بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
Axe باڈی اسپرے کے افریقی ورژن کو برطانیہ اور دیگر ممالک میں Lynx کے نام سے جانا جاتا ہے
برطانیہ میں بھیڑوں کو آپس میں لڑنے سے بچانے کیلئے ایک انوکھا طریقہ کافی مقبول ہورہا ہے جس میں باڈی اسپرے کا استعمال کیا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلینڈ میں بھیڑوں کو پالنے والی ایک کسان خاتون نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی بھیڑوں کی آپسی جارحیت کو روکنے کے لیے ایک حیران کن حل تلاش کیا ہے، Axe باڈی اسپرے۔
سیم برائس نامی خاتون نے کہا کہ فیس بک پر کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں باڈی اسپرے کے اس افریقی ورژن کے بارے میں بتایا تھا جسے برطانیہ اور دیگر ممالک میں Lynx کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ باڈی اسپرے دراصل بھیڑوں کے ہارمونز کو 'مخفی' کرتا ہے جس کی وجہ سے بھیڑیں ایک دوسرے کے خلاف جارحانہ انداز نہیں اپناتیں۔ سیم نے میڈیا کو بتایا کہ جب سے انہوں نے جانوروں پر یہ تیز خوشبو والا باڈی اسپرے کا استعمال شروع کیا ہے، ان میں کوئی لڑائی نہیں ہورہی۔ بھیڑوں کو پرسکون رکھنے کے لیے باڈی اسپرے کا استعمال اب ایک ٹرینڈ بنتا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم میں سے بہت سے ایسے ہیں جو پورے ملک میں یہ کام کر رہے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ اب دنیا میں بھی اس کا رواج آرہا ہے۔
دوسری جانب دیگر کچھ ساتھی کسانوں نے بھی سیم برائس کی تصدیق کی۔ کیٹلین کینکنز نامی ایک اور خاتون نے کہا کہ وہ اسی باڈی اسپرے کے ذریعے مادہ بھیڑوں کو لاوارث میمنوں کو گود لینے پر بھی رضامند کرلیتی ہیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلینڈ میں بھیڑوں کو پالنے والی ایک کسان خاتون نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی بھیڑوں کی آپسی جارحیت کو روکنے کے لیے ایک حیران کن حل تلاش کیا ہے، Axe باڈی اسپرے۔
سیم برائس نامی خاتون نے کہا کہ فیس بک پر کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں باڈی اسپرے کے اس افریقی ورژن کے بارے میں بتایا تھا جسے برطانیہ اور دیگر ممالک میں Lynx کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ باڈی اسپرے دراصل بھیڑوں کے ہارمونز کو 'مخفی' کرتا ہے جس کی وجہ سے بھیڑیں ایک دوسرے کے خلاف جارحانہ انداز نہیں اپناتیں۔ سیم نے میڈیا کو بتایا کہ جب سے انہوں نے جانوروں پر یہ تیز خوشبو والا باڈی اسپرے کا استعمال شروع کیا ہے، ان میں کوئی لڑائی نہیں ہورہی۔ بھیڑوں کو پرسکون رکھنے کے لیے باڈی اسپرے کا استعمال اب ایک ٹرینڈ بنتا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم میں سے بہت سے ایسے ہیں جو پورے ملک میں یہ کام کر رہے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ اب دنیا میں بھی اس کا رواج آرہا ہے۔
دوسری جانب دیگر کچھ ساتھی کسانوں نے بھی سیم برائس کی تصدیق کی۔ کیٹلین کینکنز نامی ایک اور خاتون نے کہا کہ وہ اسی باڈی اسپرے کے ذریعے مادہ بھیڑوں کو لاوارث میمنوں کو گود لینے پر بھی رضامند کرلیتی ہیں ۔