مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر پاکستان کو گہری تشویش ہے دفتر خارجہ
فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انتہائی تحمل سے کام لیں اور کشیدگی کو کم کرنے کی طرف بڑھیں، پاکستان
پاکستان مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو گہری تشویش سے دیکھ رہا ہے تاہم اب صورتحال کو مستحکم کرنے اور امن کی بحالی کی اشد ضرورت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کئی مہینوں سے، پاکستان نے خطے میں امن کے قیام اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پاکستان نے 2 اپریل کو شام میں ایرانی قونصلر دفتر پر حملے کو خطے میں ایک بڑی کشیدگی کے طور پر اشارہ کیا تھا اور آج کی پیش رفت سفارت کاری کے بریک ڈاون کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ ان صورتوں میں سنگین مضمرات کو بھی واضح کرتے ہیں جہاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے قاصر ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم تمام فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انتہائی تحمل سے کام لیں اور کشیدگی کو کم کرنے کی طرف بڑھیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کئی مہینوں سے، پاکستان نے خطے میں امن کے قیام اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پاکستان نے 2 اپریل کو شام میں ایرانی قونصلر دفتر پر حملے کو خطے میں ایک بڑی کشیدگی کے طور پر اشارہ کیا تھا اور آج کی پیش رفت سفارت کاری کے بریک ڈاون کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ ان صورتوں میں سنگین مضمرات کو بھی واضح کرتے ہیں جہاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے قاصر ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم تمام فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انتہائی تحمل سے کام لیں اور کشیدگی کو کم کرنے کی طرف بڑھیں۔