دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا وزیر دفاع خواجہ آصف

حکومت نے مذاکرات کے ذریعے دہشتگردی کے خاتمے کی کوشش کی لیکن دہشتگردوں نے حملے کرکے مایوس کیا، خواجہ آصف

آپریشن کے ردعمل میں دہشت گرد شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کریں گے، وزیردفاع فوٹو:فائل

لاہور:
وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں شروع کیا جانے والا فوجی آپریشن دہشت گردوں کے مکمل خاتمے یا ہتھیار ڈالنے تک جاری رہے گا۔

ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ حکومت نے مذاکرات کے ذریعے ملک میں جاری دہشت گردی کے خاتمے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن دہشت گردوں کی جانب سے معصوم شہریوں اور قومی اثاثوں پر حملوں نے مایوس کیا لہذا اب شہریوں اور قومی اثاثوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، پوری قوم مکمل طور پر افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہ آپریشن بہت جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا اور پاک فوج کو فتح حاصل ہوگی۔


خواجہ آصف نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن سے وہاں کے لوگوں کو مشکلات پیش آئیں گی جب تک آپریشن اپنے انجام تک نہیں پہنچتا حکومت شمالی وزیرستان کے متاثرین کے لئے انتظامات کرے گی اور جیسے ہی وہ علاقہ دہشت گردوں سے پاک ہوگا تو لوگوں کو واپس ان کے علاقوں میں بسایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے ردعمل میں دہشت گرد شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کریں گے جس کے لئے صوبائی حکومتیں مکمل طور پر تیار ہیں لیکن جب آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ کردیا جائے گاتو قوم دہشت گردی سے ہمیشہ کے لئے محفوظ ہوجائے گی۔

آپریشن سے متعلق دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہ لینے سے متعلق سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ دہشتگردوں سے مذاکرات کی ناکامی صورت میں فوجی کارروائی کی جائے گی، حکومت آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلے کی روشنی میں طالبان سے مذاکرات کرتی رہی لیکن اس کے بدلے جو جواب ملا وہ پوری قوم جانتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات کے باوجود راولپنڈی اور کراچی سمیت مختلف شہروں میں دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہے جب کہ اسی دوران ہمارے فوجی جوانوں کے گلے کاٹ کر ان کی لاشوں کی بے حرمتی بھی کی گئی لہذا اس صورتحال میں کوئی بھی ذی شعور شخص اور کوئی بھی مکتبہ فکر اس کی حمایت نہیں کرے گا کہ اس طرح کے لاحاصل مذاکرت کو جاری رکھا جائے۔
Load Next Story