- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعے سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی 2025؛ ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
راولپنڈی: پاک فوج نے سابق ڈی جی انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پر دباؤ ڈالنے کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔
ذرائع کے مطابق پاک فوج نے سپریم کورٹ اور وزارت دفاع کی ہدایت پر ادارے کے اندر خود احتسابی کا سلسلہ شروع کردیا ہے اورسابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔
ذرائع کے مطابق میجر جنرل کی سربراہی میں تشکیل دی گئی، کمیٹی سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے ٹاپ سٹی انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر ناجائز مفادات حاصل کرنے کے الزامات کا جائزہ لے گی اور الزامات ثابت ہونے پر کارروائی کے لئے سفارشات بھی پیش کرے گی۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اس کیس میں آ رٹیکل 184 سی تین کے تحت کارروائی سے انکار کرتے ہوئے درخواست گزار کو وزارت دفاع سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے کہا تھا کہ ادارے کی عزت کا معاملہ ہے، اس لیے ادارے کو خود کارروائی کرنا چاہیے۔ جس پر وزارت دفاع کے احکامات پرپاک فوج کی قیادت نے ادارے کے خود احتسابی کے نظام کے تحت اپنے سابق افسر پر لگنے والے الزامات کی خود تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔