ایران کا اسرائیل پر حملہ متحدہ عرب امارات قطر اور روس کا ردعمل
فریقین کشیدگی کے خاتمے کے لیے تحمل سے کام لیں
متحدہ عرب امارات نے مشرق وسطی میں کشیدگی اور عدم استحکام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کو مذاکرات اور سفارتی روابط سے حل کیا جائے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بار پھر مشرق وسطی میں عدم استحکام پیدا کیا جا رہا ہے۔
بیان میں فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تنازعات کو سفارتی بنیادوں پر مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔
یہ خبر پڑھیں : میں صدر ہوتا تو ایران کی اسرائیل پر حملے کی ہمت نہیں ہوتی؛ ڈونلڈ ٹرمپ
اسی طرح قطر نے بھی مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے تناؤ کو ختم کرنے اور پُرسکون ماحول کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
روسی کی وزارت خارجہ نے فریقین سے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مسائل کو ممالک سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کا اسرائیل پر حملہ؛ فلسطینیوں کا مسجد اقصیٰ کے باہر جشن
یاد رہے کہ اسرائیل کے شام میں ایرانی سفات خانے پر حملے کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر تابڑ توڑ ڈرونز حملے کیے جس میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بار پھر مشرق وسطی میں عدم استحکام پیدا کیا جا رہا ہے۔
بیان میں فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تنازعات کو سفارتی بنیادوں پر مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔
یہ خبر پڑھیں : میں صدر ہوتا تو ایران کی اسرائیل پر حملے کی ہمت نہیں ہوتی؛ ڈونلڈ ٹرمپ
اسی طرح قطر نے بھی مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے تناؤ کو ختم کرنے اور پُرسکون ماحول کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
روسی کی وزارت خارجہ نے فریقین سے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مسائل کو ممالک سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کا اسرائیل پر حملہ؛ فلسطینیوں کا مسجد اقصیٰ کے باہر جشن
یاد رہے کہ اسرائیل کے شام میں ایرانی سفات خانے پر حملے کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر تابڑ توڑ ڈرونز حملے کیے جس میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔