سانحہ ائیر پورٹ جاں بحق افراد کے ورثا کو معاوضہ اور ملازمت دینے کا مطالبہ

آگ بجھانے سے قبل ایئرپورٹ کھولنے والوں سے جواب طلب کیاجائے،وفاق،سندھ حکومت اورسی اے اے ذمے دارہے،لواحقین کا مظاہرہ


Staff Reporter June 15, 2014
سانحہ ایئرپورٹ میں جاں بحق 7افراد کے لواحقین ذمے داروں کے خلاف کارروائی کیلیے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کررہے ہیں(فوٹو ایکسپریس)

ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے دوران کولڈ اسٹوریج میں زندہ جل کر جاں بحق ہونے والے نجی کار گو کمپنی کے7 افراد کے اہل خانہ، سول سوسائٹی اورسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ کولڈ اسٹوریج کا ازخود نوٹس لیا جائے۔

مکمل عدالتی تحقیقات کرا کر واقعے میں ملوث اورغفلت کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور اداروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو 20,20 لاکھ روپے معاوضہ اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت فراہم کی جائے ، سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ نے ایکسپریس نیوز چینل کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی پریس کلب کے باہر ایئرپورٹ کے کولڈ اسٹوریج میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ ، تحریک انصاف کے ارکان سندھ اسمبلی حفیظ الدین ، ثمر علی خان ، خرم شیر زمان ، ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ارتضیٰ فاروقی ،جسٹس ہیلپ لائن کے ندیم شیخ ایڈووکیٹ ،سول سوسائٹی کے رہنما محمد جبران ناصر اور دیگر نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا،مظاہرے میں جاں بحق ہونے والے افراد سیف الرحمٰن ،فیضان ،عنایت اللہ اور فخر الحسن سمیت دیگر کے اہل خانہ بڑی تعداد میں موجود تھے ،جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ،جن پر انصاف دو انصاف دو ، سول ایوی ایشن کی غفلت کا نوٹس لیا جائے کے نعرے درج تھے ۔

متاثرین مقامی کارگو کمپنی اور سی اے اے کے خلاف نعرے بازی بھی کی،متاثرین کے اہل خانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سانحہ ایئرپورٹ کے بعد کولڈ اسٹوریج میں لگنے والی آگ پر قابو پانے سے قبل ہی ایئرپورٹ کو پروازوں کے لیے کھول دیا گیا،اس معاملے پر انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا گیا ، مقامی کمپنی کے7 ملازمین کولڈ اسٹوریج میں موجود تھے وہ اپنی زندگی بچانے کے لیے مدد کو پکار رہے تھے لیکن حکومتی اداروں خصوصاً سی اے اے نے بے حسی کی انتہا کرتے ہوئے آگ بجھانے کا عمل تاخیر سے شروع کیا۔

جس کی وجہ سے یہ افراد زندہ جل گئے،ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں غریب گھرانوں کے لوگ لقمہ اجل بنے ہیں اگر کسی وزیر یا افسر کا بیٹا یا خاندان کا فرد اندر ہوتا تو پھر پوری حکومتی مشینری اس کو باہر نکالنے کے لیے جھونک دی جاتی لیکن افسوس کہ ہمارے پیارے زندہ جل گئے،سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے اینکرپرسن شاہ زیب خانزادہ کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا شاہ زیب خانزادہ وہ واحد شخص ہیں جنھوں نے کولڈ اسٹوریج میں پھنسے افراد کے اہلخانہ کی فریاد سب سے پہلے سنی اور جائے پر وقوع پہنچے، ایکسپریس نیوز کی مسلسل نشریات کے بدولت حکمران وقت خواب غفلت سے جاگے اور کئی گھنٹوں کی تاخیر کے بعد ریسکیو کا عمل شروع ہوا اس وقت تک ہمارے پیارے موت کی آغوش میں چلے گئے تھے۔

لواحیقن نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ سانحہ کا ازخود نوٹس لیا جائے ،ڈی جی سول ایوی ایشن کو برطرف کیا جائے اور مقامی نجی کمپنی کے مالکان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا جائے ،ان کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے،انھوں نے کہا کہ ہمیں انصاف دیا جائے ،مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ارکان سندھ اسمبلی ثمر علی خان ، خرم شیر زمان اور حفیظ الدین نے کہا کہ تحریک انصاف سانحہ ایئرپورٹ کے متاثرین کے ساتھ ہے ، ہم ہر جگہ انصاف کے حصول کے لیے ان کے ساتھ جائیں گے، سندھ اسمبلی کے فورم پر بھی اس مسئلے کو اٹھایا جائے گا ،انھوں نے کہا کہ اس سانحے میں وفاقی اور سندھ حکومت کے علاوہ سول ایوی ایشن بھی برابر کی ذمہ دار ہے ۔

سانحے میں غفلت کا مظاہرہ کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ کو مستعفی ہوجانا چاہیے وہ وہاں صرف فوٹو سیشن کے لیے آئے اور پھر واپس چلے گئے، ریسکیو آپریشن مکمل ہونے سے قبل ایئرپورٹ کو کسی طرح کھولا گیا اور7 افراد لقمہ اجل بن گئے ،حکومت کے کان پر جوں بھی نہیں رینگی، انھوں نے سانحے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ،سول سوسائٹی کے رہنما محمد جبران ناصر نے کہا کہ اس معاملے پر سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی، ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ارتضیٰ فاروقی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے سانحہ ایئرپورٹ پر ریلیف اور ریسکیو کے کاموں پر اپنا بھرپور کردار ادا کیا تھا ہم متاثرین کے ساتھ ہیں اور ان کی ہر ممکن مدد کریں گے ۔

جسٹس ہیلپ لائن کے ندیم شیخ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہیلپ لائن ٹرسٹ سانحہ ایئرپورٹ کے متاثرین کو مکمل قانونی امداد فراہم کرے گا اور اس سانحے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا ،مقامی کمپنی کے ورکرز کمیٹی کے رہنما محمد یونس نے کہا کہ کولڈ اسٹوریج کے واقعے میں مقامی کمپنی کے مالکان نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا ہے اب وہ متاثرین کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ آواز بند رکھیں لیکن ہم انصاف کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں