نااہلیت کیس سمیرا ملک نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا

فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کے لئے لارجربینچ کی تشکیل قانون کے عین مطابق ہے، جواب میں موقف


Numainda Express June 15, 2014
فریق مرضی کا بینچ چاہتا ہے،سمیرا ملک فوٹو : فائل

سمیراملک نے نااہلیت کیس میں ملک عمراسلم کے اعتراضات کاتحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کردیاگیا۔

سمیرا ملک کی جانب سے داخل کرائے گئے جواب میں لارجربینچ پراعتراض کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے موقف اپنایاگیاہے کہ فریق مرضی کا بینچ چاہتا ہے، کسی بھی مقدمے کے لئے بینچ کی تشکیل چیف جسٹس کااختیار ہے،بینچ کی تشکیل پسندوناپسند پر نہیں بلکہ قانون کے مطابق ہوتاہے اورسمیر املک کی نااہلیت کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کے لئے لارجربینچ کی تشکیل قانون کے عین مطابق ہے۔ درخواست میں کہاگیاہے کہ نظر ثانی درخواست 26 نومبر 2013 کو دائرکی گئی تھی جبکہ لارجربینچ کے لئے درخواست 13 دسمبر کو دائر کی گئی اور اس سال5 مئی کومقدمے کی پہلی سماعت ہوئی۔

وکیل کی تبدیلی پراعتراض کومستردکرتے ہوئے مؤقف اپنایاگیا ہے کہ اصل اپیل افتخارگیلانی اورمبین الدین قاضی نے مل کرتیار کی تھی اوردوران سماعت افتخار گیلانی نے مقدمے سے الگ ہونے کی استدعا کی تھی لیکن عدالت نے ان کی استدعا مسترد کردی تھی جبکہ اب نظرثانی اپیل عاصمہ جہانگیر اور مبین الدین قاضی نے مل کر تیارکی ہے اورایسا کرنا سپریم کورٹ کے قواعداورثریاپروین کیس میںعدالت عظمٰی کے فیصلے کے عین مطابق ہے جبکہ آئین کے آرٹیکل10اے اور18کے مطابق کسی بھی سائل کومرضی کاوکیل پیش کرنے کاحق حاصل ہے۔بینچ پراعتراض کوبلاجوا زقراردیتے ہوئے کہا گیاکہ نظرثانی اپیل کی سماعت کرنیوالے بینچ میں اگرفیصلہ کرنیوالے بینچ کاایک جج بھی شامل ہو توبینچ پراعتراض نہیں کیاجاسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں