11 سالہ غیر مسلم لڑکی سے نکاح ملزمان کیخلاف مقدمہ درج

پڑوسی عمران نے واٹر پارک لیجانے کے بہانے دستخط کروائے تھے، متاثرہ لڑکی

فوٹو: ایکسپریس

11 سالہ غیر مسلم لڑکی کا جبری مذہب تبدیل کرکے نکاح کرنیوالے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کے علاقے فیروز والا کے رہائشی سلیم مسیح نے بتایا کہ 27 مارچ کو تھانہ فیروز والا کے اہلکار ان کے گھر آئے اور بتایا کہ وہ 28 مارچ کو اپنی بیٹی یروشہ کو لیکر فیروز والا عدالت میں پیش ہوں۔

سلیم مسیح کے مطابق جب وہ اپنی بیٹی اور چند دیگررشتہ داروں کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تو انہیں بتایا گیا کہ ان کے سابق ہمسائے عمران سرفراز نے ان کے خلاف درخواست دائر کی ہے، عمران سرفراز ان کے بیٹی یروشہ کا شوہر ہے اور میں نے اسے حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے۔

سلیم مسیح کے مطابق انہوں نے معززعدالت کو اپنی بیٹی کی پیدائش کا سرٹیفیکٹ دکھایا جس کے مطابق ان کی بیٹی کی عمر صرف 11 برس ہے جبکہ ملزمان نے اپنی درخواست کے ساتھ جو نکاح نامہ لف کیا تھا۔


اس میں نکاح کی تاریخ 10 اکتوبر 2023 درج تھی، شواہد کو سامنے رکھتے ہوئے عدالت نے حبس بے جا کی درخواست خارج کردی اور پولیس کو ملزمان عمران سرفراز، اس کی والدہ، نکاح خواں اور گواہوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

سلیم مسیح نے بتایا کہ ملزمان نے دھوکے سے ان کی بیٹی کا جبری مذہب تبدیل اور نکاح کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے یروشہ کا کہنا تھا ملزم عمران سرفراز ان کا محلے دار ہے، اس نے سوزو واٹر پارک لیکر جانے کا بہانے اس سے دستخط کروائے تھے۔

صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے واقعہ کا علم ہونے کے بعد سلیم مسیح سے رابطہ کیا اور پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے۔
Load Next Story