ڈالر کے انٹربینک نرخ میں معمولی اضافہ اوپن ریٹ میں کمی

آئی ایم ایف کی آخری قسط کی منظوری کی توقعات پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہوتا نظر آرہا ہے

(فوٹو : فائل)

پیر کو ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں معمولی اضافہ ہوا جبکہ اوپن ریٹ میں کمی واقع ہوئی۔


حکومت کی جانب سے یورو بانڈز کی میچورٹی کے بعد ایک ارب ڈالر کی ادائیگیوں کا بندوبست پایہ تکمیل تک پہنچنے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے بورڈ سے اپریل کے وسط میں 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور ہونے کی خبروں اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی پی ٹی سی ایل کو ٹیلی نار کی خریداری کے لیے 40 کروڑ ڈالر کے قرضے کی منظوری جیسے عوامل کے باعث پیر کو بھی ڈالر کی بہ نسبت روپے کی قدر مستحکم رہی۔

درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں معمولی اضافہ ہوا جبکہ اس کے برعکس اوپن ریٹ میں کمی واقع ہوئی۔ مشرق وسطی بحران سے خام تیل کی بلند عالمی قیمتوں سے درآمدی بل کا حجم بڑھنے، عمرہ زائرین اور درآمدی ادائیگیوں کا دباو انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔


کاروباری دورانیے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 36پیسے کی کمی سے 277 روپے 56 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 02پیسے کے اضافے سے 277روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 7 پیسے کی کمی سے 279 روپے 58پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔


اسٹاف لیول معاہدے کے تحت آئی ایم ایف بورڈ سے جاری پروگرام کی آخری 1.1 ارب ڈالر کی قسط کے اپریل کے وسط میں منظوری ملنے کی توقعات پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہوتا نظر آرہا ہے۔

Load Next Story