اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج پانچ پی ٹی آئی کارکن زیر حراست
احتجاج سیمابیہ طاہر کی قیادت میں ہوا، پولیس نے جیل کی ویڈیو بنانے کے الزام میں پانچ کارکنوں کو گرفتار کیا
پی ٹی آئی کارکنوں نے اڈیالہ جیل گیٹ نمبر پانچ کے باہر عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج کیا اور نعرے لگائے، پولیس نے موبائل سے جیل کی ویڈیو بنانے والے پانچ کارکنوں کو حراست میں لے کر اڈیالہ چوکی منتقل کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج عید کے پہلے روز پی ٹی آئی کارکنان نے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت پی ٹی آئی شمالی پنجاب کی صدر سیمابیہ طاہر نے کی۔
پی ٹی آئی کارکنان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے اڈیالہ جیل جانے والی سڑک بلاک کرکے نعرے بازی بھی کی، پولیس نے مظاہرین کو جیل کے مرکزی دروازے تک جانے سے روکے رکھا۔ مظاہرین کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔
یہ پڑھیں : عدالتی حکم پر بشریٰ بی بی اور عمران خان کے درمیان ملاقات
پولیس نے مظاہرین کو جیل کالونی گیٹ سے آگے جانے نہیں دیا اور جیل گیٹ کے قریب موبائل سے ویڈیو بنانے والے 5 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار کارکنوں میں ارشد خان، راجہ جاوید، طارق خان، ڈاکٹر فضل الہی اور دانش شامل ہیں، تمام کارکنوں کو اڈیالہ چوکی میں رکھا گیا ہے، تاحال مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا جب کہ دیگر کارکن جیل کالونی گیٹ سے منتشر ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج عید کے پہلے روز پی ٹی آئی کارکنان نے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت پی ٹی آئی شمالی پنجاب کی صدر سیمابیہ طاہر نے کی۔
پی ٹی آئی کارکنان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے اڈیالہ جیل جانے والی سڑک بلاک کرکے نعرے بازی بھی کی، پولیس نے مظاہرین کو جیل کے مرکزی دروازے تک جانے سے روکے رکھا۔ مظاہرین کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔
یہ پڑھیں : عدالتی حکم پر بشریٰ بی بی اور عمران خان کے درمیان ملاقات
پولیس نے مظاہرین کو جیل کالونی گیٹ سے آگے جانے نہیں دیا اور جیل گیٹ کے قریب موبائل سے ویڈیو بنانے والے 5 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار کارکنوں میں ارشد خان، راجہ جاوید، طارق خان، ڈاکٹر فضل الہی اور دانش شامل ہیں، تمام کارکنوں کو اڈیالہ چوکی میں رکھا گیا ہے، تاحال مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا جب کہ دیگر کارکن جیل کالونی گیٹ سے منتشر ہوگئے۔