گجرات میں اسپتال کا بل ادا کرنے کیلئے باپ نے اپنی جگر گوشیاں بیچ ڈالیں

ڈاکٹروں کے بہکانے میں آکر میں نے اپنی بیٹیاں ان دیکھے شخص کو فروخت کیں، بلال کا پولیس کو بیان


ویب ڈیسک June 14, 2014
بچیوں کی فروخت میں باپ بھی برابر کا مجرم ہے، پولیس فوٹو: فائل

جلال پور جٹاں کے رہائشی نے اسپتال کے واجبات ادا کرنے کے لئے اپنی نوزائیدہ جڑواں بیٹیاں فروخت کردیں۔

گجرات کے نواحی قصبے جلال پور جٹاں کے رہائشی محمد بلال کی بیوی نے نجی اسپتال میں جڑواں بیٹیوں کو جنم دیا تھا اور اسپتال انتظامیہ نے اسے 32 ہزار روپے کا بل تھما دیا۔ واجبات کی ادائیگی سے معذوری ظاہر کرنے پر اسپتال کے ڈاکٹر رضوان اور اس بیوی لیڈی ڈاکٹر طاہرہ سید نے بلال اور اس کی بیوی کو اس بات پر راضی کرلیا کہ وہ اسپتال کا بل اگر نہیں دے سکتے تو اپنی دونوں بچیاں آزاد کشمیر کے رہائشی ایک شخص کو دے دیں جو اسپتال کے واجبات ادا کردے گا۔

بچیوں کو فروخت کرکے جب بلال واپس اپنے گھر آیا تو واقعے کی خبر ملنے پر اس کے رشتے داروں نے اسے لعنت ملامت کی، جس پر وہ متعلقہ تھانے پہنچا اور درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں ورغلا کر ان کی بیٹیاں ایک ایسے شخص کو دی گئی ہیں جس کا نام پتہ بھی اسے معلوم نہیں۔ وہ بھی پیسوں کی چکا چوند میں اندھا ہوگیا تھا تاہم اسے اپنی بچیاں واپس دلائی جائیں۔

دوسری جانب رقم دینے والے عبدالحمید نامی شخص نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلال کے پاس اسپتال کا بل ادا کرنے کے لئے رقم نہیں تھی تو ایک شخص نے 15 ہزار جبکہ اس نے 17 ہزار روپے دے کر واجبات ادا کئے، وہ 27 سال سے بے اولاد ہے اور اس نے بچی خریدی نہیں بلکہ گود لی ہے تاکہ اس کی بیوی کی سونی گود بھر سکے۔

پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ڈاکٹر رضوان کو گرفتار کرلیا ہے تاہم اس کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ، اسپتال نے صرف اپنے واجبات کی رقم لی ،بچیوں کی خرید و فروخت کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں