لاہورمیں پولیس کے تشدد سے دلبرداشتہ 3 بچیوں کے باپ نے خودسوزی کرلی
: بھائیوں کےرویے اور پولیس تشدد سے دلبرداشتہ ہو کرخودسوزی کی ، سلمان طارق کا نزعی بیان
جائداد کے لئے بھائیوں کی جانب سے پولیس سے تشدد کروانے پر 3 کم سن بچیوں کے اعلیٰ تعلیم یافتہ باپ نے دلبرداشتہ ہوکر خودسوزی کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے مسلم ٹاؤن کا رہائشی 27 سالہ سلمان طارق اپنے دو بھائیوں کے ہمراہ رہتا تھا جو تینوں بھائیوں کی مشترکہ ملکیت تھا۔ ، سلمان گزشتہ کچھ عرصے سے بے روزگار تھا اور اس کے بھائی گھر کو بیچنے کے لئے اس پر مسلسل دباؤ ڈال رہے تھے، اسی دوران اس کے بھائیوں نے سبزہ زار پولیس اسٹیشن کے اہلکار کو سلمان کو ڈرانے دھمکانے کا کہا، پولیس نے اسے پہلے پہل دھمکیاں دیں اور گزشتہ روز اسے تھانےلے جاکر تشدد کا نشانہ بنایا۔
سلمان بھائیوں کے رویے اور پولیس کے تشدد سے اس قدر متنفر ہوگیا کہ آج صبح اس نے خودسوزی کرلی، سلمان نے اپنے نزعی بیان میں واقعے کا ذمہ دار اپنے بھائیوں اور پولیس کو قرار دیا ہے تاہم اب تک پولیس نے نہ تو سلمان کے بھائیوں کے خلاف کارروائی کی ہے اور نہ ہی اپنے پیٹی بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے مسلم ٹاؤن کا رہائشی 27 سالہ سلمان طارق اپنے دو بھائیوں کے ہمراہ رہتا تھا جو تینوں بھائیوں کی مشترکہ ملکیت تھا۔ ، سلمان گزشتہ کچھ عرصے سے بے روزگار تھا اور اس کے بھائی گھر کو بیچنے کے لئے اس پر مسلسل دباؤ ڈال رہے تھے، اسی دوران اس کے بھائیوں نے سبزہ زار پولیس اسٹیشن کے اہلکار کو سلمان کو ڈرانے دھمکانے کا کہا، پولیس نے اسے پہلے پہل دھمکیاں دیں اور گزشتہ روز اسے تھانےلے جاکر تشدد کا نشانہ بنایا۔
سلمان بھائیوں کے رویے اور پولیس کے تشدد سے اس قدر متنفر ہوگیا کہ آج صبح اس نے خودسوزی کرلی، سلمان نے اپنے نزعی بیان میں واقعے کا ذمہ دار اپنے بھائیوں اور پولیس کو قرار دیا ہے تاہم اب تک پولیس نے نہ تو سلمان کے بھائیوں کے خلاف کارروائی کی ہے اور نہ ہی اپنے پیٹی بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔