کراچی نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
مقتول گڈاپ ٹاؤن میں بہروگوٹھ کا رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے مالی تھا
سرجانی ٹاؤن ناردرن بائی پاس زیرو پوائنٹ کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے موٹرسائیکل پر سوار 7بچوں کا باپ جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن تھانے کےعلاقے ناردرن بائی پاس پر واقع الغفور سوسائیٹی زیرو پوائنٹ کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہوگیا، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مقتول کی لاش قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دی گئی جہاں مقتول کی شناخت 45 سالہ نور احمد ولد اسماعیل کے نام سے کی گئی۔
مقتول گڈاپ ٹاؤن میں بہروگوٹھ کا رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے مالی تھا جوکہ سرجانی ٹاؤن میں واقع نجی رہائشی اپارٹمنٹ میں ملازمت کرتا تھا، مقتول پانچ بیٹوں اور 2بیٹیوں کا باپ تھا۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن شوکت اعوان نے بتایا کہ مقتول کو ایک گولی کمر پر لگی اور سینے سے پار ہوگئی، مقتول مذکورہ راستے سے معمول کے مطابق گزرتا تھا۔ شبہ ہے کہ مقتول کو نامعلوم مسلح ملزمان نے تعاقب کرنے کے بعد 8 سے 10 فٹ کے فاصلے سے چلتی موٹر سائیکل پر ٹارگٹ کرکے پیچھے سے فائرنگ کرکے قتل کیا، پولیس کو جائے وقوع سے 30بور پستول کا ایک خول ملا ہے۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ مقتول سے کوئی چیز چھینی نہیں گئی ہے جبکہ مقتول کا موبائل، موٹر سائیکل اور دیگرسامان موجود ہے۔ پولیس نے واقعاتی شواہد اکٹھا کرکے ذاتی دشمنی، ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر پہلوؤں پر تفتیش شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب، مقتول کے بھائی محمد حنیف اور کزن نے واقع کو ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔
مقتول کے اہلخانہ کا کہنا ہے ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ناردرن بائی پاس اور سرجانی ٹاؤن میں روز ڈکیتی کی وارداتیں ہوتی ہیں لیکن پولیس کچھ نہیں کرتی، ہم گھر سے موبائل فون اور نقدی بھی لیکر نکلتے ہوئے گھبراتے ہیں، ہم سے بھی ڈکیتوں نے لوٹ مار کی ہے اور وہ ڈکیتوں کو کہتے ہیں کہ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ لے لوں لیکن ہمارے جان بخش دو۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے، اگر روزگار پر نہیں جاتے ہیں ان کے بچے بھوکے سوتے ہیں، سندھ حکومت اور ارباب اختیار سے مطالبہ ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور واقعے میں ملوث ملزمان کو فل الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن تھانے کےعلاقے ناردرن بائی پاس پر واقع الغفور سوسائیٹی زیرو پوائنٹ کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہوگیا، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مقتول کی لاش قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دی گئی جہاں مقتول کی شناخت 45 سالہ نور احمد ولد اسماعیل کے نام سے کی گئی۔
مقتول گڈاپ ٹاؤن میں بہروگوٹھ کا رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے مالی تھا جوکہ سرجانی ٹاؤن میں واقع نجی رہائشی اپارٹمنٹ میں ملازمت کرتا تھا، مقتول پانچ بیٹوں اور 2بیٹیوں کا باپ تھا۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن شوکت اعوان نے بتایا کہ مقتول کو ایک گولی کمر پر لگی اور سینے سے پار ہوگئی، مقتول مذکورہ راستے سے معمول کے مطابق گزرتا تھا۔ شبہ ہے کہ مقتول کو نامعلوم مسلح ملزمان نے تعاقب کرنے کے بعد 8 سے 10 فٹ کے فاصلے سے چلتی موٹر سائیکل پر ٹارگٹ کرکے پیچھے سے فائرنگ کرکے قتل کیا، پولیس کو جائے وقوع سے 30بور پستول کا ایک خول ملا ہے۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ مقتول سے کوئی چیز چھینی نہیں گئی ہے جبکہ مقتول کا موبائل، موٹر سائیکل اور دیگرسامان موجود ہے۔ پولیس نے واقعاتی شواہد اکٹھا کرکے ذاتی دشمنی، ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر پہلوؤں پر تفتیش شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب، مقتول کے بھائی محمد حنیف اور کزن نے واقع کو ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔
مقتول کے اہلخانہ کا کہنا ہے ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ناردرن بائی پاس اور سرجانی ٹاؤن میں روز ڈکیتی کی وارداتیں ہوتی ہیں لیکن پولیس کچھ نہیں کرتی، ہم گھر سے موبائل فون اور نقدی بھی لیکر نکلتے ہوئے گھبراتے ہیں، ہم سے بھی ڈکیتوں نے لوٹ مار کی ہے اور وہ ڈکیتوں کو کہتے ہیں کہ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ لے لوں لیکن ہمارے جان بخش دو۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے، اگر روزگار پر نہیں جاتے ہیں ان کے بچے بھوکے سوتے ہیں، سندھ حکومت اور ارباب اختیار سے مطالبہ ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور واقعے میں ملوث ملزمان کو فل الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔