کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کرنے کے لیے یوگا بہت مفید ہے
درد بظاہر کسی مرض کانام نہیں ہے بلکہ یہ تو ایک رد عمل ہوتاہے جو ہمارے جسم میں ہونے والی کسی بھی غیر طبعی تبدیلی کا پتہ دیتا ہے۔ درد انسانی بدن کے کسی بھی عضو میں کسی بھی وقت ظاہر ہوسکتا ہے لیکن مختلف اعضاء میں ہونے والے درد کا احساس مختلف ہوا کرتا ہے۔
انسانی جسم میں ہونے والے تمام دردوں میں سب سے زیادہ اذیت ناک کمر کا درد کہلاتا ہے کیونکہ یہ بڑے بڑے پہلوانوں کو جھکا کے رکھ دیتا ہے۔ کمر درد ایک عام وقوع پذیر ہونے والا درد ہے جو کسی کو کہیں بھی تنگ کر سکتا ہے۔ یہ ایک شدید نوعیت کا درد ہے جو کمر کے عضلات اور اعصاب میں رو نما ہوتا ہے۔ جب کمر درد کا حملہ ہوتا ہے تو مریض کا جسم ناتواں اور کمزور ہو کے رہ جاتا ہے۔ درد کی شدت حرکت کرنے، اٹھنے بیٹھنے اور دن کی نسبت رات کے وقت مزید بڑھ جاتی ہے۔
کمر درد کے اسباب
کمر درد کے طبی لحاظ سے کئی اسباب ہوا کرتے ہیں لیکن آج کل ایسے افراد جن کو زیادہ دیر حالت نشست میں رہنا پڑتا ہو یا زیادہ وقت کھڑے ہو کر کام کرنا پڑتا ہے وہ اس کی زد میں زیادہ آتے ہیں۔ مزاج میں گرمی یا سردی کا عنصر بڑھ جانے سے بھی کمر درد حملہ آور ہو جاتا ہے۔ اسی طرح یورک ایسڈ کی طبعی مقدار کی زیادتی، قبض، مہروں میں خلا پیدا ہونا، ورمِ گردہ،گردے میں پتھری کا ہونا وغیرہ بھی اس کے اسباب میں شامل ہیں۔
بھاری وزن اٹھانے سے اچانک کمر میں جھٹکا لگنا یا کمر کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہونا بھی کمر درد کا ذریعہ بنتا ہے۔ عام جسمانی کمزوری بھی کمر درد کا ایک بہت بڑا سبب بنتی ہے جبکہ جسمانی کمزوری کی وجہ ناقص، غیر معیاری اور ملاوٹ سے بھرپور غذائیں ثابت ہو رہی ہیں۔
مسلسل ناقص اور غیر معیاری خوراک استعمال کرنے سے بدن کی قوت مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے جس سے اعصاب اور عضلات میں کچھاؤ اور دباؤکی کیفیات پیدا ہو کر جسمانی دردوں کا سبب بننے لگتی ہیں۔ علاوہ ازیں ریڑھ کی ہڈی کے مہروں میں خرابی واقع ہوجانے سے بھی شدید درد سامنے آتا ہے۔ بعض اوقات یہ درد کمر کے اعصاب سے شروع ہوکر دائیں بائیں ٹانگوں تک میں سرایت کرتا محسوس ہونے لگتا ہے۔ طبی اصطلاح میں اسے فی زمانہ 'ڈسک سلپ' ہونے سے موسوم کیا جاتا ہے۔
'ڈسک سلپ' ہونے والے مفروضے کا اصل سبب چوتھے مہرے پر دباؤ آنا ہے۔ جب چوتھے مہرے پر سٹریس یا دباؤ پڑتا ہے تو اس کے رد عمل کے طور پر درد پوری کمر سے ہوتا ہوا ایک یا دونوں ٹانگوں میں محسوس ہونے لگتا ہے۔ اسی طرح جب کمر درد کا احساس دمچی کی ہڈی میں ہو اور اٹھتے بیٹھے یا حرکات و سکنات کرتے وقت درد شدید ہو تو عام طور پر اس کا سبب بارہویں مہرے کا ٹلنا یا اپنی جگہ سے ہٹ جانا مانا جاتا ہے۔
اس طرح کے درد کو دافع درد ادویات استعمال کرنے سے فوری افاقہ تو ہوجاتا ہے لیکن جب تک مہرہ اپنی جگی ایڈجسٹ نہیں ہو پاتا دمچی کی ہڈی میں ہونے والا درد شدید سے شدید تر ہوتا چلاجاتا ہے۔ اگر اس کا بر وقت تدراک نہ کیا جا سکے تو حامل درد عمر بھر اس تکلیف میں مبتلا رہنے پہ مجبور ہو سکتا ہے۔
گھریلو تدابیر
یاد رکھیں! مرض اور درد پیدا ہونے کے سبب کو ختم کرنے پہ دھیان دیں، درد اور مرض خود بخود ہی چلا جائے گا۔ اپنے مزاج کے بارے میں جاننے کے لیے کسی ماہر طبی معالج سے مشورہ کریں۔ درد کی شدت میں کمی کرنے اور فوری افاقہ کی غرض سے کمر پر میجک آئل کا ہلکا سا مساج کر کے باجرہ، چھان گندم اور نمک سانبھر ہم وزن ایک کپڑے میں ڈال کر توے پہ گرم کر کے کمر پہ ٹکور کریں، درد میں فوری افاقہ ہوگا۔
اگر درد جسم میں گرمی کی زیادتی سے ہو تو روغنِ کشنیز سے مالش کریں اور کشنیز 10 گرام کے سفوف میں شکر سرخ ملا کر ایک چمچ نہار منہ کھائیں۔ جب درد کمر سردی کی زیادتی سے ہو تو میتھی5 گرام کو ابال کر چند بار پینے سے ہی افاقہ ہوجاتا ہے۔ انجیر 7 عدد، مغز اخروٹ 10 تولہ ملا کر کھانا بھی سرد درد کمر سے نجات دلاتا ہے۔
طبی تراکیب
کسی بھی مرض یا درد سے نجات کا بہترین طریقہ کسی ماہر معالج سے مل کر اپنی دوا، غذا اور روز مرہ معمولات ترتیب دینا ہے۔ تاہم عوام الناس کی سہولت اور فائدے کے تحت چند آسان گھریلو طبی تراکیب یہا ں دی جارہی ہیں تاکہ قارئین وقتی طور پر کمر درد کا ازالہ کر سکیں۔
جب کمر درد یورک ایسڈ کی زیادتی کے باعث وقوع پزیر ہوتو معجونِ فلاسفہ، اطریفل صغیر اور معجونِ سورنجاں میں سے کوئی ایک نصف چمچ صبح و شام نہار منہ عرقِ بادیاں آدھے کپ کے ساتھ استعمال کریں۔ اگر کمر درد قبض کی وجہ سے لاحق ہوا ہو تو گلقند 5 تولے نیم گرم دودھ میں ملا کر متواتر تین روز استعمال کرنے سے ہی درد سے چھٹکارا میسر آئے گا۔ اسی طرح درد کمر کے حملہ آور ہونے کی دیگر وجوہات کا بیان کردہ اصولِ علاج سے تدارک کر کے آپ اس موذی اور تکلیف دہ درد سے جان چھڑانے میں کام یاب ہو سکتے ہیں۔
عموی طور پر کمر کو مضبوط کرنے کے لیے کمر کس25گرام گوند کتیرا 50گرام ، مغز بادام 100 گرام، چنے سیاہ بھنے ہوئے 200 گرام اور شکر سرخ 250 گرام سفوف بنا کر کچھ عرصہ 20 گرام روز مرہ کا معمول بنا لیں۔ نیم بریاں انڈے پر آدھی چمچی سونٹھ ڈال کر استعمال کرنا بھی کمر درد سے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے اور اعصاب کی کمزوری سے بھی بچاتا ہے۔
پرہیز و غذا
گوشت، چاول، چکنائیاں، بیگن، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، فاسٹ فوڈز، دال مسور، دال ماش، مکئی، مٹر، لوبیا، ساگ بادی، ترش، ثقیل اور نفاخ غذاؤںسے مکمل طور پر دور رہیں۔ ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے مسائل پیدا ہو جانے کی صورت میں ٹوٹکوں اور سنی سنائی طبی تراکیب پہ وقت ضائع کیے بغیر کسی ماہر معالج سے رجوع کریں۔
وقتی طور پر درد دور کرنے والی ادویات کے غیر ضروری استعمال سے مقدور بھر بچنے کی کوشش کریںکیونکہ پین کلرز وقتی افاقہ تو دیتی ہیں لیکن امراض معدہ سمیت مبینہ طور پرگردے اور جگر ناکارہ کرنے کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
مہروں میں خرابی واقع ہونے سے پیدا ہونے والے درد کمر سے نجات پانے کا واحد حل مینول تھراپی ہے۔ ایک ماہر تھراپسٹ خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر انگلیوں اور انگوٹھے سے مہرو ں کو بہ آسانی ایڈجسٹ کر دیتا ہے۔ علاوہ ازیں کمر درد سے مستقل محفوظ رہنے کے لیے کمر اور کمر کے پٹھوں کو مضبوطی فراہم کرنے والی خوراک اور ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔ مقوی اعصاب غذاؤں کا مناسب استعمال اور خوراک استعمال کرتے وقت بادی و ترش اجزاء سے احتیاط بھی کمر درد سمیت اعصابی و عضلاتی مسائل محفوظ رکھتی ہے۔
روز مرہ معمولات میں اپنی نشست اور کمر کے درمیاں زیادہ فاصلہ نہ رکھیں۔ زیادہ دیر بیٹھنے کی صورت میںہارڈ چیئر استعمال کریں۔ درد کی حالت میں نرم بستر کی بجائے ہارڈ بیڈ یا فرش پہ سوئیں۔ درد کے دوران وزن اٹھانے، سیڑھیاں چڑھنے، کمر جھکا کر کام کرنے اور وظیفہ زوجیت کی ادائیگی سے باز رہیں۔ روزانہ نہار منہ کمر کے اعصاب کی ورزشیں لازمی کریں۔ کمر درد سے مستقل بچاؤ کے لیے ریڑ ھ کی ہڈی کو مضبوط کرنے والے یوگا آسن اپنانا بے حد مفید ثابت ہوتے ہیں۔
انسانی جسم میں ہونے والے تمام دردوں میں سب سے زیادہ اذیت ناک کمر کا درد کہلاتا ہے کیونکہ یہ بڑے بڑے پہلوانوں کو جھکا کے رکھ دیتا ہے۔ کمر درد ایک عام وقوع پذیر ہونے والا درد ہے جو کسی کو کہیں بھی تنگ کر سکتا ہے۔ یہ ایک شدید نوعیت کا درد ہے جو کمر کے عضلات اور اعصاب میں رو نما ہوتا ہے۔ جب کمر درد کا حملہ ہوتا ہے تو مریض کا جسم ناتواں اور کمزور ہو کے رہ جاتا ہے۔ درد کی شدت حرکت کرنے، اٹھنے بیٹھنے اور دن کی نسبت رات کے وقت مزید بڑھ جاتی ہے۔
کمر درد کے اسباب
کمر درد کے طبی لحاظ سے کئی اسباب ہوا کرتے ہیں لیکن آج کل ایسے افراد جن کو زیادہ دیر حالت نشست میں رہنا پڑتا ہو یا زیادہ وقت کھڑے ہو کر کام کرنا پڑتا ہے وہ اس کی زد میں زیادہ آتے ہیں۔ مزاج میں گرمی یا سردی کا عنصر بڑھ جانے سے بھی کمر درد حملہ آور ہو جاتا ہے۔ اسی طرح یورک ایسڈ کی طبعی مقدار کی زیادتی، قبض، مہروں میں خلا پیدا ہونا، ورمِ گردہ،گردے میں پتھری کا ہونا وغیرہ بھی اس کے اسباب میں شامل ہیں۔
بھاری وزن اٹھانے سے اچانک کمر میں جھٹکا لگنا یا کمر کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہونا بھی کمر درد کا ذریعہ بنتا ہے۔ عام جسمانی کمزوری بھی کمر درد کا ایک بہت بڑا سبب بنتی ہے جبکہ جسمانی کمزوری کی وجہ ناقص، غیر معیاری اور ملاوٹ سے بھرپور غذائیں ثابت ہو رہی ہیں۔
مسلسل ناقص اور غیر معیاری خوراک استعمال کرنے سے بدن کی قوت مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے جس سے اعصاب اور عضلات میں کچھاؤ اور دباؤکی کیفیات پیدا ہو کر جسمانی دردوں کا سبب بننے لگتی ہیں۔ علاوہ ازیں ریڑھ کی ہڈی کے مہروں میں خرابی واقع ہوجانے سے بھی شدید درد سامنے آتا ہے۔ بعض اوقات یہ درد کمر کے اعصاب سے شروع ہوکر دائیں بائیں ٹانگوں تک میں سرایت کرتا محسوس ہونے لگتا ہے۔ طبی اصطلاح میں اسے فی زمانہ 'ڈسک سلپ' ہونے سے موسوم کیا جاتا ہے۔
'ڈسک سلپ' ہونے والے مفروضے کا اصل سبب چوتھے مہرے پر دباؤ آنا ہے۔ جب چوتھے مہرے پر سٹریس یا دباؤ پڑتا ہے تو اس کے رد عمل کے طور پر درد پوری کمر سے ہوتا ہوا ایک یا دونوں ٹانگوں میں محسوس ہونے لگتا ہے۔ اسی طرح جب کمر درد کا احساس دمچی کی ہڈی میں ہو اور اٹھتے بیٹھے یا حرکات و سکنات کرتے وقت درد شدید ہو تو عام طور پر اس کا سبب بارہویں مہرے کا ٹلنا یا اپنی جگہ سے ہٹ جانا مانا جاتا ہے۔
اس طرح کے درد کو دافع درد ادویات استعمال کرنے سے فوری افاقہ تو ہوجاتا ہے لیکن جب تک مہرہ اپنی جگی ایڈجسٹ نہیں ہو پاتا دمچی کی ہڈی میں ہونے والا درد شدید سے شدید تر ہوتا چلاجاتا ہے۔ اگر اس کا بر وقت تدراک نہ کیا جا سکے تو حامل درد عمر بھر اس تکلیف میں مبتلا رہنے پہ مجبور ہو سکتا ہے۔
گھریلو تدابیر
یاد رکھیں! مرض اور درد پیدا ہونے کے سبب کو ختم کرنے پہ دھیان دیں، درد اور مرض خود بخود ہی چلا جائے گا۔ اپنے مزاج کے بارے میں جاننے کے لیے کسی ماہر طبی معالج سے مشورہ کریں۔ درد کی شدت میں کمی کرنے اور فوری افاقہ کی غرض سے کمر پر میجک آئل کا ہلکا سا مساج کر کے باجرہ، چھان گندم اور نمک سانبھر ہم وزن ایک کپڑے میں ڈال کر توے پہ گرم کر کے کمر پہ ٹکور کریں، درد میں فوری افاقہ ہوگا۔
اگر درد جسم میں گرمی کی زیادتی سے ہو تو روغنِ کشنیز سے مالش کریں اور کشنیز 10 گرام کے سفوف میں شکر سرخ ملا کر ایک چمچ نہار منہ کھائیں۔ جب درد کمر سردی کی زیادتی سے ہو تو میتھی5 گرام کو ابال کر چند بار پینے سے ہی افاقہ ہوجاتا ہے۔ انجیر 7 عدد، مغز اخروٹ 10 تولہ ملا کر کھانا بھی سرد درد کمر سے نجات دلاتا ہے۔
طبی تراکیب
کسی بھی مرض یا درد سے نجات کا بہترین طریقہ کسی ماہر معالج سے مل کر اپنی دوا، غذا اور روز مرہ معمولات ترتیب دینا ہے۔ تاہم عوام الناس کی سہولت اور فائدے کے تحت چند آسان گھریلو طبی تراکیب یہا ں دی جارہی ہیں تاکہ قارئین وقتی طور پر کمر درد کا ازالہ کر سکیں۔
جب کمر درد یورک ایسڈ کی زیادتی کے باعث وقوع پزیر ہوتو معجونِ فلاسفہ، اطریفل صغیر اور معجونِ سورنجاں میں سے کوئی ایک نصف چمچ صبح و شام نہار منہ عرقِ بادیاں آدھے کپ کے ساتھ استعمال کریں۔ اگر کمر درد قبض کی وجہ سے لاحق ہوا ہو تو گلقند 5 تولے نیم گرم دودھ میں ملا کر متواتر تین روز استعمال کرنے سے ہی درد سے چھٹکارا میسر آئے گا۔ اسی طرح درد کمر کے حملہ آور ہونے کی دیگر وجوہات کا بیان کردہ اصولِ علاج سے تدارک کر کے آپ اس موذی اور تکلیف دہ درد سے جان چھڑانے میں کام یاب ہو سکتے ہیں۔
عموی طور پر کمر کو مضبوط کرنے کے لیے کمر کس25گرام گوند کتیرا 50گرام ، مغز بادام 100 گرام، چنے سیاہ بھنے ہوئے 200 گرام اور شکر سرخ 250 گرام سفوف بنا کر کچھ عرصہ 20 گرام روز مرہ کا معمول بنا لیں۔ نیم بریاں انڈے پر آدھی چمچی سونٹھ ڈال کر استعمال کرنا بھی کمر درد سے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے اور اعصاب کی کمزوری سے بھی بچاتا ہے۔
پرہیز و غذا
گوشت، چاول، چکنائیاں، بیگن، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، فاسٹ فوڈز، دال مسور، دال ماش، مکئی، مٹر، لوبیا، ساگ بادی، ترش، ثقیل اور نفاخ غذاؤںسے مکمل طور پر دور رہیں۔ ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے مسائل پیدا ہو جانے کی صورت میں ٹوٹکوں اور سنی سنائی طبی تراکیب پہ وقت ضائع کیے بغیر کسی ماہر معالج سے رجوع کریں۔
وقتی طور پر درد دور کرنے والی ادویات کے غیر ضروری استعمال سے مقدور بھر بچنے کی کوشش کریںکیونکہ پین کلرز وقتی افاقہ تو دیتی ہیں لیکن امراض معدہ سمیت مبینہ طور پرگردے اور جگر ناکارہ کرنے کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
مہروں میں خرابی واقع ہونے سے پیدا ہونے والے درد کمر سے نجات پانے کا واحد حل مینول تھراپی ہے۔ ایک ماہر تھراپسٹ خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر انگلیوں اور انگوٹھے سے مہرو ں کو بہ آسانی ایڈجسٹ کر دیتا ہے۔ علاوہ ازیں کمر درد سے مستقل محفوظ رہنے کے لیے کمر اور کمر کے پٹھوں کو مضبوطی فراہم کرنے والی خوراک اور ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔ مقوی اعصاب غذاؤں کا مناسب استعمال اور خوراک استعمال کرتے وقت بادی و ترش اجزاء سے احتیاط بھی کمر درد سمیت اعصابی و عضلاتی مسائل محفوظ رکھتی ہے۔
روز مرہ معمولات میں اپنی نشست اور کمر کے درمیاں زیادہ فاصلہ نہ رکھیں۔ زیادہ دیر بیٹھنے کی صورت میںہارڈ چیئر استعمال کریں۔ درد کی حالت میں نرم بستر کی بجائے ہارڈ بیڈ یا فرش پہ سوئیں۔ درد کے دوران وزن اٹھانے، سیڑھیاں چڑھنے، کمر جھکا کر کام کرنے اور وظیفہ زوجیت کی ادائیگی سے باز رہیں۔ روزانہ نہار منہ کمر کے اعصاب کی ورزشیں لازمی کریں۔ کمر درد سے مستقل بچاؤ کے لیے ریڑ ھ کی ہڈی کو مضبوط کرنے والے یوگا آسن اپنانا بے حد مفید ثابت ہوتے ہیں۔