پختونخوا میں مسلسل اور موسلادھار بارشوں کے دوران چھتیں گرنے سے خواتین و بچوں سمیت 13 افراد دب گئے جب کہ 2 افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لوئر دیر میں خال لقمان بانڈہ کے علاقے میں تودے گرنے سے گھر کی چھت گر گئی، جس کے ملبے تلے 4 افراد دب گئے۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو ڈیزاسٹر وہیکل، ریسکیو ایمبولینس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں اور کارروائی کرتے ہوئے ملبے تلے دبے افراد کو نکالا اور اسپتال منتقل کیا۔
ابتدائی طالاعات کے مطابق مکان پر تودے گرنے کی وجہ سے 4 افراد ملبے تلے دب گئے تھے، جس میں ابتدائی طور پر خاتون سمیت 2 افراد کی لاشیں نکال کر اسپتال منتقل کی گئیں۔ ملبے تلے دبے دیگر افراد کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائی جاری ہے۔
دریں اثنا خیبر کے علاقے میں چھت گرنے کے دوسرے واقعے میں 5 بچوں اور 4 خواتین سمیت 9 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق فرنٹیئر روڈ کے قریب مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دبے 9 افراد کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ دیر سمیت خیبر پخونخوا میں شدید بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس سے ندی نالوں میں طغیائی آ چکی ہے اور دریائے پنجکوڑہ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، جس کی وجہ سے دکانیں، ہوٹل اور رابطہ سڑکیں سب سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں اور راستے ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے ہیں، کئی مقامات پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق مسافرو ں اور سیاحوں نے رات گاڑیوں میں جاگ کر گزاری۔ مقامی ذرائع کے مطابق شمشی خان میں گاڑی میں موجود ایک شخص سیلابی ریلے میں بہہ گیا، جس کی تلاش جاری ہے۔ سیلابی صورت حال کی وجہ سے بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ہے۔