- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی نے بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم
- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
نورفوک: برطانیہ میں بھیڑوں کو آپس میں لڑنے سے بچانے کیلئے ایک انوکھا طریقہ کافی مقبول ہورہا ہے جس میں باڈی اسپرے کا استعمال کیا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلینڈ میں بھیڑوں کو پالنے والی ایک کسان خاتون نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی بھیڑوں کی آپسی جارحیت کو روکنے کے لیے ایک حیران کن حل تلاش کیا ہے، Axe باڈی اسپرے۔
سیم برائس نامی خاتون نے کہا کہ فیس بک پر کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں باڈی اسپرے کے اس افریقی ورژن کے بارے میں بتایا تھا جسے برطانیہ اور دیگر ممالک میں Lynx کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ باڈی اسپرے دراصل بھیڑوں کے ہارمونز کو ’مخفی‘ کرتا ہے جس کی وجہ سے بھیڑیں ایک دوسرے کے خلاف جارحانہ انداز نہیں اپناتیں۔ سیم نے میڈیا کو بتایا کہ جب سے انہوں نے جانوروں پر یہ تیز خوشبو والا باڈی اسپرے کا استعمال شروع کیا ہے، ان میں کوئی لڑائی نہیں ہورہی۔ بھیڑوں کو پرسکون رکھنے کے لیے باڈی اسپرے کا استعمال اب ایک ٹرینڈ بنتا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم میں سے بہت سے ایسے ہیں جو پورے ملک میں یہ کام کر رہے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ اب دنیا میں بھی اس کا رواج آرہا ہے۔
دوسری جانب دیگر کچھ ساتھی کسانوں نے بھی سیم برائس کی تصدیق کی۔ کیٹلین کینکنز نامی ایک اور خاتون نے کہا کہ وہ اسی باڈی اسپرے کے ذریعے مادہ بھیڑوں کو لاوارث میمنوں کو گود لینے پر بھی رضامند کرلیتی ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔