بشام دھماکا حکومت کا غفلت کے مرتکب 5 سینئر پولیس افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
چینی باشندوں کی سیکیورٹی کا معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے، اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، عطااللہ تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے احکامات پر بشام خودکش حملے کے حوالے سے غفلت برتنے والے کم از کم 5 سینئر پولیس افسران کے خلاف کارروائی ہوگی اور ان عہدیداروں کو مثال بنایا جائے گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی کمیٹی نے نشان دہی کی ہے کہ ایک ریجنل پولیس عہدیدار، 3 ضلعی عہدیداران اور داسو ڈیم پروجیکٹ کے سیکیورٹی ڈائریکٹر اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے احکامات صادر کرچکے ہیں کہ مذکورہ افسران کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے تاہم انہوں نے سزا کے حوالے سے وضاحت نہیں کی۔
عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کی نگرانی وزیراعظم خود کریں گے اور جو عہدیدار غفلت کے مرتکب قرار پائے گئے ہیں انہیں نشان عبرت بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کا معاملہ انتہائی سنجیدگی سے لیا جارہا ہے اور کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ فوری کارروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے معاملے پر مستقبل میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف خود چین سے جڑے منصوبوں، چینی باشندوں کے معاملات دیکھ رہے ہیں اور اس حوالے سے ایک مؤثر نظام ترتیب دیا جا رہا ہے۔۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ خیبرپختونخوا کے علاقے بشام میں گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 انجینئرز کی ہلاکت کے بعد پاور چائنا اور چائنا گیزھوبا کمپنی نے صوبے میں جاری دو ڈیموں پر کام روک دیا تھا۔
داسو اور دیامر-بھاشا ڈیم پر سیکڑوں چینی انجینئرز اور مزدور کام کر رہے ہیں جہاں پہاڑی علاقے میں ان کی سیکیورٹی کے معاملات پر پہلے بھی خدشات ظاہر کیے جاتے رہے ہیں۔
بعد ازاں پاور چائنا نے دیامر-بھاشا ڈیم پر کام دوبارہ شروع کردیا تھا جبکہ داسو ڈیم پر چائنا گیزھوبا گروپ کمپنی نے کام تاحال بدستور بند کر رکھا ہے۔
دوسری جانب پولیس نے خودکش حملے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے افغان باشندوں سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا تھا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی کمیٹی نے نشان دہی کی ہے کہ ایک ریجنل پولیس عہدیدار، 3 ضلعی عہدیداران اور داسو ڈیم پروجیکٹ کے سیکیورٹی ڈائریکٹر اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے احکامات صادر کرچکے ہیں کہ مذکورہ افسران کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے تاہم انہوں نے سزا کے حوالے سے وضاحت نہیں کی۔
عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کی نگرانی وزیراعظم خود کریں گے اور جو عہدیدار غفلت کے مرتکب قرار پائے گئے ہیں انہیں نشان عبرت بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کا معاملہ انتہائی سنجیدگی سے لیا جارہا ہے اور کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ فوری کارروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے معاملے پر مستقبل میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف خود چین سے جڑے منصوبوں، چینی باشندوں کے معاملات دیکھ رہے ہیں اور اس حوالے سے ایک مؤثر نظام ترتیب دیا جا رہا ہے۔۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ خیبرپختونخوا کے علاقے بشام میں گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 انجینئرز کی ہلاکت کے بعد پاور چائنا اور چائنا گیزھوبا کمپنی نے صوبے میں جاری دو ڈیموں پر کام روک دیا تھا۔
داسو اور دیامر-بھاشا ڈیم پر سیکڑوں چینی انجینئرز اور مزدور کام کر رہے ہیں جہاں پہاڑی علاقے میں ان کی سیکیورٹی کے معاملات پر پہلے بھی خدشات ظاہر کیے جاتے رہے ہیں۔
بعد ازاں پاور چائنا نے دیامر-بھاشا ڈیم پر کام دوبارہ شروع کردیا تھا جبکہ داسو ڈیم پر چائنا گیزھوبا گروپ کمپنی نے کام تاحال بدستور بند کر رکھا ہے۔
دوسری جانب پولیس نے خودکش حملے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے افغان باشندوں سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا تھا۔