بینظیر اقتدار کے لالچ میں پاکستان آئیں اور ماری گئیں رانا تنویر حسین

میں بھٹو کو بھی شہید نہیں مانتا، حکومت توہین عدالت قانون اپنے حق میں استعمال کرنا چاہتی ہے


ایکسپریس July 11, 2012
میں بھٹو کو بھی شہید نہیں مانتا، حکومت توہین عدالت قانون اپنے حق میں استعمال کرنا چاہتی ہے

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے پاس قانون سازی کا اختیار ہے لیکن تمام اختیارات استعمال کرنے کے لیے نہیں ہوتے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ توہین عدالت قانون میں ترمیم اس وقت ایک خاص سوچ کے مطابق کی جارہی ہے۔

سابق وزیرا عظم کے انجام کے بعد حکومت کی یہ منصوبہ بندی ہے کہ کسی نہ کسی طرح سے وقت پورا کرنے کے لیے عدالت کا بندھ باندھ لیاجائے لیکن حکومت کی سوچ اچھی نہیں، میاں نوازشریف نے توہین عدالت قانون میں جوترمیم کی تھی اس میں صرف 30 دن کے اندر اپیل کا حق دیا گیا تھا اور کچھ نہیں لیکن موجودہ حکومت اس قانون کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرناچاہتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو نے پاکستان کو تباہ کردیا، میں بینظیر بھٹو کو شہید نہیں مانتا وہ اقتدار کے لالچ میں پاکستان آئیں اور ماری گئیں۔

پیپلزپارٹی کی رہنما مہرین انور راجہ نے کہاکہ اس وقت جوڈیشل ایکٹوازم ہے اور ہر بات پر سوموٹونوٹس لیے جارہے ہیں، اگر کوئی جج کرپٹ ہوتو کیا ہم بات نہیں کرسکتے، ہم اس قانون کے تحت کوئی ایسا کام نہیں کررہے جس سے معاملات خراب ہوجائیں ہمیں آئین اس بات کی اجازت دیتا ہے، ہم نے سپریم کورٹ کی بحالی کے لئے جانیں قربان کی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حامد سعید کاظمی بے قصور اندر ہیں اگر ایفیڈرین کیس میں کچھ ہے تو وہ جلد سامنے آجائے گا اگر میرا بچہ بھی کرپشن کرتا ہے تو اس کو بھی سزا ملنی چاہئے ۔ توہین عدالت قانون میں ترمیم کو چیلنج کرنے والے سینئر وکیل صدیق بلوچ نے کہاکہ میں نے سوچا کہ یہ آئین کے خلاف ہے اس لئے میں نے آئین اورقانون کو بچانے کے لئے اس کو چیلنج کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں