این ایچ اے کی جانب سے ٹول پلازوں کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو نوازنے کا انکشاف

امیدوارو ں کو ٹھیکے کے لئے 60 نمبر حاصل کرنے کا معیار استعمال کیا گیا، جس کا ذکر اشتہار میں نہیں کیا گیا تھا۔

سول جج اسلام آبادنے ٹھیکوں کیخلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔ فوٹو: فائل

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے من پسند افرادکو نوازنے کیلیے ملک کے مختلف علاقوںکے11 ٹول پلازوںکاٹھیکہ دیتے ہوئے انوکھا طریقہ استعمال کرنیکا انکشاف ہواہے۔

ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کی تحقیقات میں ظاہر ہواہے کہ این ایچ اے کی بیوروکریسی نے نئی پارٹیو کومقابلے سے نکالنے کے لئے نمبروں کا طریقہ کاراستعمال کیا۔ حیران کن طور پراس طریقہ کار کا ذکر این ایچ اے کے اشتہار میں نہیں کیاگیا تھا اوراس کا مقصد اپنے پسندیدہ افراد کو 11 ٹول پلازوں کا ٹھیکہ دینا تھا۔ این ایچ اے کے ان ہتھکنڈوں کا انکشاف اس وقت ہواجب مقابلے میں حصہ لینے والی ایک متاثرہ کمپنی ملک ٹریڈرز اینڈ کنٹریکٹرز نے سول جج اسلام آباد کی عدالت میں ایک پیٹیشن دائرکی۔ پیٹیشن میں کہاگیا تھاکہ این ایچ اے نے مختلف شاہراہوں پر قائم11ٹول پلازوں کا ٹھیکہ دینے کے لئے اشتہار جاری کیا۔ ان ٹول پلازوں میں پنڈی کوہاٹ روڈ پرقطبال ٹول پلازہ، اقبال شہید، ہارو ، سنگجانی ، جہلم، مندرہ،ت یرراکی، خان بیلہ، ہڑپہ، جی ٹی روڈ پر چناب ٹول پلازہ اور این75 پر ایک ٹول پلازہ شامل ہیں۔


پٹیشن کے مطابق این ایچ اے نے اشتہار کسی قومی اخبارکے بجائے آزادکشمیرکے ایک اخبارمیںدیا حالانکہ ایک بھی ٹول پلازہ آزاد کشمیر میں نہیں تھا ۔ اشتہارمیں این ایچ اے نے شرائط میں لکھا کہ کیٹگری 3 سے 5 کی حامل کمپنیاں جولائی 2014 سے جولائی2016 تک دوسال کے ٹھیکے کی اس بولی میں حصہ لے سکتی ہیں۔ پٹیشنرکاکہنا تھا کہ اس اشتہارکے جواب میں انھوں نے بھی قطبال ٹول پلازہ کے لئے بولی میں حصہ لیا۔ اسی دوران انھیں علم ہواکہ این ایچ اے نے بولی جیتنے کے لئے100 میں سے60 نمبر حاصل کرنے کا ایک خفیہ اورغیر منطقی معیار مقرر کیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایسے معیار کا ذکر اشتہار میں نہیں کیا گیا تھا۔ حیران کن طور پران 100 نمبروں میں 45 نمبرزان کمپنیوں کے لئے تھے جو اس سے قبل بھی ٹول پلازے چلارہی تھیں اور ان کی مالی حیثیت بہت مضبوط تھی۔

اس غیرمنطقی معیارکے مطابق پرانی کمپنیوں کو صرف 15 نمبر حاصل کرنے تھے اور نئی کمپنیوں کو 60 نمبر جوکہ ان کے لئے ناممکن تھا۔ انھوں نے عدالت سے درخواست کی این ایچ اے کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور یقینی بنایاجائے کہ ٹھیکے دینے کاعمل شفاف طریقے سے انجام کو پہنچے ۔درخواست کی سماعت کے بعدسول جج اسلام آبادمحمدعدنان جمالی نے10جون کوکوہاٹ پنڈی روڈ پرقطبال پلازہ کیلیے بولی کے عمل کیخلاف حکم امتناع جاری کردیا اور چیئرمین این ایچ اے،ممبرفنانس اورجنرل منیجر آپریشنزسمیت تمام متعلقہ افرادکونوٹس جاری کردیا ۔ ایکسپریس کی کئی کوششوں کے باوجودمعاملے پر بات کرنے کیلیے چیئرمین این ایچ اے یاجنرل منیجرآپریشنزاین ایچ اے دستیاب نہ ہوسکے۔
Load Next Story