پہلی ششماہی میں توانائی کی شرح مہنگائی 506 فیصد ہو گئی
بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان میں مہنگائی 1974 کے بعد سب سے زیادہ رہی،عالمی بینک
عالمی بینک نے کہا ہے کہ بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے نے پاکستان میں مہنگائی کو50 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچادیا۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں شرح مہنگائی 1974 کے بعد سب سے زیادہ رہی، اس کی بڑی وجہ بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافہ ہے، بجلی وگیس کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں کافی اضافہ ہوا۔
پہلی ششماہی میں شہری علاقوں میں توانائی کی شرح مہنگائی50.6 فیصد رہی، گزشتہ سال اسی عرصے میں شہری علاقوں میں یہ شرح 40.6 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلی ششماہی کے دوران پاکستان میں اوسط مہنگائی 28.8 فیصد رہی، گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں اوسط مہنگائی 25 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق روپے کی قدر میں استحکام ،زرعی پیداوار میں اضافے اور عالمی مارکیٹ میں قیمتوں پردبائو میں کمی کے باوجود پاکستان میں مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں شرح مہنگائی 1974 کے بعد سب سے زیادہ رہی، اس کی بڑی وجہ بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافہ ہے، بجلی وگیس کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں کافی اضافہ ہوا۔
پہلی ششماہی میں شہری علاقوں میں توانائی کی شرح مہنگائی50.6 فیصد رہی، گزشتہ سال اسی عرصے میں شہری علاقوں میں یہ شرح 40.6 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلی ششماہی کے دوران پاکستان میں اوسط مہنگائی 28.8 فیصد رہی، گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں اوسط مہنگائی 25 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق روپے کی قدر میں استحکام ،زرعی پیداوار میں اضافے اور عالمی مارکیٹ میں قیمتوں پردبائو میں کمی کے باوجود پاکستان میں مہنگائی میں اضافہ ہوا۔