اسرائیل غزہ میں بہت بڑی غلطی کر رہا ہے امریکا

ہم سب کو اس وقت اسرائیل سے صرف اور صرف ایک مطالبہ کرنا چاہیے اور وہ ہے فوری جنگ بندی، صدر جوبائیڈن

ہم سب کو اس وقت اسرائیل سے صرف اور صرف ایک مطالبہ کرنا چاہیے اور وہ ہے فوری جنگ بندی، صدر جوبائیڈن (فوٹو: فائل)

امریکی صدر جو بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو غزہ میں ایک بہت بڑی غلطی کر رہے ہیں۔

ہسپانوی زبان کے نیٹ ورک "یونی ویژن" کوانٹرویو میں امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی غزہ سے متعلق پالیسی کو ''غلط'' قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی پر زور دیا تاکہ لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں تک امدادی سامان اور ادویات پہنچائی جا سکیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے حماس اسرائیل جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو خبردار کیا کہ وہ جنگ بندی نہ کر کے غزہ میں ایک بہت بڑی غلطی کر رہے ہیں۔

جوبائیڈن نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یوہو غزہ میں جو پالیسی اپنانے رہے ہیں میں اس سے متفق نہیں۔ وہ جو کچھ کر رہے ہیں وہ غلط ہے اور اس کے نتائج کسی کے لیے بھی اچھے نہیں ہوں گے۔


گزشتہ ہفتے اسرائیلی حملے میں 7 امدادی کارکنوں کی ہلاکت کو خوفناک واقعہ قرار دیتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم سب کو اس وقت اسرائیل سے صرف اور صرف ایک مطالبہ کرنا چاہیے اور وہ ہے فوری جنگ بندی تاکہ اور اگلے 6 سے 8 ہفتوں میں تمام خوراک اور ادویات کی فلسطینیوں کو تقسیم کی جا سکیں۔

یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے اتحادیوں بشمول امریکا، کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے رفح پر بڑی فوجی کارروائی کی تیاری کر رہا ہے جہاں 20 لاکھ فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو پنا گزینوں کی زندگیوں کی محفوظ بنانے کی یقین دہانی کے بغیر رفح پر کسی بھی فوجی آپریشن سے گریز کرنا چاہیے کیوں کہ اس طرح بہت زیادہ معصوم انسانی جانوں کا نقصان ہوگا۔

تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ڈھٹائی پر قائم ہیں جس کے باعث ان کے اتحادی ممالک اُن سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔

 
Load Next Story