کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ خودکش بمبار کی شناخت
شناخت سہیل خان کے نام سے ہوئی جو پنجگور کا رہائشی تھا، ویڈیو وائرل، حملے کے وقت موجود دیگر ملزمان فرار
بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی کے قریب ہونا والا دھماکا خود کش تھا، مارے گئے دو میں سے ایک دہشت گرد کی شناخت ہوگئی جو پنجگور کا رہائشی تھا۔
کراچی کے علاقے لانڈھی میں غیرملکیوں کی گاڑی پرحملے کی رپورٹ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مرتب کرلی۔ رپورٹ کے مطابق حملے کی جگہ سے خودکش بمبار کا سر اور ٹانگیں ملی ہیں۔ دوسرا حملہ آور پولیس اور سکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے مارا گیا۔ فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دہشت گرد سے ایک بیگ برآمد ہوا۔ بیگ میں4 دستی بم ، 3 رافئل گرنیڈ ،3 میگزین ، پانی اور پیٹرول کی ایک ایک بوتل برآمد ہوئی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد کی جیکٹ سے ایک دستی بم برآمد ہوا جبکہ ایک دستی بم مارے گئے دہشت گرد کے ہاتھ میں موجود تھا۔ دہشت گرد کی ایس ایم جی پر ایک لانچر لگا ہوا تھا اور ایک رائفل گرنیڈ لانچر میں موجود تھا۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں سے مجموعی طور پر6 دستی بم اور 4 لانچر گرنیڈ برآمد ہوئے جبکہ بال بئیرنگ کا ایک ڈبہ بھی موجود تھا۔ تمام دستی بموں اور لانچر گرنیڈ کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
ایک دہشت گرد کی شناخت، حملہ آور پنجگور کا رہائشی تھا
حملے میں مارے گئے دو میں سے ایک دہشت گرد کی شناخت سہیل خان کے نام سے ہوئی، مرنے والا دہشت گرد پنجگور کا رہائشی تھا جس نے آخری بار اپنے موبائل سے کورنگی روڈ قیوم آباد چورنگی سے اپنے ساتھی کو بتانے کے لیے فون کیا تھا کہ میں کورنگی روڈ پر موجود ہوں جس سے احکامات ملنے کے بعد اس نے غیر ملکیوں کی وین کا تعاقب کیا۔
موقع ملتے ہی مانسہرہ کالونی کے علاقے میں اسپیڈ بریکر پر جیسے ہی غیر ملکیوں کی گاڑی آہستہ ہوئی دہشت گردوں نے حملہ کردیا واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے دہشت گردوں نے تعاقب کے بعد حملہ کیا پولیس اور غیر ملکیوں کی سیکیورٹی پر مامور جوانوں نے فائرنگ کرکے ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا جبکہ دوسرے دہشت گرد نے خود کو دھماکے کے بعد اڑا لیا۔
اس حملے کے بعد پولیس اور حساس اداروں نے غیر ملکیوں کو باحفاظت طور پر وین سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچایا جبکہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے ایک بیگ بھی ملا ہے جس میں 3 رائفل ، 6 دستی بم ، پیٹرول کی بوتلیں ، ایک بڑی پانی کی بوتل ، ایک لانچر بھی ملا ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے تمام چیزوں کو ناکارہ بنادیا، تمام آلات شرافی گوٹھ پولیس کے حوالے کردیئے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے مرنے والے دہشت گردوں کے دیگر ساتھی بھی موجود تھے جو جائے وقوع سے فرار ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ دہشت گردوں کو اس بات کا علم تھا غیر ملکیوں کا روٹس زمزمہ سے ہوتے ہوئے کورنگی روڈ سے گزرتا ہے جس پر ان کے ساتھیوں نے مکمل ریکی کی ہوئی تھی۔
خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج
لانڈھی کی مانسہرہ کالونی میں جاپانی باشندوں کی ہائی ایس وین پر خودکش دھماکے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک پر ٹریفک رواں دواں ہے اور خودکش بمبار سڑک کنارے فٹ پاتھ پر گاڑی کے انتظار میں کھڑا ہوا ہے اور جاپانی باشندوں کی ہائی ایس وین آتی ہے اور سڑک پر بنے ہوئے اسپیڈ بریکر پر اس کی رفتار آہستہ ہوتی ہے، اسی دوران وہاں پر موجود خودکش بمبار وین کے قریب آتا ہے اور اس کے بعد دھماکا ہوتا ہے اور شعلہ بھڑکتے ہوئے دکھائی دیتا ہے۔
دھماکے کے بعد ہائی ایس وین کے عقب میں ایک سفید رنگ کی فارچونر گاڑی اور سفید رنگ کی ویگو گاڑی میں سیکیورٹی گارڈ بھی دیکھائی دیے اور ان کی جانب اور موقع پر پہنچنے والی شرافی گوٹھ تھانے کی پولیس پارٹی کی جانب سے خودکش بمبار کے دوسرے ساتھی کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوتا ہے جس میں دہشت گرد مارا گیا۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ ہائی ایس وین میں 5 جاپانی باشندے اور ایک ڈرائیور سوار تھا جبکہ عقب میں موجود سفید رنگ کی فارچونر گاڑی میں ان کا ایک افسر سوار تھا اور اس کے ساتھ سفید رنگ کی ویگو گاڑی میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ سوار تھے جبکہ جاپانی باشندے کلفٹن زمزمہ میں اپنی رہائش گاہ سے ایکسپورٹ پروسسنگ زون جا رہے تھے ۔
پولیس کو جائے وقوع سے ہلمٹ اور ایک موٹر سائیکل ملی ہے جو کورنگی ٹاؤن کے رہائشی کے نام بتائی جاتی ہے اور اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
کراچی کے علاقے لانڈھی میں غیرملکیوں کی گاڑی پرحملے کی رپورٹ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مرتب کرلی۔ رپورٹ کے مطابق حملے کی جگہ سے خودکش بمبار کا سر اور ٹانگیں ملی ہیں۔ دوسرا حملہ آور پولیس اور سکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے مارا گیا۔ فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دہشت گرد سے ایک بیگ برآمد ہوا۔ بیگ میں4 دستی بم ، 3 رافئل گرنیڈ ،3 میگزین ، پانی اور پیٹرول کی ایک ایک بوتل برآمد ہوئی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد کی جیکٹ سے ایک دستی بم برآمد ہوا جبکہ ایک دستی بم مارے گئے دہشت گرد کے ہاتھ میں موجود تھا۔ دہشت گرد کی ایس ایم جی پر ایک لانچر لگا ہوا تھا اور ایک رائفل گرنیڈ لانچر میں موجود تھا۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں سے مجموعی طور پر6 دستی بم اور 4 لانچر گرنیڈ برآمد ہوئے جبکہ بال بئیرنگ کا ایک ڈبہ بھی موجود تھا۔ تمام دستی بموں اور لانچر گرنیڈ کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
ایک دہشت گرد کی شناخت، حملہ آور پنجگور کا رہائشی تھا
حملے میں مارے گئے دو میں سے ایک دہشت گرد کی شناخت سہیل خان کے نام سے ہوئی، مرنے والا دہشت گرد پنجگور کا رہائشی تھا جس نے آخری بار اپنے موبائل سے کورنگی روڈ قیوم آباد چورنگی سے اپنے ساتھی کو بتانے کے لیے فون کیا تھا کہ میں کورنگی روڈ پر موجود ہوں جس سے احکامات ملنے کے بعد اس نے غیر ملکیوں کی وین کا تعاقب کیا۔
موقع ملتے ہی مانسہرہ کالونی کے علاقے میں اسپیڈ بریکر پر جیسے ہی غیر ملکیوں کی گاڑی آہستہ ہوئی دہشت گردوں نے حملہ کردیا واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے دہشت گردوں نے تعاقب کے بعد حملہ کیا پولیس اور غیر ملکیوں کی سیکیورٹی پر مامور جوانوں نے فائرنگ کرکے ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا جبکہ دوسرے دہشت گرد نے خود کو دھماکے کے بعد اڑا لیا۔
اس حملے کے بعد پولیس اور حساس اداروں نے غیر ملکیوں کو باحفاظت طور پر وین سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچایا جبکہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے ایک بیگ بھی ملا ہے جس میں 3 رائفل ، 6 دستی بم ، پیٹرول کی بوتلیں ، ایک بڑی پانی کی بوتل ، ایک لانچر بھی ملا ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے تمام چیزوں کو ناکارہ بنادیا، تمام آلات شرافی گوٹھ پولیس کے حوالے کردیئے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے مرنے والے دہشت گردوں کے دیگر ساتھی بھی موجود تھے جو جائے وقوع سے فرار ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ دہشت گردوں کو اس بات کا علم تھا غیر ملکیوں کا روٹس زمزمہ سے ہوتے ہوئے کورنگی روڈ سے گزرتا ہے جس پر ان کے ساتھیوں نے مکمل ریکی کی ہوئی تھی۔
خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج
لانڈھی کی مانسہرہ کالونی میں جاپانی باشندوں کی ہائی ایس وین پر خودکش دھماکے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک پر ٹریفک رواں دواں ہے اور خودکش بمبار سڑک کنارے فٹ پاتھ پر گاڑی کے انتظار میں کھڑا ہوا ہے اور جاپانی باشندوں کی ہائی ایس وین آتی ہے اور سڑک پر بنے ہوئے اسپیڈ بریکر پر اس کی رفتار آہستہ ہوتی ہے، اسی دوران وہاں پر موجود خودکش بمبار وین کے قریب آتا ہے اور اس کے بعد دھماکا ہوتا ہے اور شعلہ بھڑکتے ہوئے دکھائی دیتا ہے۔
دھماکے کے بعد ہائی ایس وین کے عقب میں ایک سفید رنگ کی فارچونر گاڑی اور سفید رنگ کی ویگو گاڑی میں سیکیورٹی گارڈ بھی دیکھائی دیے اور ان کی جانب اور موقع پر پہنچنے والی شرافی گوٹھ تھانے کی پولیس پارٹی کی جانب سے خودکش بمبار کے دوسرے ساتھی کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوتا ہے جس میں دہشت گرد مارا گیا۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ ہائی ایس وین میں 5 جاپانی باشندے اور ایک ڈرائیور سوار تھا جبکہ عقب میں موجود سفید رنگ کی فارچونر گاڑی میں ان کا ایک افسر سوار تھا اور اس کے ساتھ سفید رنگ کی ویگو گاڑی میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ سوار تھے جبکہ جاپانی باشندے کلفٹن زمزمہ میں اپنی رہائش گاہ سے ایکسپورٹ پروسسنگ زون جا رہے تھے ۔
پولیس کو جائے وقوع سے ہلمٹ اور ایک موٹر سائیکل ملی ہے جو کورنگی ٹاؤن کے رہائشی کے نام بتائی جاتی ہے اور اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔