اکثر لوگ وٹامنز سپلیمنٹس پر پیسہ برباد کرتے ہیں ماہرین
وٹامنز سپلیمنٹس کی صنعت اربوں ڈالرز کی حامل ہے لیکن زیادہ تر لوگوں کو ملٹی وٹامنز کی ضرورت ہی نہیں ہوتی
دنیا بھر میں بہت سے لوگ وٹامن سپلیمنٹس پر خطیر رقم خرچ کردیتے ہیں جو کہ عالمی سطح پر تقریباً 177 ارب ڈالرز بنتے ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ لوگ محض پیسے ضائع کر رہے ہوتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں پین اسٹیٹ ہیلتھ فیملی میں کلینکل آپریشنز کے وائس چیئرمین، ڈاکٹر میتھیو سلویس نے کہا کہ روزانہ کی متوازن خوراک وہ تمام غذائی اجزا فراہم کرتی ہے جو ایک شخص کو عام طور پر اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے درکار ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کی خوراک متوازن ہے اور آپ غذائیت سے بھرپور خوراک جیسے پھل اور سبزیاں وغیرہ کھاتے ہیں تو آپ کو ملٹی وٹامن سپلیمنٹس کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وٹامنز سپلیمنٹس کی صنعت اربوں ڈالرز کی صنعت ہے لیکن زیادہ تر لوگوں کو ملٹی وٹامنز کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ لیکن ایسے مخصوص افراد کی آبادی بھی موجود ہے جنہیں ملٹی وٹامنز کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ وہ لوگ جنہیں مخصوص سپلیمنٹس کی ضرورت ہوتی ہے ان میں درج ذیل شامل ہیں:
1) حاملہ خواتین جن کو پیدائشی نقائص کو روکنے کے لیے فولک ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔
2) آسٹیوپوروسس والے بزرگ جنہیں ہڈیوں کی بہتر صحت کیلئے کیلشیم اور وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔
3) شدید جسمانی سرگرمی کرنے والے ایتھلیٹس یا کھلاڑی جو باقاعدگی سے ورزش اور سخت مقابلے میں حصہ لیتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر اپنی توانائی خرچ کرتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں پین اسٹیٹ ہیلتھ فیملی میں کلینکل آپریشنز کے وائس چیئرمین، ڈاکٹر میتھیو سلویس نے کہا کہ روزانہ کی متوازن خوراک وہ تمام غذائی اجزا فراہم کرتی ہے جو ایک شخص کو عام طور پر اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے درکار ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کی خوراک متوازن ہے اور آپ غذائیت سے بھرپور خوراک جیسے پھل اور سبزیاں وغیرہ کھاتے ہیں تو آپ کو ملٹی وٹامن سپلیمنٹس کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وٹامنز سپلیمنٹس کی صنعت اربوں ڈالرز کی صنعت ہے لیکن زیادہ تر لوگوں کو ملٹی وٹامنز کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ لیکن ایسے مخصوص افراد کی آبادی بھی موجود ہے جنہیں ملٹی وٹامنز کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ وہ لوگ جنہیں مخصوص سپلیمنٹس کی ضرورت ہوتی ہے ان میں درج ذیل شامل ہیں:
1) حاملہ خواتین جن کو پیدائشی نقائص کو روکنے کے لیے فولک ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔
2) آسٹیوپوروسس والے بزرگ جنہیں ہڈیوں کی بہتر صحت کیلئے کیلشیم اور وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔
3) شدید جسمانی سرگرمی کرنے والے ایتھلیٹس یا کھلاڑی جو باقاعدگی سے ورزش اور سخت مقابلے میں حصہ لیتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر اپنی توانائی خرچ کرتے ہیں۔