شام سرکاری فوج اور باغیوں میں جھڑپیں جاری مزید 43 ہلاک

باغیوں نےترک سرحد کےقریب ایک گزرگاہ پر قبضہ کرلیا،صدر بشارالاسد کی ہمشیرہ بشریٰ الاسد بچوں کےہمراہ دبئی منتقل ہو گئیں۔


AFP September 20, 2012
باغیوں نے ترک سرحد کے قریب ایک گزرگاہ پر قبضہ کرلیا، صدر بشارالاسد کی ہمشیرہ بشریٰ الاسد بچوں کے ہمراہ دبئی منتقل ہو گئیں, فوٹو: اے ایف پی

شام میں سرکاری سکیورٹی فورسز اور باغیوں میں جھڑپوں کے دوران مزید43 افراد ہلاک ہوگئے۔

جبکہ باغیوں نے ترک سرحد کے قریب ایک گزر گاہ پر قبضہ کرلیا ہے، ذرائع ابلاغ کے مطابق شام میں سرکاری سکیورٹی فورسز اور باغیوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں جن میں مزید 43 افراد ہلاک ہوگئے جن میں تیس شہری شامل ہیں، حما میں بھی سرکاری فوج کی بمباری سے ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، باغی دمشق میں شدید لڑائی کے بعد تین اضلاع سے پسپا ہوگئے ہیں، حلب میں باغیوں نے ملٹری املاک پر حملے کیے ہیں، باغیوں نے ترک سرحد کے قریب ایک گزر گاہ پر قبضہ کرلیا ہے۔ شام کے کیمیاوی ہتھیاروں کے سابق چیف عدنان سلو نے انکشاف کیا ہے کہ شامی حکومت آخری حل کے طور پر اپنے ہی عوام کے خلاف کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کا منصوبہ رکھتی ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے گزشتہ روز شام کے صدر سے ملاقات کی ہے اور موجودہ صورتحال کے حوالے سے بات چیت کی ہے، صالحی نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔ دوسری طرف سعودی حکومت نے شام کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے کہ سعودیہ نے شامی شہریوں کو حج ادا کرنے سے روک دیا ہے۔ اے پی پی کے مطابق شامی صدر بشار الاسد کی بہن بشریٰ الاسد اپنے بچوں کے ہمراہ دبئی منتقل ہو گئیں۔ بشریٰ کے شوہر ڈپٹی چیف آف آرمی سٹاف آصف شوکت سیکورٹی ہیڈ کوارٹرز پر خود کش حملے میں مارے گئے تھے۔ حکومت مخالف ویب سائٹ کے مطابق بشریٰ نے اپنے بچوں کو مقامی سکول میں داخل کروا دیا ہے۔ بشریٰ ایک کوالیفائیڈ فارماسسٹ ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں