پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
عثمان، عرفان اور ابرار پہلی بار صلاحیتوں کا اظہار کرنے کا موقع پانے کے منتظر، عامر ایک بار پھر دھاک بٹھانے کے خواہاں
پاکستان کے نئے اور پرانے استاد کیویز کو سبق پڑھانے کیلیے بے چین ہیں جب کہ دوسرا ٹی 20 میچ آج راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔
نیوزی لینڈ سے ہوم ٹی20سیریز کو رواں سال جون میں امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ورلڈکپ کی تیاریوں کیلیے اہم سمجھا جارہا ہے،اسکواڈ پر اہم فیصلوں کے بعد انگلینڈ اور آئرلینڈ میں زیادہ تبدیلیوں کا موقع نہیں ہوگا، اسی کے پیش نظر پاکستان نے راولپنڈی میں پہلے میچ کیلیے نیا کمبی نیشن آزمانے کا فیصلہ کیا مگر بارش کی بار بار مداخلت کی وجہ سے صرف 2گیندوں کا کھیل ہی ممکن ہوسکا، عثمان خان، عرفان نیازی اور ابراراحمد ڈیبیو پر صلاحیتوں کا اظہار کرنے کے منتظر ہی رہے۔
آج شیڈول دوسرے ٹی 20 میں میزبان ٹیم کی کوشش ہوگی کہ نوآموز کیویز کو تختہ مشق بناتے ہوئے ہوم ورک مکمل کرلے،پہلے مقابلے میں کمبی نیشن کی آزمائش ہی نہیں ہوسکی، اس لیے پلیئنگ الیون کو برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
دورہ نیوزی لینڈ میں صائم ایوب کو محمد رضوان کے ہمراہ اوپننگ کیلیے بھیجا گیا مگر وہ کامیاب نہیں رہے، ایچ بی ایل پی ایس ایل 9 میں انھوں نے پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم کے ساتھ چند اچھی شراکتیں قائم کیں،صائم کی جگہ بنانے کیلیے محمد رضوان کو تیسرے نمبر پر جانا پڑے گا،مڈل آرڈر میں رنز کم بننے اور وکٹیں زیادہ گرنے کی وجہ سے عثمان خان کو یواے ای سے امپورٹ کرلیا گیا، ان سے پی ایس ایل جیسی کارکردگی کی توقعات وابستہ ہیں۔
افتخار احمد کو لوئر آرڈر میں بہت کم گیندیں ملتی تھیں مگر وہ پاور ہٹنگ کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں، پانچویں نمبر پر ترقی سے انھیں ٹوٹل میں زیادہ اضافہ کرنے کا موقع ملے گا، بیک اپ کیلیے عرفان نیازی بھی موجود ہوں گے، شاداب خان کی آل رائونڈ کارکردگی میچ کا نقشہ بدل سکتی ہے۔
پاکستان کی پیس بیٹری میں اب پہلے سے زیادہ تجربہ نظر آنے لگا،شاہین شاہ آفریدی کا ساتھ دینے کیلیے محمد عامر اور نسیم شاہ موجود ہوں گے،عماد وسیم پر ترجیح پانے والے اسپنر ابرار احمد کی مسٹری بولنگ کوچز،کپتان اور شائقین دلچسپی سے دیکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
دوسری جانب نیوزی لینڈ کے 14اہم کرکٹرز آئی پی ایل اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے دستیاب نہیں،البتہ دستیاب کرکٹرز کو ڈومیسٹک اور ٹی 20ایونٹس میں عمدہ کارکردگی کا اعتماد حاصل ہے،ٹم روبنسن کو اسی پرفارمنس کی بنیاد پر پہلے میچ کی پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا مگر اننگز کی دوسری اور آخری گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے انھیں بولڈ کردیا تھا،ٹم سیفرٹ، ڈین فوکس کرافٹ، مارک چیپمین بھی جارحانہ بیٹنگ کی شہرت رکھتے ہیں، کپتان مائیکل بریسویل مڈل آرڈر میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
بولرز میں جیکب ڈفی، بین سیئرز اور بین لیسٹر امیدوں کا محور ہوں گے، اسپن بولنگ میں ایش سوڈی تجربے کی بنیاد پر ٹیم کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔راولپنڈی کی پچ سپورٹنگ خیال کی جاتی ہے،وہاں پیس بولرز کو مدد ملتی ہے ، بہتر تکنیک کے حامل بیٹرز بھی تیزی سے رنز بنا سکتے ہیں۔
گزشتہ میچ کے برعکس ہفتے کو موسم بہتر رہنے کی پیشگوئی ہے،پہلے بارش کا 49فیصد امکان ظاہر کیا گیا تھا جو کم ہوکر 24فیصد رہ گیا،گذشتہ روز پاکستانی کرکٹرز نے آرام کیا، خراب موسم کے سبب کیویز کا پریکٹس سیشن منسوخ کرنا پڑ گیا۔
نیوزی لینڈ سے ہوم ٹی20سیریز کو رواں سال جون میں امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ورلڈکپ کی تیاریوں کیلیے اہم سمجھا جارہا ہے،اسکواڈ پر اہم فیصلوں کے بعد انگلینڈ اور آئرلینڈ میں زیادہ تبدیلیوں کا موقع نہیں ہوگا، اسی کے پیش نظر پاکستان نے راولپنڈی میں پہلے میچ کیلیے نیا کمبی نیشن آزمانے کا فیصلہ کیا مگر بارش کی بار بار مداخلت کی وجہ سے صرف 2گیندوں کا کھیل ہی ممکن ہوسکا، عثمان خان، عرفان نیازی اور ابراراحمد ڈیبیو پر صلاحیتوں کا اظہار کرنے کے منتظر ہی رہے۔
آج شیڈول دوسرے ٹی 20 میں میزبان ٹیم کی کوشش ہوگی کہ نوآموز کیویز کو تختہ مشق بناتے ہوئے ہوم ورک مکمل کرلے،پہلے مقابلے میں کمبی نیشن کی آزمائش ہی نہیں ہوسکی، اس لیے پلیئنگ الیون کو برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
دورہ نیوزی لینڈ میں صائم ایوب کو محمد رضوان کے ہمراہ اوپننگ کیلیے بھیجا گیا مگر وہ کامیاب نہیں رہے، ایچ بی ایل پی ایس ایل 9 میں انھوں نے پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم کے ساتھ چند اچھی شراکتیں قائم کیں،صائم کی جگہ بنانے کیلیے محمد رضوان کو تیسرے نمبر پر جانا پڑے گا،مڈل آرڈر میں رنز کم بننے اور وکٹیں زیادہ گرنے کی وجہ سے عثمان خان کو یواے ای سے امپورٹ کرلیا گیا، ان سے پی ایس ایل جیسی کارکردگی کی توقعات وابستہ ہیں۔
افتخار احمد کو لوئر آرڈر میں بہت کم گیندیں ملتی تھیں مگر وہ پاور ہٹنگ کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں، پانچویں نمبر پر ترقی سے انھیں ٹوٹل میں زیادہ اضافہ کرنے کا موقع ملے گا، بیک اپ کیلیے عرفان نیازی بھی موجود ہوں گے، شاداب خان کی آل رائونڈ کارکردگی میچ کا نقشہ بدل سکتی ہے۔
پاکستان کی پیس بیٹری میں اب پہلے سے زیادہ تجربہ نظر آنے لگا،شاہین شاہ آفریدی کا ساتھ دینے کیلیے محمد عامر اور نسیم شاہ موجود ہوں گے،عماد وسیم پر ترجیح پانے والے اسپنر ابرار احمد کی مسٹری بولنگ کوچز،کپتان اور شائقین دلچسپی سے دیکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
دوسری جانب نیوزی لینڈ کے 14اہم کرکٹرز آئی پی ایل اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے دستیاب نہیں،البتہ دستیاب کرکٹرز کو ڈومیسٹک اور ٹی 20ایونٹس میں عمدہ کارکردگی کا اعتماد حاصل ہے،ٹم روبنسن کو اسی پرفارمنس کی بنیاد پر پہلے میچ کی پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا مگر اننگز کی دوسری اور آخری گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے انھیں بولڈ کردیا تھا،ٹم سیفرٹ، ڈین فوکس کرافٹ، مارک چیپمین بھی جارحانہ بیٹنگ کی شہرت رکھتے ہیں، کپتان مائیکل بریسویل مڈل آرڈر میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
بولرز میں جیکب ڈفی، بین سیئرز اور بین لیسٹر امیدوں کا محور ہوں گے، اسپن بولنگ میں ایش سوڈی تجربے کی بنیاد پر ٹیم کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔راولپنڈی کی پچ سپورٹنگ خیال کی جاتی ہے،وہاں پیس بولرز کو مدد ملتی ہے ، بہتر تکنیک کے حامل بیٹرز بھی تیزی سے رنز بنا سکتے ہیں۔
گزشتہ میچ کے برعکس ہفتے کو موسم بہتر رہنے کی پیشگوئی ہے،پہلے بارش کا 49فیصد امکان ظاہر کیا گیا تھا جو کم ہوکر 24فیصد رہ گیا،گذشتہ روز پاکستانی کرکٹرز نے آرام کیا، خراب موسم کے سبب کیویز کا پریکٹس سیشن منسوخ کرنا پڑ گیا۔