہوسکے۔
واقعے کے فوری بعد وہاں موجود افراد نے فائرنگ کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا تاہم بعد میں وہ پولیس حراست سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، ملزم کی دوبارہ گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے آغا محی الدین کو کوئٹہ سے گرفتار کرلیا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے رکن صوبائی اسمبلی کے قتل کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ہینڈری مسیح کے قاتلوں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ دوسری جانب قومی اسبملی کے اجلاس کے دوران ایم پی اے ہینڈری مسیح کے قتل پر 2 منٹ تک خاموشی اختیار کی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2011 میں اس وقت کے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان ہی کے سرکاری گارڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا جبکہ سابق وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کو بھی مارچ 2011 میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔