ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
مذکورہ رہائشی وتجارتی پروجیکٹس کے بلڈرز اور ہاﺅسنگ سوسائٹیز نے آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز ادا نہیں کیے تھے
لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے نادہندہ رہائشی وتجارتی پروجیکٹس اور ہاﺅسنگ سوسائٹیز کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ڈیڑھ ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر محیط 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیز اور پرائیوٹ پروجیکٹس کے ڈیولپمنٹ پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات لیاری نے اپنی اسکیم43 ہلکانی ٹاﺅن شپ میں آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز کی عدم ادائیگی پر25 نادہندہ سوسائٹیز اور رہائشی وتجارتی پروجیکٹس جو تقریبا ڈیڑھ ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر موجود ہیں ان تمام کےمجوزہ لے آﺅٹ پلان اورڈیولپمنٹ پرمٹ منسوخ کردیے ہیں۔
ان سوسائٹیز اور رہائشی و تجارتی پروجیکٹس میں 20 سے زائد رقبے پر موجود گلشن امیر،79 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم ناز ٹاﺅن،15 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم گلشن زینت،28 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم ٹپال انرجی،7 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم المدینہ ٹاﺅن،28 ایکڑسے زائد رقبے پر قائم گلشن نورین شامل ہیں۔
62 ایکڑ رقبے پر قائم گلشن بدر،235 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم سلطانہ آباد کوآپریٹو ہاﺅسنگ سوسائٹی،75 ایکڑ رقبے پر قائم ناردرن اسٹار،40 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم البیرونی ٹاﺅن،76 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم سلطانہ آباد کوآپریٹو ہاﺅسنگ سوسائٹی لمیٹڈ کا پرمٹ بھی منسوخ کیا گیا ہے۔
ان کے علاوہ 40 ایکڑرقبے پر قائم احسن سٹی،60 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم جہان آباد ٹاﺅن شپ،17 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم گلشن عمران،102 ایکڑسے زائد رقبے پر قائم مہران سٹی،77 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم اے ون سٹی،40 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم گلشن توحید،20 ایکڑرقبے پر قائم منور کنسٹرکشن کمپنی کی اراضی شامل ہیں۔
14 ایکڑ سے زائد رقبے پر موجودسلمان شاکر کی اراضی،25 ایکڑ،12 ایکر،16 ایکڑ اور4 ایکڑ کے ٹکڑوں پر موجود علی ڈریم سٹی،28 ایکڑ پر قائم کنال ویو فیزII،اے ایس ایف کے 14،14 ایکڑ کے پانچ لے آﺅٹ،14 ایکڑ سے زائدرقبے کا محمد شاہد بلڈر کا لے آﺅٹ اور 91 ایکڑ رقبے کا سیدین ایسوسی ایٹس کا ڈیولپمنٹ پلان منسوخ کیا گیا ہے۔
ان کے علاوہ دیہہ جام چاکرو میں موجود اے ایس ایف کا 50 اور 39 ایکڑ کا مجوزہ لے آﺅٹ پلان،سید عمار الدین کا پیٹرول کا ایک ایکڑ رقبے کا پروپوز لے آﺅٹ پلان،13 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم الصفاگارڈن،30 ایکڑ پر قائم الزینب کا مجوزہ لے آﺅٹ پلان اور انعام اللہ نامی شخص کا 2 ایکڑ کا مجوزہ لے آﺅٹ پلان اور ڈیولپمنٹ پرمنٹ منسوخ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد بار مذکورہ رہائشی وتجارتی پروجیکٹس کے بلڈرز اور ہاﺅسنگ سوسائٹیز کو آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز کی ادائیگی کیلیے نوٹسز جاری کیے گئے تھے تاہم ادارے کو طے شدہ معاہدے کے تحت ادائیگیاں نہیں کی گئیں جس کی بنیاد پر ایل ڈی اے نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے مذکورہ تمام سوسائٹیز اور پروجیکٹس کا مجوزہ لے آﺅٹ اور ڈیولپمنٹ پرمٹ منسوخ کردیا ہے۔
دریں اثنا اس سلسلے میں ایل ڈی اے نے مذکورہ سوسائٹیز اور پروجیکٹس میں انہدامی کارروائی کا بھی فیصلہ کرلیا ہے اور منسوخ شدہ پروجیکٹس کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے وہاں انہدامی کارروائی کا بھی آغاز کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات لیاری نے اپنی اسکیم43 ہلکانی ٹاﺅن شپ میں آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز کی عدم ادائیگی پر25 نادہندہ سوسائٹیز اور رہائشی وتجارتی پروجیکٹس جو تقریبا ڈیڑھ ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر موجود ہیں ان تمام کےمجوزہ لے آﺅٹ پلان اورڈیولپمنٹ پرمٹ منسوخ کردیے ہیں۔
ان سوسائٹیز اور رہائشی و تجارتی پروجیکٹس میں 20 سے زائد رقبے پر موجود گلشن امیر،79 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم ناز ٹاﺅن،15 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم گلشن زینت،28 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم ٹپال انرجی،7 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم المدینہ ٹاﺅن،28 ایکڑسے زائد رقبے پر قائم گلشن نورین شامل ہیں۔
62 ایکڑ رقبے پر قائم گلشن بدر،235 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم سلطانہ آباد کوآپریٹو ہاﺅسنگ سوسائٹی،75 ایکڑ رقبے پر قائم ناردرن اسٹار،40 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم البیرونی ٹاﺅن،76 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم سلطانہ آباد کوآپریٹو ہاﺅسنگ سوسائٹی لمیٹڈ کا پرمٹ بھی منسوخ کیا گیا ہے۔
ان کے علاوہ 40 ایکڑرقبے پر قائم احسن سٹی،60 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم جہان آباد ٹاﺅن شپ،17 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم گلشن عمران،102 ایکڑسے زائد رقبے پر قائم مہران سٹی،77 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم اے ون سٹی،40 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم گلشن توحید،20 ایکڑرقبے پر قائم منور کنسٹرکشن کمپنی کی اراضی شامل ہیں۔
14 ایکڑ سے زائد رقبے پر موجودسلمان شاکر کی اراضی،25 ایکڑ،12 ایکر،16 ایکڑ اور4 ایکڑ کے ٹکڑوں پر موجود علی ڈریم سٹی،28 ایکڑ پر قائم کنال ویو فیزII،اے ایس ایف کے 14،14 ایکڑ کے پانچ لے آﺅٹ،14 ایکڑ سے زائدرقبے کا محمد شاہد بلڈر کا لے آﺅٹ اور 91 ایکڑ رقبے کا سیدین ایسوسی ایٹس کا ڈیولپمنٹ پلان منسوخ کیا گیا ہے۔
ان کے علاوہ دیہہ جام چاکرو میں موجود اے ایس ایف کا 50 اور 39 ایکڑ کا مجوزہ لے آﺅٹ پلان،سید عمار الدین کا پیٹرول کا ایک ایکڑ رقبے کا پروپوز لے آﺅٹ پلان،13 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم الصفاگارڈن،30 ایکڑ پر قائم الزینب کا مجوزہ لے آﺅٹ پلان اور انعام اللہ نامی شخص کا 2 ایکڑ کا مجوزہ لے آﺅٹ پلان اور ڈیولپمنٹ پرمنٹ منسوخ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد بار مذکورہ رہائشی وتجارتی پروجیکٹس کے بلڈرز اور ہاﺅسنگ سوسائٹیز کو آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز کی ادائیگی کیلیے نوٹسز جاری کیے گئے تھے تاہم ادارے کو طے شدہ معاہدے کے تحت ادائیگیاں نہیں کی گئیں جس کی بنیاد پر ایل ڈی اے نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے مذکورہ تمام سوسائٹیز اور پروجیکٹس کا مجوزہ لے آﺅٹ اور ڈیولپمنٹ پرمٹ منسوخ کردیا ہے۔
دریں اثنا اس سلسلے میں ایل ڈی اے نے مذکورہ سوسائٹیز اور پروجیکٹس میں انہدامی کارروائی کا بھی فیصلہ کرلیا ہے اور منسوخ شدہ پروجیکٹس کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے وہاں انہدامی کارروائی کا بھی آغاز کیا جائے گا۔